اپنے بیان میں نائب امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کا ٹرمپ سے ملنا مس ٹائمنگ ہے، ماضی کی عالمی سفارتی غلطیاں نوشتہ دیوار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور حکومت کی جانب سے امریکی صدر ٹرمپ کیلئے نوبل انعام کی سفارش کرنا بلنڈر ہے۔ اپنے بیان میں لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کا ٹرمپ سے ملنا مس ٹائمنگ ہے، ماضی کی عالمی سفارتی غلطیاں نوشتہ دیوار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی سخت شرائط پر قومی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کرنا لا حاصل مشق ہے، زراعت کی ترقی کیلئے بجلی، گیس اور تیل سستا کرنا ہوگا۔ نائب امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں بڑھتا ہوا سیاسی بحران نئے خطرات پیدا کرے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

ہم چاہتے ہیں کہ اسرائیل غزہ کے لوگوں کو خوراک فراہم کرے، ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا چاہتا ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کو خوراک کی فراہمی یقینی بنائے، تاکہ لوگ بھوک اور قحط کا شکار نہ ہوں۔

نیوجرسی میں اپنے گولف ریزورٹ سے واشنگٹن واپسی سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا:
’ہم چاہتے ہیں کہ اسرائیل ان کو خوراک فراہم کرے۔ ہم کافی بڑی امدادی رقم دے رہے ہیں، تاکہ خوراک خریدی جا سکے اور لوگوں کو کھلایا جا سکے۔ ہم نہیں چاہتے کہ لوگ بھوکے مریں یا فاقہ کشی کریں۔‘

صدر ٹرمپ کے اس بیان سے قبل امریکی مشرقِ وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف نے جمعہ کو غزہ کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے امریکی حمایت یافتہ Gaza Humanitarian Foundation (GHF) کے ایک امدادی مرکز کا معائنہ کیا۔

ٹرمپ نے وٹکوف کے کام کو ’شاندار‘ قرار دیا۔ تاہم جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا وٹکوف نے اسرائیل کی طرف سے غزہ میں کسی نسل کشی کے شواہد دیکھے ہیں، تو انہوں نے براہِ راست اس لفظ کو استعمال کرنے سے گریز کیا اور صرف یہ کہا:
’میرا نہیں خیال — یہ افسوسناک ہے، دیکھیں، وہ جنگ کی حالت میں ہیں۔‘

ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ امریکا نے غزہ کے لیے 60 ملین ڈالر کی خوراکی امداد فراہم کی ہے، تاہم حالیہ رپورٹس کے مطابق اب تک صرف 3 ملین ڈالر ہی جاری کیے جا سکے ہیں۔

امریکی ایلچی وٹکوف نے جنوبی غزہ میں GHF کے مرکز کے دورے کے بعد کہا کہ ان کا مقصد صدر ٹرمپ کو غزہ میں انسانی بحران کی درست تصویر پیش کرنا اور وہاں خوراک و طبی امداد پہنچانے کے لیے منصوبہ بندی میں مدد دینا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 سے جاری فوجی کارروائیوں میں اب تک 60,800 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ مسلسل بمباری سے غزہ کا بیشتر علاقہ تباہ ہو چکا ہے اور خوراک کی شدید قلت سے لوگ فاقہ کشی کا شکار ہو رہے ہیں۔

بین الاقوامی مطالبات کے باوجود اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی پر آمادگی کا کوئی اشارہ نہیں دیا جا رہا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امریکا بنیامین نیتن یاہو ڈونلڈ ٹرمپ غزہ

متعلقہ مضامین

  • عید الضحیٰ پر دارالحکومت کو صاف ستھرا رکھنے والوں کیلئے بڑے انعام کا اعلان
  • ریلیف آرگنائزیشن فار کشمیری مسلمز کے وفد کا منصورہ کا دورہ ، امیر جماعت اسلامی سمیت اہم عہدیداران سے ملاقاتیں
  • بھارت اور اسرائیل کے انسانیت سوز مظالم قابلِ مذمت ہیں، مسلم حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، ثنااللہ سہرانی
  • بڑھتی  مہنگائی:جماعت اسلامی کا حکومت کیخلاف تحریک دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ پر قبضے کا معاملہ اسرائیل پر چھوڑ دیا
  • نوجوانوں میں صلاحیت کی کمی نہیں، مثبت استعمال کیا جائے: حافظ نعیم 
  • جماعت اسلامی خیبر پختونخوا نے یوم حقوق کشمیر و فلسطین بھرپور جذبے کے ساتھ منایا
  • جماعت اسلامی کے سابق ایم پی اے عبد الرشید کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
  • حکومت عدلیہ کے فیصلوں کا سہارا لے کر مخالفین کو نشانہ بنا رہی ہے: حافظ نعیم
  • ہم چاہتے ہیں کہ اسرائیل غزہ کے لوگوں کو خوراک فراہم کرے، ڈونلڈ ٹرمپ