data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن/ تہران /تل ابیب / ریاض /لندن /جنیوا /برسلز (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا نے مذاکرات کی آڑ میں جھانسا دیتے ہوئے ایران کی 3 جوہری تنصیبات پر حملہ کر دیا، فردو، نطنز اوراصفہان میں جوہری اہداف پر بم برسا دیے۔ امریکی حکام کے مطابق امریکی بی ٹو بمبار طیاروں نے فردو جوہری سائٹ پر بموں کا ایک پورا پے لوڈ گرایا، فردو پر 30 ٹن بارود گرایا گیا، فردو ایٹمی پلانٹ کو مکمل تباہ کردیا، تمام طیارے یہ حملے کرکے بحفاظت واپس آ گئے۔امریکی میڈیا کے مطابق امریکی آبدوزوں سے 400 میل دور داغے گئے 30 ٹام ہاک میزائلوں نے ایران میں جوہری مقامات اصفہان اور نطنز کو نشانہ بنایا جبکہ فردو پر بی 2 بمبار طیاروں سے بم گرائے گئے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’ٹروتھ سوشل‘ پر اپنی پوسٹ میں اعلان کیا کہ امریکا نے ایران میں فردو، نطنز اور اصفہان جوہری تنصیبات پر ’انتہائی کامیاب حملہ‘ مکمل کر لیا ہے‘ فردو نیوکلیئر سائٹ ہمارا مرکزی ہدف تھا اور اس پر مکمل بمباری کی گئی ہے اور یہ پلانٹ ختم کردیا ہے۔ ٹرمپ نے اپنے پیغام میں کہا کہ ایران میں ہماری بہت کامیاب فوجی کارروائی کے حوالے سے قوم سے بات کروں گا، یہ امریکا، اسرائیل اور پوری دنیا کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے، ایران کو اب اس جنگ کے خاتمے پر رضامند ہونا ہوگا۔ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد امریکی صدر ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو میں رابطہ ہوا جس میں ٹرمپ نے امید کا اظہار کیا کہ یہ حملے نئی سفارت کاری کی راہ ہموار کریں گے۔ ٹرمپ نے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد قوم سے خطاب میں ایران کو متنبہ کیا ہے کہ اسے اب امن قائم کرنا ہوگا ورنہ آئندہ حملے ایران کے لیے سانحہ ہوں گے۔ ٹرمپ نے تصدیق کی کہ امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات، بشمول فورڈو، نطنز اور اصفہان پرحملے کیے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اب یا تو امن ہوگا یا ایران کے لیے وہ تباہی آئے گی جس کا ہم نے گزشتہ 8 دنوں میں مشاہدہ کیا‘ یاد رکھیں کئی دیگر اہداف باقی ہیں‘ اگر امن جلدی نہ آیا تو ہم ان دیگر اہداف کو تیز رفتاری، مہارت اور درستگی کے ساتھ نشانہ بنائیں گے۔ صدر نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو بھی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم دونوں نے اس تباہ کن خطرے کو ختم کرنے کے لیے ایک ٹیم کے طور پر کام کیا۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل ڈین کین نے صحافیوں کو بتایا کہ ایران کی جوہری تنصیبات کو پہنچنے والے نقصان کا اندازہ لگانے میں وقت لگے گا لیکن ابتدائی رپورٹس سے شدید نقصان کا اشارہ ملتا ہے۔امریکی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ہم نے واضح کرتے ہیں دنیا کو امریکا کے صدر ٹرمپ کی بات سننا ہوگی، ہم نے ایران کا ایٹمی پروگرام مکمل تباہ کردیا اور اگر جوابی کارروائی ہوئی تو اس سے زیادہ طاقت سے جواب دیا جائے گا۔ واشنگٹن میں امریکی وزیردفاع اور ائر فورس چیف نے مشترکہ میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ ایران کا ایٹمی پروگرام اور جوہری سائٹس کو تباہ کردیا، امریکا بار بارکہتا رہا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے نہیں دیں گے‘ایران نے حملہ کیا تو بھرپور اور گزشتہ رات سے زیادہ سخت جواب دیں گے۔ وزیردفاع نے کہا کہ امریکا نے بات چیت کے لیے60 روز دیے مگر تہران نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا‘ امریکی آپریشن میں کسی ایرانی فوجی یا شہری کو نقصان نہیں پہنچا، صرف ایرانی جوہری تنصیبات پرحملے کیے۔ امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ بی ٹو بمبار نے تاریخ کا سب سے بڑا حملہ کیا ہے اور اس کو مڈ نائٹ ہیمر کا نام دیا گیا ہے اور یہ خفیہ مشن تھا‘ ہم خود کا دفاع کریں گے۔ دوسری جانب امریکی کانگریس کی ڈیموکریٹ رکن سارا جیکبز نے ایران پر صدر ٹرمپ کے فضائی حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے ایران پر حملے نہ صرف غیر آئینی ہیں بلکہ یہ ایک خطرناک اشتعال انگیزی ہے جو امریکا کو ایک اور خطرناک جنگ میں دھکیل سکتے ہیں۔ امریکی سینیٹر لنڈسی گراہم نے سوشل میڈیا پر صدر ٹرمپ کے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے فیصلے کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ اچھا ہوا، یہ بالکل درست فیصلہ تھا، اس حکومت کو اسی کا سامنا کرنا چاہیے، میرے ہم وطنو، ہمارے پاس دنیا کی بہترین فضائیہ ہے مجھے اس پر فخر ہے۔ اسرائیل کے سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کو ڈونلڈ ٹرمپ کا جرأت مندانہ فیصلہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ اب دنیا ایک زیادہ محفوظ جگہ ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے چین پر زور دیا ہے کہ وہ آبنائے ہرمز کو کھلا رکھنے کے لیے ایران پر دباؤ ڈالے‘ آبنائے ہرمز کو بند کرنا ایران کے لیے معاشی خودکشی کے مترادف ہوگا۔ سی این این رپورٹ کے مطابق مارکو روبیو نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے تیل کی اس اہم گزرگاہ کو بند کیا تو یہ اس کے لیے ’ معاشی خودکشی’ کے مترادف ہو گا۔ایران نے تھرڈ جنریشن خیبر شکن میزائلوں سے اسرائیل پر حملوں کی وڈیو جاری کردی۔ ایران کی جانب سے اسرائیل پراتوار کوکیے جانے والے حملے میں تھرڈجنریشن خیبرشکن میزائل استعمال کیے گئے ایران نے واضح کیا ہے کہ امریکی فضائی حملے کے بعد قم شہر اور اردگرد کے علاقوں کے مکینوں کو کسی قسم کا خطرہ لاحق نہیں، فردو کی جوہری تنصیب کے آس پاس تابکاری کے پھیلاؤ کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ قم میں کرائسز مینجمنٹ کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یورینیم کی افزودگی کے لیے قائم فردو تنصیب کے آس پاس کے علاقوں میں شہریوں کو کسی بھی قسم کے خطرے کا سامنا نہیں۔ ایران نے اپنی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد اسرائیل پر جوابی میزائل برسا دیے، جس کے نتیجے میں تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس دھماکوں سے گونج اٹھے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق ان حملوں میں اب تک 86 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ایرانی حکام کے مطابق حملوں میں اسرائیلی فوج کی 14 تنصیبات کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا گیا ہے، جن میں سپورٹ بیسز، کمانڈ اور کنٹرول سینٹرز اور بائیولاجیکل ریسرچ سینٹرز شامل ہیں۔ لانگ رینج میزائل سے ہونے والے حملوں کے بعد ایران نے دنیا کو ایک بار پھر فرنٹ پر کھڑے رہنے کا پیغام دیا ہے۔ پاسداران انقلاب کے بریگیڈیئر جنرل علی محمد نے دعویٰ کیا کہ ایران پر حملہ کرنے والے طیارے اس وقت کہاں ہیں پتا لگا لیا ہے اور انہیں کسی بھی وقت نشانہ بناسکتے ہیں‘ ابھی مزید خطرناک میزائل استعمال ہونا باقی ہیں، ہمارااتوار کا حملہ سب سے کامیاب رہا، جس میں 14 فوجی اہداف نشانہ بنے‘ حیفہ میں سیل ٹاور نشانہ بنا اس کے علاوہ اسرائیلی فوج سے منسلک اے آئی کمپنیز اور لیبارٹریز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ٹیلی گرام پر پوسٹ کیا ہے کہ امریکا جنگ میں اپنے نقصان کے لیے داخل ہوگیا، امریکا کو پہنچنے والا نقصان ایران سے کہیں زیادہ ہوگا۔ایران نے امریکا کی جانب سے اپنے جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔نیم سرکاری خبر ایجنسی فارس نیوز کے مطابق نیویارک میں قائم ایران کے اقوام متحدہ مشن نے امریکی بمباری کو “کھلی اور غیرقانونی جارحیت” قرار دیتے ہوئے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس کی شدید مذمت کرے۔ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرکے بڑی ریڈلائن کراس کی ہے، جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں اور جواب دیں گے، ہمارے جواب کا انتظار کریں۔ استنبول میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا اپنی جارحیت کے نتائج کا ذمہ دار ہے، اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق ایران جوابی اقدامات کا حق محفوظ رکھتا ہے، تہران اپنی سلامتی، مفادات اور لوگوں کے دفاع کے لیے تمام اختیارات محفوظ رکھتا ہے، ایرانی مسلح افواج مکمل الرٹ ہیں۔ایرانی ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد پارلیمان نے آبنائے ہرمز بند کردینے کی منظوری دے دی، حتمی فیصلہ ایرانی نیشنل سیکورٹی کونسل کرے گی۔ ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے پریس ٹی وی ایکس اکاؤنٹ پر کی گئی پوسٹ کے مطابق پارلیمان کی قومی سلامتی کمیشن کے رکن میجر جنرل کوثری نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ آبنائے ہرمز کو بند کردیا جائے تاہم حتمی فیصلہ سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کرے گی۔ دوسری جانب پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ جب ضروری سمجھیں گے آبنائے ہرمز بندکردیں گے۔ایرانی سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی نے ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد سوشل میڈیا پر اہم بیان جاری کردیا۔ اپنے بیان میں علی شمخانی کا کہنا تھا کہ اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ جوہری تنصیبات مکمل طور تباہ ہو گئیں ہیں تب بھی کھیل ابھی ختم نہیں ہوا‘ افزودہ مواد اب بھی محفوظ ہے، مقامی ٹیکنالوجی اور صلاحیتیں بھی موجود ہیں اور سیاسی ارادہ بھی ہے۔ اتوار کے روز اسرائیل کی جانب سے ایران پر بمباری کا سلسلہ جاری رہا، اسرائیلی فضائیہ کے ایران کے یزد شہر میں 2 فوجی ٹھکانوں پر حملوں کے دوران 9 اہلکار شہید ہوئے۔اسرائیل کی ایران پر جارحیت کے دوران شہری علاقوں کو بھی نشانہ بنا رہا ہے، 10 روزہ سے جاری حملوں میں صہیونی دشمن نے اب تک 3 اسپتالوں کو بھی تباہ کرنے کی کوشش کی اور عوامی املاک کو بھی نشانہ بنایا ہے۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے 2 ایرانی ڈرونز مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے، جنہیں اردن کی سرحد کے قریب روکا گیا۔اسرائیلی ائرپورٹس اتھارٹی نے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیشِ نظر فضائی حدود کو تاحکم ثانی بند کر دیا ہے تاہم اردن اور مصر سے ملحقہ زمینی راستے کھلے ہیں۔ اردن کی حکومت نے بھی ملک بھر میں خطرے کے پیشِ نظر سائرن بجا دیے ہیں تاکہ شہری الرٹ رہیں۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کو خطرناک شدت قرار دیتے ہوئے اس بات کا انتباہ دیا ہے کہ اس تنازع کے شدت اختیار کرنے سے خطرات میں اضافہ ہو سکتا ہے، جس کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ سیکرٹری جنرل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (پہلے ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں کہا کہ اب اس بات کا بڑھتا ہوا خطرہ موجود ہے کہ یہ تنازع تیزی سے قابو سے باہر ہو جائے گا ۔ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی فضائی حملوں کے باوجود تابکاری کی سطح معمول کے مطابق ہے اور کسی اضافے کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ ایجنسی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں بتایا کہ فردو، نطنز اور اصفہان میں واقع جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد ایران سے باہر کسی قسم کی تابکاری کے اخراج کی نشاندہی نہیں ہوئی۔ برطانوی وزیر اعظم سر کیر اسٹارمر نے ایران پر امریکی حملوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان حملوں سے تہران کے ایٹمی پروگرام سے لاحق خطرہ کم ہوا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ایران کو کبھی بھی ایٹمی ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ایران پر امریکی حملے کے بعد لاطینی امریکا کے کئی ممالک نے واشنگٹن کی اس کارروائی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اسے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ کیوبا کے صدر میگل ڈیاز کینل نے امریکی بمباری کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک خطرناک اضافہ ہے جو انسانیت کو “ناقابل واپسی بحران” کی طرف دھکیل رہا ہے۔ چلی کے صدر گیبریل بورِک نے بھی امریکا کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیا۔ میکسیکو کی وزارت خارجہ نے تنازع کو کم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی پرامن خارجہ پالیسی اور آئینی اصولوں کے تحت خطے میں کشیدگی کم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔ وینزویلا کے وزیر خارجہ ایوان گِل نے ٹیلیگرام پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وینزویلا امریکا کی جانب سے اسرائیل کی درخواست پر کی گئی اس بمباری کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے بھی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سفارت کاری اور مذاکرات کی حمایت کی ہے۔ آسٹریلوی حکومت نے ایران کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام کو عالمی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم صدر ٹرمپ کے اس بیان کو نوٹ کرتے ہیں کہ اب امن کا وقت ہے اور ہم کشیدگی میں کمی، مکالمے اور سفارتی راستہ اپنانے پر زور دیتے ہیں۔ نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرز نے حملوں پر فکرمندی ظاہر کی تاہم انہوں نے امریکہ کی مذمت نہیں کی۔ ونسٹن پیٹرز نے کہا کہ یہ نہایت اہم ہے کہ مزید کشیدگی سے بچا جائے۔ روس، چین اور پاکستان کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی کے لیے قرارداد کا مسودہ پیش کردیا گیا ہے جس میں مشرق وسطیٰ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے‘ یہ اقدام سلامتی کونسل کے ایک ہنگامی اجلاس سے قبل کیا گیا ہے، فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ اس مسودے پر کب ووٹنگ ہوگی۔ یمن کی حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللہ نے کہا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں سے جنگ کا آغاز ہوگیا ہے۔ انصار اللہ کے سیاسی بیورو کے رکن محمد الفرح نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ واضح ہوچکا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ دشمنی ہی چاہتے ہیں تاکہ جنگ کا جلد خاتمہ ہو۔ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے امریکی کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر کیے جانے والے حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ حماس نے امریکی حملوں پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ وحشیانہ جارحیت کشیدگی میں خطرناک اضافے کا باعث بن سکتی ہے ۔اسرائیلی اور امریکی حملوں کے بعد ایران کے ممکنہ جوابی حملوں سے بیشتر اسرائیلی ڈر و خوف میں مبتلا ہیں اور ایرانی میزائل حملوں سے بچنے کے لیے اسرائیل کی بیشتر آبادی نے اس وقت شیلٹرز میں پناہ لی ہوئی ہے۔ تل ابیب میں شیلٹرز کھچا کھچ بھر گئے جس کے باعث وہاں ذہنی اذیت میں مبتلا اسرائیلیوں میں لڑائیاں ہونے لگیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ تل ابیب کے انڈر گراؤنڈ شیلٹر میں پیش آیا جہاں کئی گھنٹوں سے موجود ایک اسرائیلی نے تنگ آکر ہنگامہ کھڑا کردیا۔ اسرائیلی شہری نے دیگر لوگوں سے تلخ کلامی کے بعد شیلٹر کے اندر مرچوں کا اسپرے کردیا۔ وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مرچوں کے اسپرے کے بعد بزرگ افراد کو سانس لینے میں شدید دشواری کا سامنا رہا، دیگر لوگ بھی کھانستے نظر آئے۔

 

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں نے ایران کی جوہری تنصیبات ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد کرتے ہوئے کہا کہ اپنے بیان میں میں کہا کہ امریکا نے اقوام متحدہ نشانہ بنایا نے کہا ہے کہ امریکی وزیر حملے کے بعد اسرائیل کی سوشل میڈیا کی جانب سے میں کہا کہ نے امریکی دیتے ہوئے کہا کہ یہ کیا ہے کہ نطنز اور ایران نے کے مطابق حملوں سے پر حملوں کہ ایران ایران کو تل ابیب ٹرمپ کے پر حملے ہے کہ ا اور اس ہے اور دیا ہے کو بھی کے لیے

پڑھیں:

ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ کردیا، تہران نے حملہ کیا تو سخت جواب دیں گے، امریکا

امریکا نے کہا ہے کہ ہم نے ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ کردیا ہے، اب ایران کو امن کی طرف آنا ہوگا، اگر امریکا پر حملہ کیا گیا تو گزشتہ رات سے سخت جواب دیا جائےگا۔

امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ امریکی ایئر چیف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ امریکا نے ایران کی جوہری سائٹس کو نشانہ بنایا جس سے کسی ایرانی شہری یا فوجی کو نقصان نہیں پہنچا۔

انہوں نے کہاکہ ایرانی ریڈار امریکی جہازوں کو پکڑنے میں ناکام رہے، جب تک امریکی جہاز کارروائی کرتے رہے کسی ایرانی جیٹ نے اڑان نہیں بھری۔

انہوں نے کہاکہ ایران کی تینوں جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، امریکا بار بار کہتا رہا ایران کو جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے۔

امریکی وزیر دفاع نے کہاکہ ایران کے جوہری عزائم خاک میں مل چکے ہیں، آپریشن میں شریک ہر اہلکار نے بہترین کام کیا۔ ایران پر حملے کو ’مڈنائٹ ہیمر‘ کا نام دیا گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہاکہ امریکی آپریشن کا مقصد ایران میں حکومت کی تبدیلی نہیں تھا، اسرائیل کو تمام اتحادیوں کی حمایت حاصل ہے۔

امریکی وزیر دفاع نے کہاکہ صدر ٹرمپ امن چاہتے ہیں اور ایران کو اسی راستے پر چلنا ہوگا، ایرانی پراکسیز پر امریکا پر حملہ بہت برا آئیڈیا ہوگا۔

اس موقع پر سربراہ امریکی فضائیہ نے کہاکہ ایران کے خلاف آپریشن انتہائی خفیہ عمل تھا، صدر ٹرمپ کے حکم پر ایران کی تین جوہری سائٹس پر حملہ کیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ آپریشن میں صرف ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، امریکی بی ٹو کو دوسرے طیاروں کی مدد حاصل تھی۔

انہوں نے کہاکہ ایران پر حملہ خطرات کو کم کرنے کے لیے کیا گیا، ایران پر امریکی حملہ انتہائی خفیہ مشن تھا، اور بہت کم لوگوں کو اس حوالے سے معلوم تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امریکی وزیر دفاع ایٹمی تنصیبات ایران پر حملہ پینٹا گون وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • امریکا کے جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے بعد ایران کا اسرائیل پر شدید حملہ، 24 اسرائیلی ہلاک
  • امریکا نے ایران کو جوہری تنصیبات پر حملے کی پیشگی اطلاع دی تھی، ایرانی میڈیا کا دعویٰ
  • امریکا کے ایران کی تین جوہری تنصیبات پر حملے، امریکی صدر کا فردو پلانٹ مکمل تباہ کرنے کا دعویٰ
  • امریکا نے ایران کو جوہری تنصیبات پر حملے کی پیشگی اطلاع دی تھی، ایرانی میڈیا کا دعوی
  • ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ کردیا، تہران نے حملہ کیا تو سخت جواب دیں گے، امریکا
  • امریکی حملے کے بعد ایران نے اسرائیل پر میزائل حملہ کردیا،آبنائے ہرمز بند کرنے کا اعلان
  • جوہری تنصیبات خالی کر دی گئیں، ایرانی حکام کا دعویٰ
  • ایران کی 3 جوہری سائٹس پر امریکی فضائی حملوں میں تباہ، یہ سب سے مشکل اہداف تھے، ٹرمپ
  • امریکا نے ایران کی زیر تعمیر جوہری تنصیبات تباہ کرنے کی صلاحیت کے حامل بی-2 بمبار بحرالکاہل منتقل کردیے