City 42:
2025-06-23@01:34:45 GMT

کراچی میں دوبارہ زلزلہ

اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT

سٹی 42: کراچی میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے  محسوس کیے گئے 

زلزلہ پیمامرکز   کےمطابق ریکٹر اسکیل پر شدت 3.3 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کی گہرائی 50 کلو میٹر تھی-زلزلے کا مرکز ڈی ایچ اے کے شمال میں 5 کلو میٹر دور تھا۔زلزلہ 8 بجکر 14 منٹ پر آیا-

کراچی میں زلزلے کےجھٹکوں کی تعداد نصف سنچری عبور کرگئی

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

کراچی میں آنے والے زلزلوں کی حیران کن وجہ سامنے آگئی

ماہر ارضیات سربراہ سونامی وارننگ سیل امیر حیدر نے کہا کہ لانڈھی فالٹ لائن کے صحیح ہونے سے زیرِ زمین میں جمع ہونے والی گیس آہستہ آہستہ خارج ہو رہی ہے، جس سے چھوٹے زلزلے آ رہے ہیں، زمین کی غیر معمولی حرکت کو صرف قدرتی عمل نہیں مان سکتے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی میں آنے والے زلزلوں کی حیران کن وجہ سامنے آگئی، ماہرین نے خبردار کرتے ہوئے حکومت کو سنگین معاملے کا فوری نوٹس لینے کا مشورہ دیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں ماہ جون کے آغاز سے اب تک 45 زلزلے کے جھٹکے محسوس ہو چکے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صرف قدرتی عوامل کا نتیجہ نہیں بلکہ انسانی سرگرمیاں بھی ہیں، زیرِ زمین پانی کے بے تحاشہ استعمال سے قدرتی توازن بگڑ رہا ہے، جس سے زمین کی اندرونی ساخت کمزور ہو کر زلزلے کی صورت میں سامنے آرہی ہے۔ ماہر ارضیات سربراہ سونامی وارننگ سیل امیر حیدر نے کہا کہ لانڈھی فالٹ لائن کے صحیح ہونے سے زیرِ زمین میں جمع ہونے والی گیس آہستہ آہستہ خارج ہو رہی ہے، جس سے چھوٹے زلزلے آ رہے ہیں۔ ماہرین ارضیات کے مطابق زمین کی غیر معمولی حرکت کو صرف قدرتی عمل نہیں مان سکتے، شہر میں گزشتہ 19 دنوں کے دوران کراچی میں 45 زلزلے ریکارڈ ہوئے ہیں، جن میں کم سے کم 1.5 جبکہ زیادہ سے زیادہ 3.6 شدت ریکارڈ ہوئی ہے۔

اس سے قبل بین الاقوامی تحقیق کے مطابق 2014ء سے 2020ء کے درمیان لانڈھی اور ملیر کی زمین 15.7 سینٹی میٹر تک دھنسی ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ کراچی کی ساحلی پٹی دھنس رہی ہے اور عمارتیں گرنے کا خطرہ پیدا ہوگا، حکومت کو سنگین معاملے کا فوری نوٹس لینا چاہیئے۔ ڈائریکٹر کلائمیٹ ایکشن سینٹر رپورٹ میں بتایا گیا یہ رفتار چینی شہر تیانجن کے بعد دنیا میں تیز ترین ریکارڈ ہوئی، جس سے شہر کے ساحلی علاقوں پر زمیں بوس ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ بے جا تعمیرات اور ساحلی زمینوں کے غیر ضروری استعمال ہونے سے آئندہ چند برسوں میں شہر میں سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ ڈائریکٹر کلائمیٹ ایکشن سینٹر ماہرین نے متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ بورنگ پر فوری پابندی لگائی جائے اور متبادل ذرائع سے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، قائد آباد میں زلزلے کے جھٹکے، شدت 3 ریکارڈ کی گئی
  • کراچی میں رات سوا 8 بجے پھر زلزلہ، شدت 3.3 ریکارڈ
  • کراچی: ملیر اور اطراف میں زلزلے کے جھٹکے، شدت 3.8 ریکارڈ
  • شہر قائد ایک بار پھر زلزلے سے لرز اٹھا
  • کراچی: ملیر میں آج ایک اور زلزلہ، شدت 3 ریکارڈ
  • کراچی میں آنے والے زلزلوں کی حیران کن وجہ سامنے آگئی
  • دوبارہ زلزلے کے جھٹکے
  • کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
  • ہونڈا کمپنی نے اپنا پہلا دوبارہ قابل استعمال راکٹ لانچ کردیا