پشاور میں کانگو وائرس سے دو افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں کانگو وائرس سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 3 ہوگئی ہے۔ کانگو وائرس سے جاں بحق دو افراد کا تعلق کرک جبکہ ایک شمالی وزیرستان سے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضلع کرک سے تعلق رکھنے والے کانگو سے متاثرہ دو مریض حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں جاں بحق ہوگئے۔ محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں کانگو وائرس سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 3 ہوگئی ہے۔ کانگو وائرس سے جاں بحق دو افراد کا تعلق کرک جبکہ ایک شمالی وزیرستان سے ہے۔ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں کانگو وائرس سے متاثرہ 3 افراد زیر علاج ہیں اور متاثرہ مریضوں کے لیے آئسولیشن وارڈز مختص کیے گئے ہیں۔ مشیر صحت احتشام علی کا کہنا تھا کہ جاں بحق اور زیر علاج کانگو کے متاثرہ مریضوں کے گھروں کی کانٹیکٹ ٹریسنگ اور سینیٹائزیشن شروع کردی گئی ہے، عید سے قبل تمام اسپتالوں کو کانگو وائرس پر ایڈوائزری جاری کی گئی تھی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کانگو وائرس سے جاں بحق میں کانگو وائرس سے
پڑھیں:
سندھ میں کانگو وائرس سے پہلی ہلاکت رپورٹ
سندھ میں رواں سال کانگو کریمین ہیمرجک فیور (CCHF) سے پہلی ہلاکت سامنے آئی ہے۔ 42 سالہ متاثرہ شخص کا تعلق ملیر سے تھا، جس میں 16 جون کو وائرس کی تشخیص ہوئی، جب کہ وہ 17 جون کو دورانِ علاج جان کی بازی ہار گیا۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان: کانگو وائرس سے اموات کی تعداد 9 ہوگئی
کانگو وائرس کیا ہے؟کانگو وائرس، جسے طبی زبان میں Crimean-Congo Hemorrhagic Fever (CCHF) کہا جاتا ہے، ایک مہلک اور جان لیوا وائرس ہے۔ یہ وائرس انسانوں میں تیز بخار، شدید جسمانی درد اور خون بہنے جیسی علامات پیدا کرتا ہے۔
یہ بیماری عموماً چیچڑ (ٹک) کے کاٹنے، متاثرہ جانوروں (گائے، بکرے، بھیڑ وغیرہ) کے خون یا جسمانی رطوبتوں سے یا عیدالاضحیٰ کے دوران قربانی کے جانوروں سے قریبی رابطے کے نتیجے میں انسانوں میں منتقل ہوتی ہے۔
علامات کیا ہوتی ہیں؟کانگو وائرس کی عام علامات درج ذیل ہو سکتی ہیں:
اچانک اور شدید بخار
جسم میں درد اور تھکن
سر درد، متلی، قے اور اسہال
جلد پر سرخ دھبے یا خراشیں
ناک، منہ یا جسم کے اندرونی حصوں سے خون بہنا
تشخیص اور علاجماہرین کے مطابق، کانگو وائرس کی تشخیص خون کے ٹیسٹ سے کی جاتی ہے۔ اس بیماری کا کوئی مخصوص ویکسین یا مکمل علاج فی الحال دستیاب نہیں ہے۔ مریض کو فوری طور پر الگ تھلگ (آئیسولیٹ) کیا جانا ضروری ہے۔
ریباویرن (Ribavirin) نامی دوا بعض صورتوں میں مؤثر ثابت ہو سکتی ہے، لیکن یہ بھی مکمل علاج نہیں۔
احتیاطی تدابیر کیا اپنائیں؟عیدالاضحیٰ کے تناظر میں عوام کو درج ذیل احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے:
جانوروں کو سنبھالتے وقت دستانے اور ماسک کا استعمال کریں
جانوروں کو چیچڑوں سے محفوظ رکھنے کے لیے مناسب معائنہ اور صفائی کریں
ذاتی صفائی کا خاص خیال رکھیں
اگر بخار، خون بہنے یا دیگر مشتبہ علامات ظاہر ہوں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں
حکومت اور محکمہ صحت کی جانب سے عوام کو بروقت احتیاطی تدابیر اپنانے کی مسلسل تلقین کی جا رہی ہے تاکہ عید کے دوران کانگو وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھینس چیچڑ کانگو وائرس گائے ملیر ہلاکت