کرغزستان سے ڈاکٹر بن کر آنے والی بہن کو بھائی نے گولی مار دی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
جھنگ (نیوز ڈیسک)پنجاب کے شہر جھنگ کے ایک علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن میں کرغزستان سے ڈاکٹر بن کر آنے والی بہن کو اس کے بھائی نے گولی مار دی۔
تفصیلات کے مطابق جھنگ میں سیٹلائٹ ٹاؤن کی پولیس نے بتایا ہے کہ پسند کی شادی پر بھائی نے اپنی ڈاکٹر بہن کو قتل کر دیا، مقتولہ کچھ روز قبل کرغزستان سے ایم بی بی ایس مکمل کر کے واپس آئی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ موضع گگڑانہ حولی لعل میں ملزم عمیر مشتاق نے رات کو بہن کو گولی مار کر قتل کیا، معلوم ہوا کہ لیڈی ڈاکٹر نے ویڈیو لنک کے ذریعے ڈاکٹر حسنین سے نکاح کیا تھا، اس کے نکاح پر اہل خانہ کو رنج تھا اس لیے بھائی قتل کر کے فرار ہو گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ اسپتال منتقل کر دی گئی ہے، جب کہ مفرور ملزم عمیر کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔
یاد رہے کہ یکم اگست کو بھی خیبر پختونخوا کے شہر مردان میں غیرت کے نام پر ایک بھائی نے بہن کو گولی مار کر قتل کیا تھا، مقتولہ چار بچوں کی ماں تھی اور حال ہی میں اسے طلاق ہوئی تھی، یہ واقعہ بالا گڑھی میں پیش آیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں غیرت کے نام پر قتل کے ایک واقعے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا جب بلوچستان کے دارالحکومت کے نواحی علاقے ڈگاری میں 19 جولائی کو بانو نامی خاتون اور احسان اللہ نامی شخص کو گولیاں مار دی گئی تھیں اور فائرنگ کے دردناک مناظر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گولی مار بھائی نے بہن کو
پڑھیں:
کراچی، دو دریا پر بچوں سمیت خودکشی کرنیوالے شخص کی تفصیلات سامنے آگئیں
اورنگزیب نے اپنی اہلیہ سے گھریلو معاملات کی بنا پر بچوں کی کسٹڈی کیلئے پٹیشن دائر کی ہوئی تھی۔ گزشتہ روز بچوں کی کسٹڈی متوفی کی اہلیہ کے حوالے کر دی گئی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں جمعرات کے روز دو دریا کے مقام بچوں سمیت سمندر میں چھلانگ لگانے والے شخص کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ عینی شاہدین کے مطابق گزشتہ روز 40 سالہ شخص نے دو بچوں کے ساتھ سمندر میں چھلانگ لگا دی تھی، بچوں کی عمریں 6 سے 7 کے درمیان تھیں۔ ریسکیو آپریشن کے دوران دونوں بچوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ والد کی تلاش جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق خودکشی کرنے والے شخص کا نام اورنگزیب عالم ہے، جبکہ اس کے ساتھ بیٹا احمد اور بیٹی آیت بھی موجود تھے۔ سی ویو دو دریا پر خودکشی کرنے والا شخص اورنگی ٹاؤن ساڑھے اٹھ نمبر گبول گوٹھ کا رہائشی تھا۔ اورنگ زیب عالم اسکول ٹیچر تھا۔ جس کے بیٹے کی عمر 8 سال اور بیٹی 4 سال کی تھی۔ متوفی کا سسرال 14 سی اورنگی ٹاؤن میں ہے۔ متوفی کے بھائی صغیر عالم نے بتایا کہ اورنگزیب نے اپنی اہلیہ سے گھریلو معاملات کی بنا پر بچوں کی کسٹڈی کیلئے پٹیشن دائر کی ہوئی تھی۔ گزشتہ روز بچوں کی کسٹڈی متوفی کی اہلیہ کے حوالے کر دی گئی تھی۔
دوسری جانب بچوں سمیت خودکشی کرنے والے اورنگزیب کے اہلِ خانہ نے واقعے کو خودکشی ماننے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اورنگزیب ایک ذمہ دار، باشعور اور بچوں سے بے پناہ محبت کرنے والے شخص تھے، وہ ایسا بڑا قدم اٹھا ہی نہیں سکتے۔ خبر ملتے ہی گھر میں کہرام مچ گیا۔ اہلِ خانہ کے مطابق یہ واقعہ ان کیلئے ناقابلِ یقین اور دل دہلا دینے والا ہے۔ صدمے کے باعث متوفی کی والدہ کی طبیعت بگڑ گئی، جب بچوں کی لاشیں بھی برآمد ہوئیں، تو امیدیں ٹوٹنے لگیں اور غم مزید گہرا ہوگیا۔ متوفی کے بھائی نے بتایا کہ میرے بھائی تعلیم یافتہ تھے اور نجی آیت اسلامک اسکول میں بطور استاد خدمات انجام دے رہے تھے۔ وہ شر عالم کے نام سے مشہور تھے، ان کا رویہ بچوں سے محبت بھرا تھا۔ وہ تین بچوں کے والد تھے، جن میں سے ایک بچہ اب بھی ماں کے ساتھ ہے۔
بھائی نے بتایا کہ اورنگزیب اور ان کی اہلیہ کے درمیان کچھ اختلافات ضرور تھے، جو نوبت عدالت تک لے گئے تھے، لیکن دونوں کے درمیان صلح کی کوششیں جاری تھیں۔ ہماری بھائی سے آخری ملاقات بھی عدالت میں ہوئی، جہاں وہ کہہ رہے تھے کہ صلح کرنے جارہا ہوں۔ ایسے شخص کا بچوں سمیت خودکشی کرلینا ناقابلِ تصور ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھائی عزتِ نفس کے معاملے میں بہت حساس تھے اور اکثر تکلیف دہ باتوں کو خاموشی سے برداشت کرلیتے تھے۔ ہم چار بھائی اور دو بہنیں ہیں، سب بھائی شادی شدہ ہیں اور ایک ہی گھر میں رہتے ہیں، لیکن کچھ خاندانی معاملات ایسے تھے کہ بڑے بھائی سے براہِ راست بات کرنا ممکن نہ تھا۔