ضلع خیبر میں کسان خوشحال اور خریدار بھی خوش، پیداوار میں اضافے کی اصل وجہ کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
موسمیاتی تبدیلیوں اور بڑھتی ہوئی ہاؤسنگ سوسائٹیوں نے زراعت کا شعبہ متاثر کیا ہے جس سے فوڈ سیکیورٹی کے مسائل پیدا ہونے لگے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ضلع خیبر میں لڑکیاں اپنے اسکول کے بند دروازے کھلنے کی منتظر
ضلع خیبر میں روایتی طریقوں پر چلنے والے کاشتکاروں کو محکمہ زراعت نے اپنی کوششوں کی بنا پر جدید کاشتکاری پر آمادہ کرلیا ہے۔
اب کاشتکار جدید کاشت کاری کی جانب جانے لگے ہیں جس کے باعث کم اراضی پر زیادہ اور اعلیٰ کوالٹی کی فصل سے ہونے والی آمدنی ان کی زندگیوں میں خوشیاں لا رہی ہے۔
دوسری جانب لوگوں کو بھی اب سستی اور اعلیٰ کوالٹی کی سبزیاں میسر آرہی ہیں۔
مزید پڑھیے: مشروم کی کاشت سے لاکھوں روپے کیسے کمائے جاسکتے ہیں؟
محکمہ زراعت ڈسٹرکٹ خیبر کے ڈائریکٹر ضیاء الاسلام نے وی نیوز کو بتایا کہ انہوں نے کسانوں پر بہت محنت کر کے انہیں جدید کاشتکاری کی جانب راغب کیا ہے جس سے نہ صرف کسانوں کو فائدہ مل رہا ہے بلکہ لوگوں کو بھی سستے داموں ٹماٹر اور دیگر سبزیاں مل رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی محنت سے کئی سبزیاں ایکسپورٹ ہوئی ہیں اور ٹماٹروں کو بھی آنے والے سال میں ملک کے دیگر شہروں کے علاوہ افغانستان ایران اور دیگر ممالک ایکسپورٹ کیا جائے گا۔ دیکھیے یہ ویڈیو رپورٹ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ضلع خیبر ضلع خیبر پیداوار میں اضافہ ضلع خیبر کی فصلیں محکمہ زراعت ضلع خیبر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ضلع خیبر پیداوار میں اضافہ ضلع خیبر کی فصلیں
پڑھیں:
نئے مالی سال کے آغاز کے بعد مہنگائی کی اونچی اڑان پھر سے شروع
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اگست2025ء) نئے مالی سال کے آغاز کے بعد مہنگائی کی اونچی اڑان پھر سے شروع، جولائی 2025 کے دوران مہنگائی کی شرح 7 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ماہانہ رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ نئے مالی سال کے پہلے ہی مہینے جولائی 2025 میں مہنگائی میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا۔ جون 2025 میں مہنگائی کی سالانہ شرح 3.23 فیصد رہی جبکہ جولائی 2024 میں 11.1 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ دیہات میں ماہانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح میں 2.15 فیصد اور شہروں میں مہنگائی میں 3.45 فیصد کا اضافہ ہوا۔ گزشتہ ماہ دیہات میں مہنگائی کی سالانہ شرح 3.53 فیصد اور شہروں میں مہنگائی کی سالانہ شرح 4.43 فیصد رہی۔(جاری ہے)
وزارت خزانہ نے جولائی کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 3.5 سے 4.5 فیصد کے درمیان لگایا تھا۔
دوسری جانب وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ایک ہفتے میں 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 12 اشیا سستی ہوئیں اور 28 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے چکن کی قیمت میں4.76 فیصد، ایل پی جی کی قیمت میں1.39 فیصد، ٹماٹرکی قیمت میں17.26 فیصد، آلوکی قیمت میں0.73 فیصد، کیلے کی قیمت 2.97فیصد، دال مونگ کی قیمت میں1.55فیصد، دال چنا کی قیمت میں0.58 فیصد، دال ماش کی قیمت میں0.61 فیصد اور آٹے کی قیمت میں 0.59 فیصد کمی ہوئی ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات نے بتایا کہ انڈوں کی قیمت میں 1.80 فیصد، پیازکی قیمت میں0.02 فیصد، جلانے والی لکڑی کی قیمت میں1.11فیصد، بیف کی قیمت میں0.10 فیصد، خشک پاؤڈر دودھ کی قیمت میں 0.49 فیصد، انرجی سیور کی قیمت میں 0.25فیصد، لہسن کی قیمت میں 0.24 فیصد، سگریٹ کی قیمت میں 0.13 فیصد،گڑ کی قیمت میں 0.04 فیصد اورمٹن کی قیمت میں0.13 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریے کے لحاظ سے سالانہ بنیاد پر 17 ہزار 732 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.42 فیصد کمی کے ساتھ 2.14فیصد، 17 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 0.42 فیصد کمی کے ساتھ 2.80 فیصد رہی۔ اسی طرح 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.37 فیصد کمی کے ساتھ 2.26 فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار037 فیصد کمی کے ساتھ 1.90فیصد رہی۔ ادارہ شماریات کے مطابق 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیےمہنگائی میں اضافے کی رفتار0.33 فیصدکمی کے ساتھ 1.23فیصدرہی ہے۔