پشاور میں کانگو وائرس سے دو افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں کانگو وائرس سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 3 ہوگئی ہے۔ کانگو وائرس سے جاں بحق دو افراد کا تعلق کرک جبکہ ایک شمالی وزیرستان سے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضلع کرک سے تعلق رکھنے والے کانگو سے متاثرہ دو مریض حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں جاں بحق ہوگئے۔ محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں کانگو وائرس سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 3 ہوگئی ہے۔ کانگو وائرس سے جاں بحق دو افراد کا تعلق کرک جبکہ ایک شمالی وزیرستان سے ہے۔ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں کانگو وائرس سے متاثرہ 3 افراد زیر علاج ہیں اور متاثرہ مریضوں کے لیے آئسولیشن وارڈز مختص کیے گئے ہیں۔ مشیر صحت احتشام علی کا کہنا تھا کہ جاں بحق اور زیر علاج کانگو کے متاثرہ مریضوں کے گھروں کی کانٹیکٹ ٹریسنگ اور سینیٹائزیشن شروع کردی گئی ہے، عید سے قبل تمام اسپتالوں کو کانگو وائرس پر ایڈوائزری جاری کی گئی تھی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کانگو وائرس سے جاں بحق میں کانگو وائرس سے
پڑھیں:
سیوریج نظام کی غفلت پر عدالت برہم، متاثرہ خاندان کو انصاف مل گیا
کراچی کی سٹی کورٹ میں سینیئر سول جج سینٹرل ظہیر حسین منگی نے شادمان نالے میں موٹر سائیکل گرنے سے خاتون اور 2 ماہ کے بچے کی ہلاکت پر متاثرہ شہری کے حق میں بڑا فیصلہ سناتے ہوئے کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن اور ڈسٹرکٹ میونسپل کمیٹی وسطی کو مجموعی طور پر 99 لاکھ روپے سے زائد ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ ریکارڈ سے واضح ہے کہ حادثہ فریقین کی غفلت کا نتیجہ تھا، کے ایم سی اور ڈی ایم سی وسطی اپنے عوامی فرائض کی ادائیگی میں مکمل طور پر ناکام رہیں، اور انہوں نے شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات نہیں کیے۔
یہ بھی پڑھیں:لیاری میں عمارت گرنے کے بعد کیا میئر کراچی کیخلاف مقدمہ درج ہو سکے گا؟
درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ 2022 کی مون سون بارشوں کے دوران پیش آیا، جب ایک موٹر سائیکل سوار خاندان شادمان نالے میں گر گیا۔ حادثے کے نتیجے میں مدعی کی اہلیہ اور دو ماہ کا بیٹا ازلان موقع پر جاں بحق ہوگئے، جبکہ تین ماہ کے ایک اور بیٹے کی لاش بھی تاحال نہیں مل سکی۔
عدالت نے واضح کیا کہ فریقین کی قانونی ذمہ داری تھی کہ وہ نالے اور سیوریج کے نظام کی مناسب دیکھ بھال کرتے اور حفاظتی اقدامات کو یقینی بناتے۔ وکیل کے مطابق برساتی نالے کے اطراف کسی قسم کے حفاظتی انتظامات موجود نہیں تھے، جو کہ غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
مزید پڑھیں:کراچی: ٹریفک حادثے میں اسسٹنٹ پروفیسر کی موت کا مقدمہ درج
متاثرہ شہری نے جان لیوا حادثات ایکٹ کے تحت عدالت سے رجوع کیا تھا، جس پر عدالت نے تفصیلی سماعت کے بعد یہ فیصلہ سنایا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جان لیوا حادثات ایکٹ سٹی کورٹ سول جج شادمان ظہیر حسین منگی کراچی کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن موٹر سائیکل مون سون نالہ وکیل عثمان فاروق