data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک)ممتاز عالم دین مفتی تقی عثمانی نے امریکا کی جانب سے ایران کے جوہری تنصیبات پر حملے کی مذمت کی ہے۔مفتی تقی عثمانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ایران پر امریکی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔انہوں نے سوشل ویب سائٹ پر لکھا کہ امریکا کا ایران پر حملہ انتہائی قابل مذمت ہونے کے علاوہ ان کے پچھلے وعدوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔انہوں نے سوال کرتے ہوئے مزید لکھا کہ دوسرے ملکوں کو جہنم بنانے کی دھمکیاں دینے والا شخص کیا امن کا انعام حاصل کرنے کا مستحق ہوسکتاہے؟واضح رہے حکومت پاکستان نے حالیہ پاک بھارت بحران میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلہ کن سفارتی مداخلت کے اعتراف میں نوبیل امن انعام 2026 کے لیے نامزد کرنے کی سفارش کا فیصلہ کیا تھا، جس حوالے سے سفارش کا خط ناروے کی نوبیل کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے۔جیو نیوز کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو2026 کا نوبیل امن انعام دینیکی سفارش کا خط نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈارکے دستخط سے روانہ کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ٹرمپ کو نوبیل انعام دینے کے حوالے سے سوالات بہت زیادہ ہیں

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس نیوز ایاز خان نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے جب پاکستان اور انڈیا کی جنگ رکوائی، ایک تو ظاہر ہے کہ انڈیا کی ریکویسٹ پہ وہ سیز فائر کی طرف آئے تھے،دوسرا انڈیا اس پوزیشن میں نہیں تھا کہ جواب دے سکتا، اس لیے ظاہر ہے کہ وہ اس میں کامیاب ہو گئے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اسرائیل کے حوالے سے آج بھی وہ یہ کہہ رہے تھے کہ میں ان کو فضائی حملے کرنے سے نہیں روک سکتا پھر جو عزہ میں انھوں نے کیا، میرے رائے یہ ہے کہ صدر ٹرمپ کو امن کے نوبیل انعام کیلیے نامزد نہیں کرنا چاہیے تھا۔

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ بہت سارے لوگ اس پر مختلف تبصرے کر رہے ہیں اور تجاویز دے رہے ہیں کہ پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 2026 کیلیے امن کا نوبیل انعام دینے کی سفارش کی ہے، دنیا میں سفارت کاری مختلف انداز سے ہوتی ہے، آپ کو پتہ ہے کہ صدر ٹرمپ خود بھی اس خواہش کا اظہار کر چکے ہیں کہ جس میں وہ انڈیا پاکستان کی لڑائی رکوانے میں بھی کردار کا کہہ کر کہ مجھے تو اس پر امن کا نوبیل انعام ملنا چاہیے، میں کوششیں کر رہا ہوں امن کو ایک راستہ دینا چاہیے۔ 

تجزیہ کار خالد قیوم نے کہا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ رکوانے کی حد تک تو میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کی طرف سے صدر ٹرمپ کو جو امن کا نوبیل انعام دینے کی سفارش کی گئی ہے یہ تو درست ہے کیونکہ اگر یہ جنگ نہ روکی جاتی تو نہ صرف پورا خطہ بلکہ پوری دنیا اس کی لپیٹ میں آ سکتی تھی کیونکہ پاکستان اور بھارت دونوں ممالک ایٹمی قوت ہیں تو پھر اس کے اثرات جو ہیں وہ بڑھ سکتے تھے،ٹرمپ کو نوبیل انعام دینے کے حوالے سے جو ہے سوالات بہت زیادہ ہیں۔

تجزیہ کار شکیل انجم نے کہا کہ جو پاک بھارت جنگ تھی جس طریقے سے جنگ شروع ہوئی اور پھرپاکستان نے جس انداز سے جواب دیا تو پھرانڈیا کو مجبوراً انڈیا کا سہارا لینا پڑا اور اس نے صدر ٹرمپ سے گزارش کی کہ مجھے اس جنگ سے بچایا جائے پھر پاکستان نے فوری طور پر سیز فائر کا اعلان کیا تو میرا یہ خیال ہے کہ اس حوالے سے جو ڈونلڈ ٹرمپ ہیں ان کا دنیا میں امن کے حوالے سے کردار تو موجود ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل انعام دینے کی سفارش واپس لیں، لیاقت بلوچ
  • نوبیل انعام کی سفارش اور ایران پر امریکی حملے کی مذمت کھلا تضاد ہے، خواجہ آصف کا اعتراف
  • مفتی تقی عثمانی کی امریکا پر شدید تنقید، ایران پر حملے کو “قابل مذمت” قرار دے دیا
  • دوسرے ملکوں کو جہنم بنانے کی دھمکیاں دینے والا شخص نوبل انعام کا حقدار ہوسکتا ہے؟ مفتی تقی عثمانی
  • دوسرے ملکوں کو جہنم بنانے کی دھمکیاں دینے والا شخص کیا امن کا انعام حاصل کرنے کا مستحق ہوسکتا ہے؟ مفتی تقی عثمانی
  • پاکستان نے ٹرمپ کو نوبیل امن انعام دینے کے لیے نوبیل کمیٹی کو خط بھیج دیا
  • ٹرمپ کو نوبیل انعام دینے کے حوالے سے سوالات بہت زیادہ ہیں
  • امن کا نوبیل انعام ٹرمپ کو دیا جا سکتا ہے؟
  • پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کی سفارش کردی