موسمیاتی تبدیلیوں اور بڑھتی ہوئی ہاؤسنگ سوسائٹیوں نے زراعت کا شعبہ متاثر کیا ہے جس سے فوڈ سیکیورٹی کے مسائل پیدا ہونے لگے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ضلع خیبر میں لڑکیاں اپنے اسکول کے بند دروازے کھلنے کی منتظر

ضلع خیبر میں روایتی طریقوں پر چلنے والے کاشتکاروں کو محکمہ زراعت نے اپنی کوششوں کی بنا پر جدید کاشتکاری پر آمادہ کرلیا ہے۔

اب کاشتکار جدید کاشت کاری کی جانب جانے لگے ہیں جس کے باعث کم اراضی پر زیادہ اور اعلیٰ کوالٹی کی فصل سے ہونے والی آمدنی ان کی زندگیوں میں خوشیاں لا رہی ہے۔

دوسری جانب لوگوں کو بھی اب سستی اور اعلیٰ کوالٹی کی سبزیاں میسر آرہی ہیں۔

مزید پڑھیے: مشروم کی کاشت سے لاکھوں روپے کیسے کمائے جاسکتے ہیں؟

محکمہ زراعت ڈسٹرکٹ خیبر کے ڈائریکٹر ضیاء الاسلام نے وی نیوز کو بتایا کہ انہوں نے کسانوں پر بہت محنت کر کے انہیں جدید کاشتکاری کی جانب راغب کیا ہے جس سے نہ صرف کسانوں کو فائدہ مل رہا ہے بلکہ لوگوں کو بھی سستے داموں ٹماٹر اور دیگر سبزیاں مل رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی محنت سے کئی سبزیاں ایکسپورٹ ہوئی ہیں اور ٹماٹروں کو بھی آنے والے سال میں ملک کے دیگر شہروں کے علاوہ افغانستان ایران اور دیگر ممالک ایکسپورٹ کیا جائے گا۔ دیکھیے یہ ویڈیو رپورٹ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ضلع خیبر ضلع خیبر پیداوار میں اضافہ ضلع خیبر کی فصلیں محکمہ زراعت ضلع خیبر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ضلع خیبر پیداوار میں اضافہ ضلع خیبر کی فصلیں

پڑھیں:

خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کے لیے 36 ارب کا ترقیاتی پیکیج منظور

وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے 10 سالہ ترقیاتی منصوبے برائے سابق فاٹا کا حصہ ہے، پیکیج وفاقی پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام 25-2024ء کے تحت نافذ العمل ہے، موجودہ پیکیج کے بعد رواں مالی سال میں کل مختص رقم 42.315 ارب روپے ہو گئی۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کے لیے 35.97 ارب روپے کا ترقیاتی پیکیج منظور کرلیا گیا۔ وزیراعظم کی منظوری سے خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کیلئے خصوصی ترقیاتی پیکیج دیا گیا، پیکیج پسماندہ علاقوں میں پائیدار ترقی اور دیرپا استحکام کو یقینی بنائے گا۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے 10 سالہ ترقیاتی منصوبے برائے سابق فاٹا کا حصہ ہے، پیکیج وفاقی پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام 25-2024ء کے تحت نافذ العمل ہے، موجودہ پیکیج کے بعد رواں مالی سال میں کل مختص رقم 42.315 ارب روپے ہو گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضم شدہ اضلاع کیلئے 35 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں کی راہ ہموار کی ہے، محض اعداد و شمار نہیں بلکہ امید کا پیغام ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کسان و مزدور کش حکومتی پالیسیوں کا خاتمہ ضروری ہے،جماعت اسلامی
  • دنیا کی جنگیں: پاکستانی کسان کا مقام بمقابلہ بھارتی کسان
  • خیبر پختونخوا: صحت کارڈ پلس کا بجٹ 35 ارب کر دیا گیا
  • محرم کمیٹی خیبرپختونخوا کا اجلاس
  • پاکستان کے دفاع کو مضبوط بنانا اولین ترجیح ہے، صدرِمملکت
  • ریاست کسانوں کیلئے سوتیلی ماں بن چکی ہے، صدر کسان اتحاد
  • محکمہ ریلوے کا ٹرینوں کے کرایوں میں اضافے کا اعلان
  • ہمیں کسان پیکج نہیں بلکہ فوڈ سیکیورٹی چاہیے، خالد کھوکھر
  • خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کے لیے 36 ارب کا ترقیاتی پیکیج منظور