سینیٹراسحاق ڈارکا ازبک وزیرخارجہ کو فون ، او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے ایجنڈے پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2025ء)نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ازبکستان کے وزیر خارجہ بختیار سیدوف سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔
(جاری ہے)
جمعرات کو دفتر خارجہ کے مطابق دونوں رہنماں نے باہمی دلچسپی کے دو طرفہ اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نی21 تا 22 جون استنبول میں منعقد ہونے والے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماں نے او آئی سی سی وزرائے خارجہ اجلاس کے موقع پر ملاقات پر بھی اتفاق کیا۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
چین پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے، صدر آصف زرداری
صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ چین ہمیشہ سے پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری کی اُرمچی میں کمیونسٹ پارٹی سنکیانگ کے سیکریٹری چن شیاؤجیانگ سے ملاقات ہوئی ہے۔ چین شیاؤجیانگ نے صدر زرداری کا خیرمقدم کیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر آصف زرداری نے کہا کہ چین ہمیشہ سے پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون رہا ہے اور دونوں ممالک کی دوستی وقت کی ہر آزمائش پر پوری اتری ہے۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ پاکستان دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلیے چین سے تعاون جاری رکھے گا اور دونوں ممالک زراعت، صنعت، معدنیات اور نئی ٹیکنالوجی میں تعاون بڑھائیں گے۔
انہوں نے چین کے عوام کی یکجہتی اور سنکیانگ کی ترقی متاثر کن قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ دونوں ملکوں کے عوام جلد ایک دوسرے کے ممالک میں بذریعہ سڑک سفر کر سکیں گے۔
اس موقع پر کمیونسٹ پارٹی سنکیانگ کے سیکریٹری چن شیاؤجیانگ نے کہا کہ پاکستان اور چین دہشتگردی، علیحدگی پسندی کیخلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر کاربند رہیں گے۔ دونوں ممالک کے 8 شہر سسٹر سٹی معاہدے ہیں۔ ان میں اُرمچی اور پشاور بھی شامل ہیں۔
چن شیاؤنگ نے مزید کہا کہ رواں برس فروری میں آپ (صدر زرداری) اور چینی صدر کی ملاقات میں اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے تھے اور وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ دورے پر سی پیک کے دوسرے مرحلے کی رفتار تیز ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سنکیانگ انتہا پسندی کی بنیادی وجوہات پر قابو پانے اور سماجی ترقی کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔ یہ خوشحالی اور پائیدار امن کا مرکز بن چکا ہے اور اس کی جی ڈی پی 5.6 کھرب یوان سے تجاوز کر گئی ہے۔