محرم الحرام: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، 9 اور 10 محرم کے لیے ڈبل سواری پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)پنجاب بھر میں سیکورٹی اقدامات کے پیش نظر یکم سے 10 محرم الحرام تک دفعہ 144 نافذ کرنےکا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
نجی چینل کے مطابق ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ محرم الحرام کےجلوسوں اور مجالس میں مزید اضافہ نہیں ہوگا، متعلقہ حکام کی اجازت کے بغیر عوامی مقامات پر ہر قسم کے ہتھیار اور آتش گیر موادکی نمائش پر بھی پابندی عائد ہوگی۔
دفعہ 144 کے تحت عوامی جذبات، عقیدوں اور فرقوں کو بھڑکانے والے اشتعال انگیز نعروں اور اشاروں پر مکمل پابندی عائد ہوگی، کسی بھی طریقے سے فرقہ وارانہ یا نسلی منافرت کو ہوا دینے والے بیانات اور تبصروں پر بھی دفعہ 144 نافذ ہوگی۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق جلوس کے راستوں پر واقع مکانات یا دیگر عمارتوں کی چھتوں پر پتھر، اینٹیں، بوتلیں،کچرا جمع کرنے اور مورچوں کی تعمیر پر ممانعت ہوگی۔ چھتوں یا دکانوں کے سامنے والے حصے پر بطور تماشائی موجودگی پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
ترجمان کے مطابق صوبے میں 9 اور 10 محرم الحرام کے روز ڈبل سواری پر بھی پابندی ہوگی، بزرگ شہریوں، خواتین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو ڈبل سواری پر عائد پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق دیگر تمام پابندیوں کا اطلاق یکم سے 10 محرم الحرام تک ہوگا۔
اپردیر: سیلاب کے باعث تباہی، 3 رابطہ پل ٹوٹ گئے، بچہ پانی میں بہہ گیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: محرم الحرام کے مطابق
پڑھیں:
پابندیوں کی واپسی ہوئی تو ایران ان پر قابو پا لے گا، ایرانی صدر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 ستمبر 2025ء) پزشکیان نے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے تبصروں میں کہا، ''سنیپ بیک کے ذریعے وہ راستہ بلاک کرتے ہیں، لیکن یہ دماغ اور خیالات ہیں جو راستے کھولتے یا بناتے ہیں۔‘‘
سلامتی کونسل: کیا ایران پر آج دوبارہ پابندی لگا دی جائے گی؟
اقوام متحدہ کے ادارے اور ایران میں جوہری معائنے پر پیش رفت
پزشکیان کے بقول، ''وہ ہمیں روک نہیں سکتے۔
وہ ہمارے نطنز یا فوردو (جوہری تنصیبات جن پر جون میں امریکہ اور اسرائیل نے حملہ کیا تھا) پر حملہ کر سکتے ہیں، لیکن وہ اس بات سے بے خبر ہیں کہ انسانوں نے ہی نطنز کو بنایا تھا اور وہی اسے دوبارہ بنائیں گے۔‘‘اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا یہ اقدام جمعہ کو اس وقت سامنے آیا جب برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے گزشتہ ماہ تہران پر عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 کے معاہدے پر عمل کرنے میں ناکامی کا الزام عائد کرتے ہوئے پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کے لیے 30 دن کا وقت مقرر کیا۔
(جاری ہے)
اس کا مقصد ایران کو جوہری ہتھیار تیار کرنے سے روکنا ہے، تاہم ایران اس طرح کے کسی بھی ارادے سے انکار کرتا ہے۔ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق، پزشکیان نے کہا، ''ہم ضرورت سے زیادہ مطالبات کے سامنے کبھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے کیونکہ ہمارے پاس صورتحال کو تبدیل کرنے کی طاقت ہے۔‘‘
’’سنیپ بیک‘‘ عمل کے تحت ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں اس وقت تک دوبارہ عائد کر دی جائیں گی جب تک کہ تہران اور کلیدی یورپی طاقتوں کے درمیان تقریباً ایک ہفتے کی تاخیر کے اندر کوئی معاہدہ طے نہیں پا جاتا۔
سنیپ بیک میں ہتھیاروں کی پابندی، یورینیم کی افزودگی اور دوبارہ پراسیسنگ پر پابندی، جوہری ہتھیاروں کی ترسیل کے قابل بیلسٹک میزائلوں کے ساتھ سرگرمیوں پر پابندی، نیز عالمی اثاثوں کو منجمد کرنے اور ایرانی افراد اور اداروں پر سفری پابندیاں دوبارہ عائد کرنے جیسے فیصلے شامل ہوں گے۔
ادارت: کشور مصطفیٰ