Islam Times:
2025-09-19@10:31:16 GMT

امریکہ کی پاکستان کو تھپکی اور پوشیدہ مقاصد

اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT

امریکہ کی پاکستان کو تھپکی اور پوشیدہ مقاصد

اسلام ٹائمز: اب امریکہ للچائی ہوئی نظروں سے اسے دیکھ رہا ہے۔ اس میں ہمارے آرمی چیف کی تعریفیں، پاکستان کو بہترین ملک قرار دینا اور ہمارے آئرن مین کو سپرمین اور نجانے کیا کیا تمغے لگانا، اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ وہ پاکستان سے کوئی بڑی قربانی لینا چاہتا ہے۔ تحریر: تصور حسین شہزاد

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہمارے آرمی چیف فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کو ظہرانہ دیا۔ ہم پُھولے نہیں سما رہے۔ انہوں نے اپنے ’’خیالات عالیہ‘‘ میں ہمارے لئے کہا ’’آئی لوّ پاکستان‘‘ ہماری خوشی کی انتہا نہ رہی۔ انہوں نے ہمارے چیف کو بہادر، فیصلہ ساز اور ’’پاور فل مین آف دا پاکستان‘‘ کہا، ہماری خوشی بے قابو ہوگئی اور ہمارے فارم فورٹی سیون والے وزیراعظم نے بھی مائنڈ نہیں کیا۔ لیکن ہر بات کی تہہ میں ایک بات ہوتی ہے اور وہی اصل بات ہوتی ہے۔ ٹرمپ صاحب بولے، آئی لوّ پاکستان، مجھے بھارتی فلم ’’پی کے‘‘ کا ڈائیلاگ یاد آگیا کہ ’’آئی لوّ چکن‘‘ تو اس کا مطلب یہ ہے کہ میں اسے پکا کر کھاوں گا، یہ نہیں کہ مجھے اس سے پیار ہے۔ جب سے ٹرمپ نے یہ جملہ کہ ’’آئی لوّ پاکستان‘‘ کہا ہے، ہم پریشانی کا شکار ہیں کہ اگلی باری خاکم بدہن، پاکستان کی نہ ہو۔

استعماری قوتوں کی پالیسیاں ایسی ہوتی ہیں کہ یہ بیک وقت مختلف محاذوں پر کام کر رہے ہوتے ہیں۔ مثلاً ابھی ایران اسرائیل جنگ جاری ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ان کا پورا فوکس صرف اسی جنگ پر ہے، بلکہ وہ اس کیساتھ ساتھ دوسرے محاذوں پر بھی فعال ہوتے ہیں۔ امریکہ چین کا ناطقہ بند کرنا چاہتا ہے۔ اس محاذ پر وہ مسلسل کوشاں ہے۔ اس محاذ کو انہوں نے خالی نہیں چھوڑٖا۔ تائیوان کا ایشو کسی بھی وقت گرم ہوسکتا ہے۔ اس کیساتھ ساتھ ٹرمپ کی پاکستان کیلئے چھلکتی یہ محبت ’’گریٹر کشمیر‘‘ منصوبہ ہے۔ پینٹاگون یہ چاہتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر، آزاد کشمیر اور گلگت  بلتستان کو ملا کو ایک نیا ملک بنا دیا جائے۔ مسئلہ کشمیر کا حل یہ بھارت کیلئے بھی قابل قبول ہوگا اور پاکستان کو بھی آمادہ کیا جائے گا۔ اس کیلئے ایسا لگ رہا ہے کہ مودی نے اپنی آمادگی دکھا دی ہے۔ کیونکہ مودی کو چین سے خطرہ ہے۔ آخر بھارتی فوج افسران کب تک چینی فوجیوں سے تھپڑ کھاتے رہیں گے۔؟ یہی وجہ ہے کہ کشمیر کے مسئلے کو حل کروانے کے ٹرمپ کے بیان کے بعد بھارت کی جانب سے کوئی ٹھوس ردعمل سامنے نہیں آیا۔

اب امریکہ یہ چاہتا ہے کہ مقبوضہ و آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو ملا کر ایک نیا ملک بنا دیا جائے۔ اس میں امریکہ عبوری سیٹ اپ بنائے گا اور کچھ عرصے بعد وہاں انتخابات کروا کر ایک منتخب حکومت تشکیل دیدے گا۔ اس سے پاکستان اور انڈیا کے درمیان برسوں سے سلگتا ہوا مسئلہ حل ہو جائے گا اور دونوں ملک امن سے رہیں گے۔ ممکن ہے، حالیہ ٹرمپ، فیلڈ مارشل ملاقات میں اسی منصوبے پر بات چیت کی گئی ہو۔ اب سوال یہ ہے کہ امریکہ ایسا کیوں چاہتا ہے؟ تو اس کا جواب سادہ سا ہے کہ امریکہ کو چین کی گردن پر انگوٹھا رکھنے کیلئے ایک پلیٹ فارم کی ضرورت ہے اور اس سے بڑا سنہری موقع امریکہ کو اور کوئی مل ہی نہیں سکتا۔ اس سے جہاں چین کی دفاعی ناکہ بندی کی جاسکے گی، وہیں سی پیک منصوبے کا سنگم بھی گلگت بلتستان میں ہونے سے معاشی طور پر بھی بندش لگائی جا سکے گی، کیونکہ چین کا سی پیک منصوبہ گلگت سے ہی پاکستان اور افغانستان دونوں ممالک میں داخل ہوتا ہے۔

پاکستان میں آنیوالا سی پیک کا روٹ کچھ عرصہ بند رہنے کے باعث چین نے اس کا رخ افغانستان کی جانب موڑ دیا تھا اور واخان کے راستے نیا روٹ بنایا، جس پر تیزی سے کام جاری ہے۔ اب امریکہ للچائی ہوئی نظروں سے اسے دیکھ رہا ہے۔ اس میں ہمارے آرمی چیف کی تعریفیں، پاکستان کو بہترین ملک قرار دینا اور ہمارے آئرن مین کو سپرمین اور نجانے کیا کیا تمغے لگانا، اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ وہ پاکستان سے کوئی بڑی قربانی لینا چاہتا ہے۔ ادھر ایران نے اسرائیل کیساتھ وہی سلوک کیا ہے، جو اسرائیل نے غزہ کیساتھ کیا تھا۔ یعنی اسرائیلیوں کو جلد ہی مکافات عمل کا سامنا کرنا پڑ گیا ہے۔ ایرانی ابھی بھی رُکنے کا نام نہیں لے رہے۔ بعض مبصرین یہ کہہ رہے روس اور چین نے ایران کیساتھ تعاون نہیں اور تماشہ دیکھ رہے ہیں، ایران کو جنگ میں جھونک کر خود پیچھے ہٹ گئے ہیں۔

ان کیلئے عرض ہے کہ ایران نے خود ان سے فی الحال مدد لینے سے انکار کر دیا ہے۔ ایران نے کہا ہے کہ ابھی وہ اپنے اسلحے کے تجربات کر لے، جب ضرورت پڑی تو دوستوں کو زحمت دے گا۔ تو جو مبصرین استعمار کو خوش کرنے کیلئے یہ تجزیئے پیش کر رہے ہیں کہ روس اور چین نے ایران کیساتھ ہاتھ کیا ہے، وہ اسرائیل کو حوصلہ دینے کیلئے کوشش کر رہے ہیں کہ ایران تنہا ہے، اس کیساتھ کوئی نہیں۔ تو یہ مبصرین یاد رکھیں کہ اس بار بھی ’’اللہ ایران کیساتھ ہے‘‘ اور فتح اس کی ہوگی، جس کیساتھ اللہ ہوگا۔ صحافی : تصور حسین شہزاد

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پاکستان کو چاہتا ہے ا ئی لو ہیں کہ

پڑھیں:

علیمہ خان کا انڈوں سے حملہ کرنے والی خواتین کے بارے میں بڑا انکشاف

بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، جن 2 خواتین نے مجھ پر انڈا پھینکا ان کو پولیس نے بچایا۔ جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس نے کہا کہ دونوں خواتین کو حراست میں لیا گیا ہے بعد میں دونوں کو چھوڑ دیا گیا۔ علیمہ خان کا کہنا تھا کہ دو سال سے ہم جیل آتے ہیں کبھی کوئی بدتمیزی کا واقعہ پیش نہیں آیا، دو چار لوگوں کو باقاعدہ طور پر اب ماحول خراب کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے۔  انہوں نے کہا کہ ہمیں پولیس نے بتایا 4 بندے بدتمیزی کرنے کے لیے آپ کے پیچھے ہیں، کسی کی بھی ماں بیٹی پر اس طرح حملہ ہوگا کوئی برداشت نہیں کرے گا، ہمارا معاشرہ اور دین خواتین سے اس طرح کی بدتمیزی کی اجازت نہیں دیتا۔ ان کا کہنا تھا کہ کل بھی ہمارے ساتھ جیل کے باہر اسی خاتون نے بدتمیزی کی کوشش کی جس نے انڈا پھینکا، جیل کے باہر کل ہمارے اوپر کسی نے پتھر بھی مارے، پہلے انڈا پھینکا، پھر بدتمیزی کی، کل پتھر مارے اب چھرا بھی مار سکتے ہیں۔ علیمہ خان نے کہا کہ ہمارا کام بانی پی ٹی آئی کا پیغام پہنچانا ہے وہ ہم پہنچائیں گے، ہم پر حملہ ہوا ہماری ایف آئی آر پولیس درج نہیں کر رہی۔ ہمارے وکلاء جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل اے ٹی سی منتقل کرنے کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کریں گے۔ قانون اور انصاف تو یہاں ہے نہیں، یہ بانی پی ٹی آئی کی آواز بند کرنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکہ: چابہار بندرگاہ پر بھارت کے لیے پابندیوں کی چھوٹ واپس
  • سعودی عرب کیساتھ معاہدے میں کسی اور ملک کی شمولیت کا دروازہ بند نہیں کیا: وزیر دفاع
  • سعودی وزیر خارجہ کا ایران سے رابطہ، پاکستان کیساتھ معاہدے سے آگاہ کیا
  • امریکہ کی طرف جھکاؤ پاکستان کو چین جیسے دوست سے محروم کر دے گا،علامہ جواد نقوی
  • علیمہ خان کا انڈوں سے حملہ کرنے والی خواتین کے بارے میں بڑا انکشاف
  • پائیکرافٹ کو ہٹانے کے سوا راستہ نہیں، پی سی بی کا سخت مؤقف کیساتھ آئی سی سی کو دوبارہ خط، آج فیصلہ متوقع
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • ہمارے احتجاج سے قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن نہیں ملی،علی امین گنڈاپور
  • ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ، کسی کو سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے،اسحق ڈار