کراچی والوں کو بے حس کہنے پر غزالہ جاوید نے حمیرا اصغر کی والدہ کو آئینہ دکھا دیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
سینئر اداکارہ غزالہ جاوید نے حالیہ انٹرویو میں اداکارہ حمیرا اصغر کی والدہ پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
حمیرا اصغر کی والدہ نے اپنے ایک انٹرویو میں کراچی کے شہریوں کو بے حس قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ کیسا شہر ہے۔ لاش 10 ماہ پڑی رہی اور کسی کو پتا نہ چلا۔
اداکارہ کی والدہ نے کہا کہ فلیٹ میں حمیرا کے آس پڑوس والے کیسے تھے جنھیں ایک لاش تک کا پتا نہ چلا۔
جس پر معروف اداکارہ غزالہ جاوید نے کہا کہ کراچی کے لوگوں کو چھوڑیں۔ آپ یہ بتائیں، آپ کس قسم کی ماں تھیں۔ دو عیدیں گزر گئیں اور بیٹی کی خبر بھی نہ لی۔
اداکارہ نے کہا کہ حمیرا اصغر اگر میری بیٹی ہوتی تو میں اس پر فخر کرتی۔ وہ ایک باوقار اور باصلاحیت لڑکی تھی، جو سات سال سے اکیلے زندگی گزار رہی تھی مگر کبھی کسی غلط راستے پر نہیں گئی۔
غزالہ جاوید نے کہا اگر حمیرا نشہ کرتی، تعلقات بناتی یا سمجھوتے کرتی، تو اس کے پاس گھر، گاڑی، سب کچھ ہوتا۔ لیکن وہ خوددار تھی۔
غزالہ جاوید نے کہا کہ میری بھی بیٹیاں ہیں۔ اگر میری بیٹی کو بخار بھی ہو جائے تو مجھے نیند نہیں آتی۔ ایک ماں اپنے بچے کی تکلیف پہچان لیتی ہے۔
انہوں نے حمیرا کے والدین پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سب سے بدقسمت وہ بچے ہوتے ہیں جن کی ماں ان کے ساتھ نہ ہو۔
یاد رہے کہ 8 جولائی کو کراچی کے ایک فلیٹ سے حمیرہ اصغر کی لاش اُس وقت ملی تھی جب عدالتی بیلف گھر خالی کرانے کے لیے دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوا تھا۔
ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق اداکارہ کی موت کو 8 سے 10 ماہ گزر چکے تھے، اور لاش آخری مراحل میں ڈی کمپوز ہو چکی تھی۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: غزالہ جاوید نے نے کہا کہ کی والدہ اصغر کی
پڑھیں:
معذرت کرلینے والوں کو ایک بار پھر خط کے ذریعے سول ایوارڈ لینے کی ترغیب
جشن آزادی کے موقعے پر حکومت پاکستان کی جانب سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو ان کی خدمات کے اعتراف میں سول ایوارڈز سے نوازا جاتا ہے تھا تاہم چند نام ایسے ہیں کہ جنہوں نے ایوارڈ لینے سے معذرت کرلی تھی جن میں وزیراعظم شہباز شریف اور سینیئر صحافی انصار عباسی شامل ہیں۔۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف، انصار عباسی کے علاوہ اور کس نے ایوارڈ لینے سے معذرت کی؟
یہ ایوارڈ ہر سال صحافت، فنون، ادب، تعلیم، سائنس، سماجی خدمات اور دیگر شعبوں میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی نمایاں شخصیات کو دیا جاتاہے۔ اس مرتبہ معرکہ حق میں شاندار فتح کے باعث فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سمیت افواج کے سربراہان اور آپریشن میں حصہ لینے والے پائلٹس، وزرا، صحافیوں سمیت دیگر کو بھی ایوارڈز سے نوازا گیا۔
سینیئر صحافی انصار عباسی کے مطابق ان کو جس وقت معرکہ حق کے باعث سول ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا تو انہوں نے کابینہ ڈویژن کو اگاہ کر دیا تھا کہ وہ یہ ایوارڈ وصول نہیں کرنا چاہتے اور وہ یہ سمجھتے ہیں کہ پوری قوم اس ایوارڈ کی مستحق ہے انہوں نے کوئی ایسا کام نہیں کیا کہ ان کو اعلی سول ایوارڈ دیا جائے۔
لیکن اب ایک مرتبہ پھر انصار عباسی کو ڈپٹی سیکریٹری اعزازات کی جانب سے خط لکھا گیا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ آپ کو صدر گئے مملکت نے معرکہ حق 2025 کے دوران گراں قدر خدمات کے اعتراف میں یوم ازادی کے موقعے پر پاکستان سے ایوارڈ کے لیے نامزد کیا تھا لیکن اپ اس خصوصی تقریب میں شرکت نہ کر سکے تھے اس لیے اپ اپنا یہ اعزاز اب کابینہ ڈویژن سے وصول کر سکتے ہیں۔
انصار عباسی نے کہا کہ میں نے ایوارڈ لینے سے پہلی ہی معذرت کر لی تھی اور گزارش کی تھی کہ میرا نام ایوارڈ کی فہرست سے نکال دیا جائے تاہم اب یہ خط موصول ہونے کے بعد میں پھر سے حیرانگی میں مبتلا ہو گیا ہوں کہ میرا نام فہرست سے نہیں نکالا گیا اور ایک مرتبہ پھر سے ایوارڈ وصول کرنے کے لیے مجھے خط لکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیے: 23 مارچ کو کن صحافیوں اور کھلاڑیوں کو ایوارڈز ملیں گے؟
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ خط میں مجھ سے میرے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں معلوم نہیں کہ کیا اعزاز کے ساتھ انعامی رقم بھی دی جاتی ہے۔
ذرائع کابینہ ڈویژن کے مطابق یوم آزادی کے موقع پر تقسیم ایوارڈ کی تقریب میں شرکت کے لیے آنے اور جانے اور دیگر اخراجات کے لیے ایوارڈ وصول کرنے والے کو کچھ رقم دی جاتی ہے اس رقم کی اکاؤنٹ میں منتقلی کے لیے بینک کی تفصیلات مانگی جاتی ہیں اس کے علاوہ تمام سول ایوارڈز وصول کرنے والوں کو کوئی بھی انعامی رقم نہیں ہیں دی جاتی البتہ جو افراد صدارتی ایوارڈ تمغہ برائے حسن کارکردگی (Pride of Performance ) کے لیے نامزد ہوتے ہیں ان کو ایوارڈ کے ساتھ 10 لاکھ روپے کی انعامی رقم بھی دی جاتی ہے اس کے علاوہ عسکری ایوارڈز کے ساتھ بھی انعامی رقوم دی جاتی ہیں۔ صدارتی ایوارڈ تمغہ برائے حسن کارکردگی عموماً فنکاروں، سائنسدانوں اور عمدہ فن کا مظاہرہ کرنے والوں کو دیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: صدر آصف علی زرداری نے 263 شخصیات کو 23 مارچ 2026 کو سول اعزازات دینے کی منظوری دیدی
واضح رہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے آئندہ سال کے لیے 263 ملکی و غیر ملکی شخصیات کو سول اعزازات سے نوازنے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ اعزازات 23 مارچ 2026 کو ہونے والی تقریب میں پیش کیے جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انصار عباسی سول ایوارڈ خط سول ایوارڈز