کسی بھی وقت خیبر پختونخوا اسمبلی معطل کرسکتا ہوں، گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور( مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے بجٹ منظوری پر عمل درآمد کو روکتے ہوئے حکومتی ارکان اسمبلی کومطالبات زر پیش کرنے سے روک دیا، خیبر پختونخوا حکومت کو ختم کرنے کے لیے پوری کوشش کی جارہی ہیں‘بجٹ اجلاس بلانا گورنر کی آئینی ذمہ داری ہے لیکن گورنر نے بجٹ اجلاس نہیں بلایا،بجٹ پر مشاورت بانی چیئرمین کا آئینی، قانونی اور اخلاقی حق ہے لیکن ان سے مشاورت کے لیے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، اگر ہم بجٹ پیش نہیں کرتے تو صوبے پر معاشی ایمرجنسی لگا کر ٹیک اوور کر سکتے ہیں‘ تمام ارکان اسمبلی کو اگلا لائحہ عمل پیر کو دوں گا، کسی حکومتی رکن نے مطالبات زر پر ووٹ نہیں دینا، میں تمام اداروں کو کھلا پیغام دے رہا ہوں مجھے حکومت کی ذمہ داری دی گئی ہے، میرے پاس اختیار ہے میں کسی وقت بھی اسمبلی کو معطل کر سکتا ہوں، اس کے لیے کسی وقت یا بجٹ کی ضرورت نہیں‘۔وزیراعلیٰ نے ارکان اسمبلی کو ہدایت کی کہ آج ہونے والے اسمبلی اجلاس میں مطالبات زر پر ووٹنگ نہ کی جائے، پیر کو آئندہ کا لائحہ عمل دیا جائے گا۔ اپنے وڈیو پیغام میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمارے لیڈر کو جیل میں ناحق رکھا گیا ہے، 9 مئی کے بعد جو رویہ ہمارے ساتھ رکھا گیا اور پھر ہمارے مینڈیٹ کو چوری کیا گیا، خیبر پختونخوا کے عوام نے اپنے مینڈیٹ کو بچایا۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ یہ ہم سے مینڈیٹ چھین لیں گے، میں ارکان اسمبلی اور پی ٹی آئی کے ورکرز کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ پھر 9 مئی اور 8 فروری کروانا چاہتے ہیں، ورکرز تیار ہو جائیں میں لائحہ عمل دوں گا اور یہ سازش کامیاب ہونے نہیں دوں گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا ارکان اسمبلی اسمبلی کو
پڑھیں:
وزیراعلیٰ جب چاہیں پختونخوا اسمبلی تحلیل کر سکتے ہیں، ترجمان صوبائی حکومت
پشاور:ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور جب چاہیں صوبائی اسمبلی تحلیل کر سکتے ہیں۔
اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ عمران خان سے مشاورت کے بغیر خیبر پختونخوا کا بجٹ منظور نہیں ہوگا۔ عوام نے عمران خان کے نظریے کو ووٹ دیا ہے، اس لیے بجٹ بھی اُن کی مشاورت ہی سے منظور ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی بھی قسم کی ایمرجنسی نافذ کرنے کی کوشش کی گئی تو جعلی حکومت ایک دن بھی نہیں چل سکے گی۔ عوام اپنے مینڈیٹ کی توہین کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار صرف وزیراعلیٰ کے پاس ہے۔ وہ جب چاہیں اسمبلی تحلیل کر سکتے ہیں۔ خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جہاں فارم 45 کی بنیاد پر حقیقی حکومت قائم ہے جب کہ وفاقی و دیگر صوبائی حکومتیں فارم 47 کے جعلی مینار پر لڑکھڑاتی کھڑی ہیں۔
صوبائی مشیر کا کہنا تھا کہ جعلی حکومتوں کو گرانے کے لیے صرف ایک دھکا کافی ہے۔