برطانوی شاہی خاندان ایک بار پھر تنازعات کی زد میں آ گیا ہے، ایک نئی کتاب میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شہزادہ ہیری نے اہلیہ کے خلاف نازیبا الفاظ کی ادائیگی پر پرنس اینڈریو کو اتنی زور سے مکا مارا کہ اُن کی ناک سے خون بہنے لگا۔ تاہم، شہزادہ ہیری نے ان دعوؤں کی تردید کی ہے۔

مؤرخ اینڈریو لاؤنی کی تازہ کتاب ”Entitled: The Rise and Fall of the House of York“ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ جھگڑا اس وقت شروع ہوا جب پرنس اینڈریو نے میگھن مارکل کو ”موقع پرست عورت“ قرار دیا۔

کتاب میں شامل تفصیلات کے مطابق یہ خبر ایک قابلِ اعتماد ذریعے نے دی تھی، جو پرنس اینڈریو کے قریبی حلقوں سے ہے۔ اس ذریعے نے دعویٰ کیا کہ دونوں شہزادوں کے درمیان اس وقت تلخی بڑھی جب ہیری نے میگھن پر ہونے والی تنقید کو ذاتی حملہ سمجھا۔

سَسیکس خاندان کا سخت ردعمل: ’ایسا کوئی واقعہ کبھی پیش نہیں آیا‘

شہزادہ ہیری کی ٹیم نے دعوے کی مکمل تردید کرتے ہوئے کہا، ’ہم واضح طور پر بتاتے ہیں کہ پرنس ہیری اور پرنس اینڈریو کے درمیان جسمانی طور پر کبھی کوئی جھگڑا نہیں ہوا، اور نہ ہی پرنس اینڈریو نے میگھن مارکل سے متعلق کوئی نامناسب تبصرہ کیا۔‘

مگر اس تردید کے باوجود مصنف اینڈریو لاؤنی اپنے مؤقف پر قائم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میرا ذریعہ نہایت قابلِ اعتماد ہے، اینڈریو کے بہت قریب رہا ہے، اور میرے پاس تفصیلات کی بھرمار ہے۔ میرے ناشر نے تبصرے کے لیے سسیکس خاندان سے رابطہ کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی۔’

شاہی خاندان کی دراڑیں مزید گہری، پرنس اینڈریو کی زندگی کے حوالے سے مزید انکشافات

یہ نیا تنازعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پرنس ہیری پہلے ہی برطانوی میڈیا، خصوصاً ڈیلی میل کے خلاف عدالتی مقدمات میں مصروف ہیں۔ ہیری کا الزام ہے کہ ان کی ذاتی معلومات غیرقانونی طریقے سے حاصل کی گئیں۔

کتاب میں پرنس اینڈریو کی زندگی سے متعلق مزید متنازع تفصیلات بھی سامنے آئی ہیں۔ مصنف کے مطابق، بدنام زمانہ شخصیت جیفری ایپسٹین نے ایک بار کہا تھا کہ ’اینڈریو عورتوں کے معاملے میں مجھ سے بھی زیادہ جنونی ہے۔‘

کتاب میں بعض ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا کہ پرنس اینڈریو نے زندگی میں ایک ہزار سے زائد خواتین کے ساتھ تعلقات قائم کیے، اور انہیں ”سیریل سیکس ایڈکٹ“ کہا گیا۔

یاد رہے کہ پرنس اینڈریو کو 2022 میں جنسی ہراسانی کے الزامات کے بعد شاہی معاملات سے فارغ کر دیا گیا تھا۔ ورجینیا جیفری نامی خاتون نے دعویٰ کیا تھا کہ اینڈریو نے انہیں اس وقت جنسی استحصال کا نشانہ بنایا جب وہ صرف 17 سال کی تھیں۔ یہ کیس میں معاملات عدالت سے باہر ہی طے پا گئے تھے، مگر پرنس اینڈریو کو شدید بدنامی کا سامنا کرنا پڑا۔

اس تمام تر صورتحال نے نہ صرف شاہی خاندان کی شفافیت اور ساکھ پر سوالات کھڑے کیے ہیں بلکہ شہزادہ ہیری اور بکنگھم پیلس کے درمیان بڑھتے فاصلے کو مزید نمایاں کر دیا ہے۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پرنس اینڈریو شہزادہ ہیری اینڈریو نے کتاب میں ہیری نے

پڑھیں:

ٹرمپ تاریخی دورے پر برطانیہ پہنچ گئے، شاہانہ استقبال، احتجاجی مظاہرے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن:۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ برطانیہ کے تاریخی سرکاری دورے پر لندن پہنچ گئے، جہاں ان کا شاہانہ استقبال کیا گیا، برطانوی وزیراعظم کو دورے سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل ہونے کی امید ہے، ٹرمپ کے خلاف ونڈسر میں مظاہرے بھی کیے گئے، پولیس نے کئی مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر اپنی اہلیہ کے ہمراہ تاریخی سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچ گئے، لندن کے ایئرپورٹ سے ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا برطانوی شاہی خاندان کی رہائش گاہ وِنڈسر کیسل پہنچے، جہاں بادشاہ چارلس، ان کی اہلیہ کوئن کمیلا، ولی عہد شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیتھرین نے ان کا استقبال کیا، اس کے بعد قلعے کے احاطے میں ایک بگھی کی سواری ہوئی۔سب سے پہلے ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا کا استقبال بادشاہ کے بڑے بیٹے شہزادہ ولیم اور کیتھرین نے کیا، جنہیں صدر نے بہت خوبصورت کہا۔بعد میں بادشاہ چارلس اور کوئن کمیلا ٹرمپ جوڑے کے ساتھ بگھی کی سواری میں شامل ہوئے، جہاں راستے کے دونوں جانب 1,300 برطانوی فوجی اہلکار کھڑے تھے۔

صدر نے بادشاہ سے بات چیت اور مسکراہٹ کے تبادلے کے بعد سرخ یونیفارم اور بئیرسکن ہیٹس پہنے فوجیوں کا معائنہ کیا۔ ٹرمپ سینٹ جارج چیپل بھی جائیں گے جہاں ملکہ الزبتھ کی آخری آرام گاہ ہے، وہی ملکہ جنہوں نے 2019 میں ان کے پہلے سرکاری دورے پر ان کی میزبانی کی تھی، ٹرمپ وہاں ان کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائیں گے۔ ایک فضائی پریڈ بھی ہوگی جس میں برطانوی اور امریکی ایف35 فوجی طیارے شامل ہوں گے، جو امریکا-برطانیہ دفاعی تعاون کی علامت ہیں، اس کے بعد ایک شاندار ضیافت ہوگی جس میں بادشاہ اور صدر دونوں خطاب کریں گے۔

لندن میں برطانیہ کے سرکاری نشریاتی ادارے بی بی سی کے مرکزی لندن ہیڈکوارٹر کے باہر مظاہرین نے صدر ٹرمپ کے دورے کے خلاف احتجاج کیا، مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر No to Trump اور Stop arming Israel کے نعرے درج تھے۔خیال رہے کہ لندن میں اسٹاپ دی ٹرمپ کولیشن کے احتجاج سے نمٹنے کے لیے 1600 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔دارالحکومت میں عام لوگ اس دورے کے بارے میں ملے جلے خیالات رکھتے ہیں، کچھ دعوت پر برہمی کا اظہار کر رہے ہیں تو کچھ اسے ہوشیار سیاست اور برطانیہ کی نرم طاقت کا اچھا استعمال سمجھ رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ تاریخی دورے پر برطانیہ پہنچ گئے، شاہانہ استقبال، احتجاجی مظاہرے
  • عائشہ عمر کا نازیبا ریئلٹی شو؛ پیمرا نے وضاحت جاری کردی
  • ٹرمپ نے نیویارک ٹائمز کیخلاف 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کردیا
  • ٹرمپ کا نیو یارک ٹائمز کیخلاف کئی ارب ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ
  • ٹر مپ کا نیو یارک ٹائمز کیخلاف کئی ارب ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ
  • کتاب ہدایت
  • یو ایس بی کن الفاظ کا مخفف ہے؟
  • برطانوی ولی عہد کی رہائشگاہ کے نزدیک گاڑیاں چرا لے جانے والے چور بچ نکلے، سراغ نہ لگ سکا
  • اسپرٹ آف کرکٹ کی عدم پاسداری؛ پی سی بی کا میچ ریفری، ایونٹ ڈائریکٹر کو ہٹانے کا مطالبہ
  • احمد شاہ کے چھوٹے بھائی عمر شاہ انتقال کرگئے