برطانوی وزیراعظم کی صدر ٹرمپ سے گفتگو، ایران کے ایٹمی خطرے پر تشویش
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
وزیرِاعظم سر کیئر اسٹارمر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلیفون پر گفتگو کی۔
دونوں نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور ایران کے ایٹمی پروگرام کو عالمی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ قرار دیا۔
انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ایران کو کبھی بھی ایٹمی ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کے خلاف گزشتہ شب کیے گئے امریکی اقدامات سے آگاہ کیا، جن کا مقصد بقول امریکا کو لاحق خطرات کو کم کرنا تھا۔
برطانوی وزیراعظم اور امریکی صدر دونوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کو جلد از جلد مذاکرات کی میز پر واپس آنا چاہیے تاکہ دیرپا امن کا راستہ ہموار ہو سکے۔
آخر میں دونوں نے آئندہ دنوں میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی صدر
پڑھیں:
برسوں بعد امریکی ایوانِ نمائندگان کے وفد کا چین کا اہم دورہ
چند برسوں کے وقفے کے بعد امریکی ایوانِ نمائندگان کا ایک اعلیٰ سطحی وفد چین کے سرکاری دورے پر بیجنگ پہنچا، جہاں دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات میں بہتری کے امکانات پر زور دیا گیا۔
ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے نمائندے ایڈم اسمتھ کی قیادت میں یہ وفد چین پہنچا، جہاں اس نے بیجنگ میں چینی وزیر اعظم لی کیانگ سے ملاقات کی۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق، یہ دورہ 2019 کے بعد پہلا موقع ہے کہ امریکی قانون ساز براہِ راست چینی قیادت سے ملاقات کر رہے ہیں، جسے دونوں ملکوں کے درمیان برف پگھلنے کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ملاقات کے دوران چینی وزیراعظم لی کیانگ نے واضح کیا کہ چین امریکہ کے ساتھ “باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور باہمی مفاد پر مبنی شراکت داری” کا خواہاں ہے۔ ان کا کہنا تھا:
“ہم چاہتے ہیں کہ امریکہ بھی اسی جذبے کے ساتھ تعلقات کو مثبت اور تعمیری سمت میں لے کر چلے۔”
ایڈم اسمتھ نے چینی قیادت کے ساتھ ملاقات کو “امید کی کرن” قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو تسلیم کرنا ہوگا کہ تعلقات کو مستحکم بنانے کے لیے باہمی مکالمہ ناگزیر ہے۔ ان کا کہنا تھا:
“ہمیں امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان جمی برف اب پگھلنا شروع ہو جائے گی۔”
یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب امریکہ اور چین کے تعلقات کئی اہم معاملات — جیسے تجارتی پالیسی، تائیوان، انسانی حقوق، اور جنوبی بحیرہ چین — پر تناؤ کا شکار رہے ہیں۔ ایسے میں اس طرح کا رابطہ نہ صرف سفارتی سطح پر ایک خوش آئند پیش رفت ہے بلکہ عالمی سطح پر استحکام کے لیے بھی امید افزا ہے۔
Post Views: 1