Jasarat News:
2025-08-07@20:07:28 GMT

دنیا بھر میں مطالعے کا تیزی سے کمزور ہوتا ہوا رجحان

اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان جیسے معاشروں میں مطالعے کا رجحان بہت کمزور ہے بلکہ باقی دنیا سے موازنہ کیا جائے تو ہم اِس معاملے میں کہیں کھڑے ہی نہیں ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ مطالعے کا رجحان صرف ہمارے ہاں کمزور ہے یا ہمیں ہی کتابوں سے زیادہ محبت اور دلچسپی نہیں رہی۔ دنیا بھر میں لوگ کتابوں سے منہ موڑ رہے ہیں۔ کتب خانے موجود ہیں مگر اُن سے استفادہ کرنے والوں کی تعداد میں تیزی سے کمی واقع ہو رہی ہے۔

دنیا بھر میں کتابوں کا باقاعدگی سے مطالعہ کرنے والوں کی تعداد کم ہوتی جارہی ہے۔ اہلِ علم و فن اِس صورتِ حال سے بہت پریشان ہیں اور تشویش میں مبتلا ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ مقامی، صوبائی اور مرکزی سطح کی حکومتوں کو اس رجحان کے خاتمے کے لیے متوجہ ہونا پڑے گا۔ اہلِ علم کی ایک تجویز یہ ہے کہ بچوں کو اسکول کی سطح پر مطالعے کا رجحان پروان چڑھانے کی تحریک دی جانی چاہیے۔

دنیا بھر میں مطالعے کا رجحان پروان چڑھانے کے لیے حکومتیں اور غیر سرکاری تنظیمیں مختلف انداز سے کام کر رہی ہیں۔ لکھنے والوں کو ایسا لکھنے کی تحریک دی جارہی ہے جو انتہائی معیاری ہو اور کم سے کم وقت میں پڑھنے والوں کو زیادہ سے زیادہ مستفید کرسکے۔ تعلیمی اداروں میں مطالعے کا رجحان پروان چڑھانے کے لیے مختلف پروگرام چلائے جارہے ہیں۔ بچوں میں کتابوں سے محبت پیدا کرنے پر توجہ دی جارہی ہے۔

پاکستان جیسے معاشروں میں معاملات ابھی تک بیک سیٹ لیے ہوئے ہیں۔ ہمارے ہاں اسکولوں، کالجوں اور جامعات کی سطح پر مطالعے کو ایک مضبوط قدر کی حیثیت سے اپنانے پر اُتنا زور نہیں دیا جارہا جتنا دیا جانا چاہیے۔ ہمارے ہاں اگر اسکول کی سطح پر بچوں کو کتابوں سے محبت کرنا سکھایا جائے، مطالعے کی عادت اُن میں پروان چڑھائی جائے تو تھوڑی بہت تبدیلی رونما ہوسکتی ہے۔ کراچی جیسے شہر میں بہت سے سرکاری کتب خانے اب تک موجود تو ہیں مگر بہت حد تک غیر فعال ہیں اور یہ کیفیت اس لیے ہے کہ لوگ دلچسپی ہی نہیں لے رہے۔ نوجوان ہوٹلوں پر بیٹھ کر وقت ضایع کرتے ہیں مگر کسی سرکاری کتب خانے کے دارالمطالعہ میں بیٹھ کر کچھ پڑھنے کو ترجیح نہیں دیتے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مطالعے کا رجحان میں مطالعے کا دنیا بھر میں کتابوں سے

پڑھیں:

ہندومت جانتا ہے کہ تنوع کو کیسے سنبھالنا ہے اور دنیا کو اسکی ضرورت ہے، موہن بھاگوت

آر ایس ایس کے سربراہ نے کہا کہ ہندو مذہب یہ بھی سکھاتا ہے کہ مختلف عقائد کے راستے ایک منزل کیطرف لے جاتے ہیں اور اسلئے کسی کو بھی زبردستی دوسروں کے راستوں کو تبدیل کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ آج کی تنازعات میں گھری دنیا کو "ہندومت" کی ضرورت ہے کیونکہ یہ ایک عالمگیر مذہب ہے جو تنوع کو قبول کرنے اور ان کا نظم کرنے کا طریقہ سکھاتا ہے۔ انہوں نے ناگپور میں "دھرم جاگرن نیاس" کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا کو آج اس دھرم کی ضرورت ہے، دنیا اپنے تنوع کو سنبھالتے ہوئے زندگی گزارنا نہیں جانتی اور اس لئے بہت سے تنازعات چل رہے ہیں۔ آر ایس ایس کے سربراہ نے کہا کہ بھارتیوں کے لئے دھرم سچائی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مذہب تمام تنوع کو یکجہتی اور قبولیت کا درس دیتا ہے، ہم تمام تنوع کو قبول کرتے ہیں، ہم مختلف نہیں ہیں کیونکہ ہم متنوع ہیں، یہی مذہب ہمیں سکھاتا ہے۔ آر ایس ایس کے سربراہ نے کہا کہ یہ ایک عالمگیر مذہب ہے، ہندو مذہب فطرت کا مذہب، ایک عالمگیر عقیدہ، انسانیت کا مذہب ہے اور ہر دل کو اس مذہب سے بیدار ہونا چاہیئے۔

موہن بھاگوت نے مزید کہا کہ مذہب کا فرض نہ صرف خدا کی طرف ہے بلکہ سماج کے لئے بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی تاریخ بتاتی ہے کہ "دھرم" کے لئے بہت سی قربانیاں دی گئیں۔ انہوں نے اس موقع پر متنازعہ فلم "چھوا" کا ذکر بھی کیا۔ فلم "چھوا" مراٹھا بادشاہ شیواجی کی زندگی پر مبنی ہے جسے مغل شہنشاہ اورنگ زیب نے 1689ء میں قتل کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی آخری سچائی یہ ہے کہ اگرچہ ہم عام زندگی میں مختلف نظر آتے ہیں، ہم سب ایک ہیں۔ موہن بھاگوت نے کہا کہ ہندو مذہب یہ بھی سکھاتا ہے کہ مختلف عقائد کے راستے ایک منزل کی طرف لے جاتے ہیں اور اس لئے کسی کو بھی زبردستی دوسروں کے راستوں کو تبدیل کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیئے۔

متعلقہ مضامین

  • کشمیر میں کتابوں پر پابندی عائد کرنے کی مہم جاری، متعدد دکانوں پر پولیس کے چھاپے
  • کشمیر میں کتابوں پر پابندی عائد کرنے سے حقائق مٹ نہیں سکتے، میرواعظ عمر فاروق
  • قدرت جابر و سفاک نہیں بلکہ غفلت میں ہم ڈوبے ہیں
  • قدرت انسانوں سے انتقام لے رہی ہے
  • پاکستان سٹاک یکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس 145,467 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا
  • ہندومت جانتا ہے کہ تنوع کو کیسے سنبھالنا ہے اور دنیا کو اسکی ضرورت ہے، موہن بھاگوت
  • جاگیردارانہ اور قبائلی نظام کا تسلسل
  • ہمارے ساتھ رویہ روز بروز خراب ہوتا جارہا ہے، استدعا ہے جمہوریت کو خطرے میں نہ ڈالیں، بیرسٹر گوہر
  • چین میں بڑی عمر کے افراد میں چوسنیوں کا رجحان عام کیوں ہوتا جارہا ہے
  • روپیہ مضبوط، ڈالر کمزور! قیمتوں میں مزید کمی کی پیشگوئی