حسن نصراللہ شہید کے قریبی محافظ و خصوصی مشیر ابو علی الخلیل اسرائیلی حملے میں شہید
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کے دوران اسرائیل نے ایک بار پھر لبنان اور ایران کو نشانہ بنایا ہے، جس کے نتیجے میں حزب اللّٰہ کے سربراہ حسن نصراللّٰہ شہید کے قریبی محافظ اور مشیر ابوعلی الخلیل شہید ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے ابوعلی الخلیل کو عراق سے ایران روانگی کے دوران نشانہ بنایا۔ وہ حزب اللّٰہ کے سربراہ سید حسن نصراللّٰہ شہید کے انتہائی قریبی اور بااعتماد محافظ کے طور پر جانے جاتے تھے، جو کئی برسوں سے ان کے سیکیورٹی اور اسٹریٹیجک امور سے وابستہ تھے۔
یہ بھی پڑھیں حزب اللہ نے حسن نصراللہ کی جگہ نعیم قاسم کو سربراہ منتخب کرلیا
حزب اللّٰہ نے ابوعلی الخلیل کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 23 فروری کو حسن نصراللّٰہ کے جنازے میں آخری بار عوامی سطح پر نظر آئے تھے۔
اس کے علاوہ ایران کے مقدس شہر قم میں اسرائیل نے ایک رہائشی عمارت کی بالائی منزل پر ڈرون حملہ کیا، جس میں پاسداران انقلاب کی القدس بریگیڈ کے سینیئر کمانڈر سعید آزادی جامِ شہادت نوش کر گئے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق یہ حملہ نہ صرف ایران کی خودمختاری پر حملہ ہے بلکہ خطے میں اسرائیلی مداخلت کا واضح ثبوت بھی ہے۔
تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یہ حملے اسرائیل کی اس پالیسی کا تسلسل ہیں جس کے تحت وہ لبنان، شام اور اب ایران میں مزاحمتی قوتوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ حزب اللّٰہ اور ایرانی قیادت کی جانب سے سخت ردعمل متوقع ہے، جو خطے کو مزید کشیدہ اور غیر مستحکم کر سکتا ہے۔
دوسری جانب مزاحمتی حلقوں نے شہادتوں کو کھلی جارحیت اور اعلانِ جنگ قرار دیتے ہوئے جوابی کارروائی کا اشارہ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں آیت اللہ خامنہ ای نے ممکنہ جانشین کے لیے نام تجویز کردیے، امریکی اخبار کا دعویٰ
اقوام متحدہ سمیت عالمی طاقتوں پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ فوری مداخلت کریں تاکہ مشرقِ وسطیٰ میں کسی بڑے تنازعے کو روکا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ابو علی الخلیل شہید اسرائیلی حملہ حسن نصراللہ مشرق وسطیٰ کشیدگی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ابو علی الخلیل شہید اسرائیلی حملہ حسن نصراللہ مشرق وسطی کشیدگی وی نیوز حزب الل
پڑھیں:
اسرائیل کے تازہ حملے، ایران کے حساس مقامات اور کمانڈرز کو نشانہ بنانے کا دعویٰ، کئی شہادتیں
ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی بدستور جاری ہے۔ اسرائیل نے ایک مرتبہ پھر ایران کے اندر میزائل حملے کیے ہیں جن میں ایرانی میزائلوں، فوجی تنصیبات اور جوہری مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اسرائیل نے ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک اور اعلیٰ کمانڈر کو شہید کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔
الجزیرہ نے ایرانی خبر رساں ادارے فارس نیوز کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایران کے مرکزی شہر اصفہان میں زوردار دھماکے کی اطلاعات ملی ہیں، جس کے بعد شہر بھر میں فضائی دفاعی نظام کو فوری طور پر فعال کر دیا گیا۔ اصفہان ایران کے جوہری پروگرام کا اہم مرکز ہے اور یہاں ملک کا سب سے بڑا نیوکلیئر ریسرچ کمپلیکس واقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں ایرانی فورس کے دو اہم عہدیداروں کی شہادت کا اسرائیلی دعویٰ
اصفہان کے نائب گورنر کے مطابق لنجان، مبارکہ، شہریزہ اور خود اصفہان شہر اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنے، جن میں ایک حساس جوہری تنصیب بھی شامل ہے۔ تاہم حکام کے مطابق جوہری تنصیب سے کسی قسم کے خطرناک مواد کے اخراج کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
ایران کے 2 سینیئر کمانڈر شہید کیے جانے کا اسرائیلی دعویٰاسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے بیان دیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے فلسطین کور کے سربراہ سعید ایزادی کو ایک کارروائی میں قم شہر میں ہدف بنا کر شہید کر دیا۔ ان کے مطابق سعید ایزادی حماس کو مالی اور عسکری مدد فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کررہے تھے۔
▶️ An Israeli drone was shot down over the city of Kashan, central Iran.
Follow: https://t.co/mLGcUTS2ei pic.twitter.com/VuyTOltEJu
— Press TV ???? (@PressTV) June 21, 2025
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے ایک اور اعلیٰ ایرانی کمانڈر امین پور جودخی کو بھی نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے، جو مبینہ طور پر پاسداران انقلاب کی دوسری وی اے وی بریگیڈ کے ذمہ دار تھے۔
فوج کے مطابق جودخی کو 13 جون کو یونٹ کے کمانڈر کی ہلاکت کے بعد نمایاں ذمہ داریاں سونپی گئی تھیں۔
تبریز میں تربیتی مرکز پر حملہ، 4 اہلکار شہیدایرانی خبر رساں ادارے ’اسنا‘ کے مطابق شمال مغربی شہر تبریز میں پاسداران انقلاب کے ایک تربیتی مرکز پر اسرائیلی حملے میں 4 اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوئے۔ یہ وہی شہر ہے جو حالیہ ہفتوں میں بار ہا اسرائیلی حملوں کا نشانہ بن چکا ہے۔
ایرانی جوہری سائنسدان اور ان کی اہلیہ ٹارگٹ کلنگ میں شہید’تہران ٹائمز‘ کے مطابق ممتاز ایرانی جوہری سائنسدان ڈاکٹر سید ایثار طباطبائی قمشہ اور ان کی اہلیہ منصورہ حاجی سالم کو گزشتہ ہفتے قم میں ان کے گھر پر شہید کردیا گیا۔
#BREAKING
Iranian nuclear scientist, Dr. Seyyed Esaar Tabatabaei Qomsheh, was assassinated in Qom alongside his wife pic.twitter.com/0AjXcngp3B
— Tehran Times (@TehranTimes79) June 21, 2025
شریف یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے سابق طالب علم اور معروف نیوکلیئر ماہر ڈاکٹر طباطبائی ایران کے پُرامن جوہری پروگرام میں کلیدی حیثیت رکھتے تھے۔ ایرانی حکام نے اس واقعے کو ٹارگٹڈ دہشتگردی قرار دیا ہے۔
اسپتالوں پر حملے اور انسانی جانوں کا ضیاعایران کے وزیر صحت محمد رضا ظفر قندی کے مطابق اسرائیل نے ہفتے کے روز تین مختلف اسپتالوں اور ایک اور نیوکلیئر تنصیب پر حملے کیے، جن میں 2 طبی کارکن اور ایک بچہ شہید ہوئے۔ مزید برآں 6 ایمبولینس گاڑیاں بھی تباہ ہو چکی ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ان دعوؤں پر تاحال کوئی ردعمل نہیں دیا۔
ایرانی افواج کے شہدا کی فہرست جاریایرانی سیکیورٹی ادارے ’نور نیوز‘ نے ان 15 ایرانی فضائی دفاعی اہلکاروں کے نام جاری کیے ہیں جو اسرائیلی حملوں میں شہید ہوئے ہیں۔ ان میں متعدد افسران شامل ہیں جو ایران کے فضائی دفاعی نظام میں کلیدی کردار ادا کرتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں اقوام متحدہ میں ایرانی اور اسرائیلی مندوبین کے مابین تند و تلخ جملوں کا تبادلہ
’خطے میں کشیدگی انتہا پر، جنگ کا دائرہ وسیع ہونے کا خدشہ‘ماہرین کے مطابق اسرائیل کی مسلسل جارحیت اور ایران کی ممکنہ جوابی کارروائیاں مشرق وسطیٰ میں ایک نئے اور سنگین تنازع کو جنم دے سکتی ہیں۔
چونکہ دونوں ممالک بالواسطہ یا بلاواسطہ علاقائی پراکسیز کے ذریعے ایک دوسرے سے نبرد آزما ہیں، اس لیے خدشہ ہے کہ یہ جنگ صرف ایران اور اسرائیل تک محدود نہ رہے بلکہ خطے بھر میں پھیل سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیل کے حملے اقوام متحدہ او آئی سی ایران اسرائیل کشیدگی ایران میں شہادتیں پاسداران انقلاب وی نیوز