ٹرمپ نے ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری کی خبرکو مستردکر دیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
ٹرمپ نے ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری کی خبرکو مستردکر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 19 June, 2025 سب نیوز
واشنگٹن (آئی پی ایس )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری کی خبر کو مسترد کر دیا۔
اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ پر جاری بیان میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی اخبار کو آئیڈیا نہیں کہ میں ایران کے بارے میں کیا سوچ رہا ہوں۔ خیال رہے کہ امریکی اوربرطانوی اخبارات نے خبردی تھی کہ ٹرمپ نے ایران پر حملے کی منظوری دیدی ہے۔
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی رپورٹ میں دعوی کیا تھا کہ ٹرمپ نے منگل کی رات سینئر مشیروں کو بتایا کہ انہوں نے ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے لیکن فی الحال حتمی حکم نہیں دیا تاکہ دیکھا جاسکے کہ آیا ایران اپنا جوہری پروگرام ترک کرتا ہے یا نہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرصدرِ مملکت کی کولیشن جوائنٹ کمیٹی کی فعال سفارتی کوششوں کی تعریف صدرِ مملکت کی کولیشن جوائنٹ کمیٹی کی فعال سفارتی کوششوں کی تعریف ایران پر اسرائیلی جارحیت کیخلاف امریکا میں احتجاج، مظاہرین کا ٹرمپ سے جنگ میں نہ الجھنے کا مطالبہ مریم نواز خود کو اور پاپا کو زبردستی ہیرو بنانیکی ناکام کوشش کر رہی ہیں، بیرسٹر سیف وفاقی بجٹ کی راہ ہموار، حکومت نے پیپلز پارٹی کے چار بڑے مطالبات مان لیے اسرائیلی وزیر دفاع کی ہسپتال پر حملے کے بعد آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کرنے کی دھمکی وزیرِاعظم شہباز شریف نے چینی کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ روکنے کیلئے کریک ڈاون کی منظوری دے دیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نے ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری ٹرمپ نے ایران پر حملے
پڑھیں:
اسرائیلی جارحیت جاری، غزہ میں امدادی مراکز پر حملے، 57 فلسطینی شہید
اسرائیل کی غزہ میں درندگی تھم نہ سکی اور تازہ ترین حملوں میں کم از کم 57 فلسطینی شہید ہو گئے جن میں 35 افراد ایسے تھے جو امدادی مراکز پر خوراک کے لیے موجود تھے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج نے غزہ میں خوراک کے منتظر بھوکے فلسطینیوں پر سیدھی فائرنگ کر دی۔
ادھر جرمنی نے بھی اس صورتحال پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ غزہ میں امداد کی فراہمی میں معمولی بہتری آئی ہے، لیکن یہ اب بھی ’انتہائی ناکافی‘ ہے۔
جرمن حکومت کے ترجمان اسٹفن کورنیلیس نے اسرائیل کو امدادی رکاوٹوں کا ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ امن کی بحالی کے لیے فوری اور مکمل امدادی رسائی ناگزیر ہے۔
اسی دوران سابق اقوام متحدہ کے انسانی امور کے سربراہ مارٹن گریفتھس نے خبردار کیا ہے کہ فضائی امداد ایک خطرناک اور محدود آپشن ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں فضائی طور پر پھینکا جانے والا سامان زمین پر افراتفری، لوٹ مار اور جان لیوا حادثات کا باعث بن رہا ہے۔ ان کے مطابق ایک طیارہ صرف 40 ٹن مال لے جا سکتا ہے، جو ایک عام ٹرک کی گنجائش کا صرف چوتھائی حصہ ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جاری جنگ میں اب تک 60 ہزار 332 فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 47 ہزار 643 زخمی ہو چکے ہیں۔ غزہ میں انسانی بحران بدترین صورتحال اختیار کر چکا ہے۔