چین۔یورپ ریلوے سروس کے مرکزی کوریڈور سے روانہ ہونے والی مال بردار ٹرینوں کی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر گئی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
چین۔یورپ ریلوے سروس کے مرکزی کوریڈور سے روانہ ہونے والی مال بردار ٹرینوں کی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 3 August, 2025 سب نیوز
بیجنگ :
چائنا ریلوے ہوہوٹ گروپ کمپنی لمیٹڈ نے تین اگست کو کہا کہ چین۔یورپ ریلوے سروس کے مرکزی کوریڈور سے روانہ ہونے والی مال بردار ٹرینوں کی کل تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
اتوار کے روز چینی میڈیا کے مطابق
اندرونی منگولیا خود اختیارعلاقے میں ایرنہوٹ پورٹ چین۔یورپ ریلوے سروس کے مرکزی کوریڈور کا اہم داخلی۔خارجی نقطہ ہے۔ حالیہ برسوں میں، چین کے بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی تعاون میں مسلسل اضافے کی بدولت ، ایرنہوٹ پورٹ پر ٹرینوں کی تعداد ، روٹس ، فریکوئنسی اور نقل و حمل کے سامان کی اقسام میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
ابتدائی شپمنٹ میں بنیادی طور پر دھات، کیمیکل اور ملبوسات کی مصنوعات شامل تھیں، لیکن اب ٹرینوں میں نئی توانائی والی گاڑیاں، الیکٹرانکس اور گھریلو آلات جیسی اعلیٰ قدر والی مصنوعات لے جائی جاتی ہیں۔
چین۔یورپ ریلوے سروس کے مرکزی کوریڈور سے مال بردار ٹرینوں کی سروس 2013میں شروع ہوئی تھی ، 2022 میں ٹرینوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کر گئی تھی، جبکہ دوسرا “10 ہزار” سر کرنے میں صرف تین سال لگے۔
چین۔یورپ ریلوے سروس کے مرکزی کوریڈور کے تحت اس وقت 73 روٹس جرمنی، پولینڈ سمیت 10 سے زائد ممالک کے 70 سے زائد اہم اسٹیشنوں تک پہنچتے ہیں، جو چین کے 24 صوبائی سطح کے علاقوں کے 60 سے زائد شہروں تک پھیلے ہوئے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنیٹو کی مسلسل مشرق کی جانب توسیع روس یوکرین تنازع کا سبب ہے ، وزیراعظم ہنگری ایف بی آر کا سیلز ٹیکس میں بے ضابطگیوں پر ایکشن، 11 ہزار سے زائد کمپنیوں کو نوٹسز جاری پاکستان اور ایران کے درمیان سالانہ تجارت 8ارب ڈالر تک پہنچنے کا ہدف مقرر پاکستان کو ریکوڈک منصوبے کےلئے 5 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی پیشکش امریکا کیساتھ تجارتی معاہدے کے اثرات، 100 انڈیکس پہلی بار ایک لاکھ 41 سے اوپر بند ہوا چین کی معیشت کا مستقبل روشن ہے ، نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن چین اور نیپال نے ہمیشہ ایک دوسرے کا احترام کیا ہے، چینی صدرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ہزار سے تجاوز کر گئی مال بردار ٹرینوں کی ٹرینوں کی تعداد
پڑھیں:
کورونا کی شکار خواتین کے نومولود بچوں میں آٹزم ڈس آرڈرکا انکشاف
واشنگٹن (ویب ڈیسک)امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کورونا سے متاثر ہونے والی خواتین کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں آٹزم ہوسکتا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کے مطابق تحقیق سے معلوم ہوا کہ حمل کے دوران کورونا کی شکار ہونے والی ماؤں کے بچوں میں آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر یعنی بات چیت میں تاخیر اور حرکتی صلاحیتوں کی کمی جیسے دماغی امراض کا امکان ڈھائی فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔امریکا کے میساچیوسٹس جنرل ہسپتال کی جانب سے کی گئی ایک جامع تحقیق دوران مارچ 2020 سے مئی 2021 تک میس جنرل بریگھم ہیلتھ سسٹم میں ہونے والی 18,336 بچوں کی پیدائش کے مکمل طبی ریکارڈ کا تجزیہ کیا گیا۔
تحقیق کے دوران ماں کے لیبارٹری سے تصدیق شدہ کووڈ 19 ٹیسٹ اور بچوں کی تین سال کی عمر تک دماغی نشوونما کی تشخیص کا موازنہ کیا گیا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ کورونا کی شکار ہونے والی ماؤں کے بچوں میں دماغی امراض کی شرح 16.3 فیصد تھی جب کہ کورونا سے غیر متاثرہ ماؤں کے بچوں میں یہ شرح 9.7 فیصد رہی۔اسی طرح دیگر خطرات (ماں کی عمر، تمباکو نوشی، سماجی پس منظر) کو ایڈجسٹ کرنے کے بعد بھی کورونا سے متاثرہ خواتین کے بچوں میں آٹزم کا خطرہ 1.3 گنا زیادہ ثابت ہوا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ مجموعی طور پر کورونا سے متاثر ہونے والی خواتین کے بچوں میں عام خواتین کے مقابلے آٹزم ہونے کا خطرہ ڈھائی فیصد تک زیادہ تھا۔خطرہ لڑکوں میں نمایاں طور پر زیادہ اور تیسری سہ ماہی (حمل کے آخری تین ماہ) میں انفیکشن ہونے پر سب سے بلند پایا گیا۔تحقیق کاروں کے مطابق، لڑکوں کا دماغ ماں کی سوزش (inflammation) سے زیادہ حساس ہوتا ہے اور تیسری سہ ماہی دماغ کی نشوونما کا اہم مرحلہ سمجھا جاتا ہے۔امریکی سی ڈی سی کے مطابق 2022 میں ہر 31 میں سے ایک بچے میں 8 سال کی عمر تک آٹزم کی تشخیص ہوئی جو 2020 کے 36 میں سے ایک بچے کی شرح سے کہیں زیادہ ہے۔تاہم بعض ماہرین کا خیال ہے کہ بچوں میں آٹزم کی زیادہ شرح کا سبب کوئی بیماری یا وبا نہیں بلکہ تشخیص اور اسکریننگ کے بہتر نظام سے ہوسکتا ہے۔