جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، اقوا متحدہ حملوں کا نوٹس لے، عبد الخبیرآزاد
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ملتان (صباح نیوز)چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا ہے کہ غزہ میں قتل عام اور اب ایران پر چڑھائی کرنا زیادتی ہے۔ملتان میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ ایران پر اسرائیلی حملوں کا اقوام متحدہ نوٹس لے، جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، پاکستان امن کا خواہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا نے دیکھ لیا پاکستان اپنا دفاع کرنا جانتا ہے، ہمارا دفاعی نظام مضبوط ہاتھوں میں ہے۔چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے کہا کہ ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں نہ ہوتا تو ہم بھی لیبیا اور عراق بن جاتے، تمام علما لوگوں کو محبت اور اتحاد کا درس دیں، امت مسلمہ کو وحدت اور اتحاد کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی حملوں اور بھوک سے اموات میں خطرناک اضافہ
غزہ:محصور غزہ میں صحت کا نظام مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے، جہاں خون کی شدید قلت نے اسپتالوں کو مفلوج کر دیا ہے اور اسرائیلی حملوں کے ساتھ ساتھ شدید غذائی بحران کے باعث اموات کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
غزہ کے طبی حکام نے بتایا کہ علاقے میں خون کا بحران سنگین صورتحال اختیار کر چکا ہے، شدید بھوک اور غذائی قلت کے باعث بیشتر شہری خون عطیہ کرنے کے قابل بھی نہیں رہے۔
طبی حکام کے مطابق اسرائیل کی جانب سے مسلط کردہ قحط نے اب تک 193 فلسطینیوں کی جان لے لی ہے، جن میں صرف گزشتہ 24 گھنٹوں میں پانچ افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
خلیجی میڈیا کے نامہ نگار ہانی محمود کے مطابق غزہ شہر میں فعال رہ جانے والے چند اسپتالوں بشمول الشفاء، الاقصیٰ اور ناصر اسپتال میں خون کی اشد ضرورت ہے مگر خون عطیہ کرنے والے زیادہ تر افراد خود شدید کمزوری اور غذائی قلت کا شکار ہیں۔
الشفاء اسپتال کے بلڈ بینک کی سربراہ آمانی ابو عودہ نے بتایا کہ آنے والے بیشتر ممکنہ عطیہ دہندگان اس قدر کمزور ہیں کہ وہ خون عطیہ کرنے کے چند لمحوں بعد ہی بیہوش ہو جاتے ہیں، جو نہ صرف ان کی اپنی صحت کے لیے خطرناک ہے بلکہ ایک قیمتی خون کے یونٹ کے ضیاع کا سبب بھی بنتا ہے۔
نامہ نگار نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ہم نے کئی افراد کو خون دینے سے روکنا پڑا کیونکہ وہ جسمانی طور پر اس قابل نہیں تھے، وہ اپنے پیاروں کو بچانے کے لیے منتیں کرتے رہے مگر ہم مجبور تھے۔
عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں اب بھی 14,800 سے زائد مریض فوری اور خصوصی طبی امداد کے منتظر ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری اقدامات کرے تاکہ مزید انسانی جانوں کا ضیاع روکا جا سکے۔
دوسری جانب اسرائیلی افواج نہ صرف طبی مراکز اور پناہ گزینوں کی پناہ گاہوں کو نشانہ بنا رہی ہیں بلکہ انسانی امداد کی فراہمی پر بھی سخت پابندی عائد کیے ہوئے ہیں، جس کے باعث اسپتالوں کی باقی ماندہ خدمات بھی تباہی کا شکار ہو رہی ہیں۔