Daily Sub News:
2025-09-22@08:28:37 GMT

صہیونی دشمن نے سنگین غلطی کی، سزا دی جائے گی: خامنہ ای

اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT

صہیونی دشمن نے سنگین غلطی کی، سزا دی جائے گی: خامنہ ای

صہیونی دشمن نے سنگین غلطی کی، سزا دی جائے گی: خامنہ ای WhatsAppFacebookTwitter 0 23 June, 2025 سب نیوز

تہران: ایران پر اسرائیلی حملوں میں امریکا کی شمولیت کے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ صہیونی دشمن نے سنگین غلطی کی، اسے اب سزا دی جائے گی۔

ایکس پر ایرانی سپریم لیڈر نے اپنے فارسی زبان کے اکاؤنٹ سے پوسٹ کی ہے کہ سزا جاری ہے، صہیونی دشمن نے سنگین غلطی کی ہے، ایک بڑا جرم کیا ہے، اسے سزا ملنی چاہئے اور اسے اب سزا دی جائے گی۔
امریکا کو جارحیت کا جواب ملنا چاہئے: ایرانی صدر
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ امریکا کو ایران کی جوہری تنصیاب پر حملوں کا جواب ملنا چاہئے۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق ایران کے صدر مسعود پزشکیان اور فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، صدر پزشکیان نے فرانسیسی ہم منصب کو بتایا کہ امریکیوں کو ان کی جارحیت کا جواب ضرور ملنا چاہئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ ہم بین الاقوامی قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن ایرانی قوم سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا۔

ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ہماری قوم کبھی بھی غنڈہ گردی اور جبر کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے گی اور جارحیت کا مناسب جواب دیں گے۔

جوابی کارروائی کرنا ایران کا جائز حق ہے: ایرانی وزیر خارجہ

ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایرانی پُرامن جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے امریکا نے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی، جوابی کارروائی کرنا ایران کا جائز حق ہے۔

ماسکو پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روس کا دورہ پہلے سے طے شدہ تھا، ایران پر امریکی حملے کے بعد روسی رہنماؤں سے ملاقات کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے، موجودہ عالمی صورتِ حال کا تقاضا ہے کہ ایران اور روس سنجیدہ بات چیت کریں۔

عباس عراقچی نے ماسکو میں کہا کہ روس ایران کا دوست ہے، آج صدر پیوٹن کے ساتھ سنجیدہ مشاورت کریں گے۔

علاوہ ازیں نائب ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران جوہری افزودگی جاری رکھے گا، کوئی ہمیں نہیں بتا سکتا ہمیں کیا کرنا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو خط لکھ کر کہا تھا کہ دشمنوں کی ایران سے سفارت کاری کی طرف واپس آنے کی درخواستیں اب غیر متعلقہ ہو چکی ہیں، سفارت کاری کا دروازہ یقینی طور پر بند ہو چکا ہے۔

خط میں عباس عراقچی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی عملی اقدامات میں ناکامی بحران کو مزید بڑھا دے گی۔

امریکا کے الزامات بے بنیاد، جواب دیا جائے گا: ایرانی مندوب

قبل ازیں اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب نے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکا کے تمام الزامات بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ الزامات کی قانون حیثیت نہیں بلکہ سیاسی محرکات ہیں، ان کی کوئی قانونی بنیاد نہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ حملے کا جواب دینے کے وقت اور نوعیت کا فیصلہ ایرانی افواج کریں گی، ایران پر حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، جنگی مجرم نیتن یاہو امریکا کو جنگ میں دھکیلنے میں کامیاب ہوا ہے، امریکا نے نیتن یاہو کی خاطر سفارتی کوششوں کو متاثر کیا۔

ایرانی مندوب کا مزید کہنا تھا کہ ایران کو پر امن مقاصد کے لئے نیوکلیئر انرجی کے حصول سے روکا جارہا ہے، دنیا ایران کے خلاف طاقت کا استعمال دیکھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت سے خطہ غیر محفوظ ہوچکا، سلامتی کونسل کو بات چیت کے ذریعے حل نکالنا چاہئے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامریکی حملے بے سود؟ ’ایران اب بھی جوہری ہتھیار بنا سکتا ہے‘، عالمی تجزیہ کار امریکی حملے بے سود؟ ’ایران اب بھی جوہری ہتھیار بنا سکتا ہے‘، عالمی تجزیہ کار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران میں نظام حکومت کی تبدیلی کا مطالبہ قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج، علاقائی صورتحال پر مشاورت ہوگی امریکا ممکنہ طور پریکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کرسکتا ہے، اسرائیلی حکام کا دعویٰ آبنائے ہرمز کی بندش روکنے کے لیے امریکا نے چین سے مدد مانگ لی امریکا کے جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے بعد ایران کا اسرائیل پر شدید حملہ، 24 اسرائیلی ہلاک TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: عباس عراقچی نے سزا دی جائے گی نے کہا ہے کہ کہ ایران ایران کا کہنا تھا ایران کے کا جواب کہا کہ تھا کہ

پڑھیں:

اقوام متحدہ، ایران کیخلاف پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد منظور نہ ہو سکی

چین، روس، الجزائر اور پاکستان نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا، جبکہ جنوبی کوریا اور گیانا نے اس پر رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ امریکہ، برطانیہ، فرانس، سیرا لیون، سلووینیا، ڈنمارک، یونان، پاناما اور صومالیہ نے قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دیئے۔  اسلام ٹائمز۔ سلامتی کونسل کا اجلاس ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیوں میں توسیع کے خاتمے کے بارے میں قرارداد پر ووٹنگ کے لیے منعقد ہوا، اور مغربی ممالک کی جانب سے منفی ووٹ کی وجہ سے اس قرارداد کی منظوری جوہری معاہدے (JCPOA) کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ناکام ہوگئی۔ بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، جمعہ کی سہ پہر سلامتی کونسل کے اجلاس میں ایران پر پابندیوں میں توسیع کے خاتمے کو جاری رکھنے کے حوالے سے ووٹنگ ہوئی۔ چین، روس، الجزائر اور پاکستان نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا، جبکہ جنوبی کوریا اور گیانا نے اس پر رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ امریکہ، برطانیہ، فرانس، سیرا لیون، سلووینیا، ڈنمارک، یونان، پاناما اور صومالیہ نے قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دیئے۔ 

اسلامی جمہوریہ ایران کے یورپی فریقوں کے ساتھ متعدد تعاملات اور مذاکرات اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کے باوجود، تین ممالک جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے ایرانی عوام کے ساتھ اپنی دشمنی کو جاری رکھتے ہوئے، آج (جمعہ) "اسنیپ بیک" کے نام سے موسوم قرارداد کو ووٹنگ کے لیے پیش کی۔ یہ اقدام ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب امریکہ ایران پر دباؤ بڑھانے پر اصرار کر رہا ہے، اور تین یورپی ممالک بھی واشنگٹن کی مکمل تابعداری اور بے عملی کے ذریعے عملی طور پر سفارت کاری کا راستہ مسدود کر رہے ہیں۔

اس طرح ایران کے خلاف سلامتی کونسل کی پابندیوں کا خاتمہ نہیں ہونے دیا گیا۔ یہ اقدام تین یورپی ممالک کی جانب سے ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب ایران نے گزشتہ مہینوں میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ساتھ وسیع تعاون کیا ہے اور قاہرہ معاہدے سمیت حالیہ مفاہمتوں کی ایجنسی نے مکمل طور پر توثیق کی ہے۔ اس اجلاس میں ہر ملک کے نمائندے نے اپنا موقف پیش کیا۔ اقوام متحدہ میں روس کے نمائندے نے کہا کہ جن ممالک نے ایران کے جوہری معاہدے پر دستخط کیے ہیں، انہیں ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

اقوام متحدہ میں روس کے نمائندے نے مزید کہا کہ ایران پر پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کے لیے یورپی ٹرائیکا کا اقدام کسی قانونی بنیاد پر مبنی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران پر پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ روسی نمائندے نے زور دیا کہ یہ یورپ ہے، جو ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں سفارتی عمل میں رکاوٹ بن رہا ہے۔ اسی طرح اجلاس میں فرانسیسی نمائندے نے دعویٰ کیا کہ ہم ایران کے جوہری پروگرام کے سفارتی حل کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران نے مجاز سطح سے 48 گنا زیادہ یورینیم افزودہ کیا ہے۔ چین کے نمائندے نے بھی ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیوں کے خاتمے کے حق میں گفتگو کی۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف بین الاقوامی پابندیاں جاری رکھنے سے بحران حل نہیں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اختلافات کو بالائے طاق رکھیں، برجام اور قرارداد 2231 میں ہمارے اقدامات موجود ہیں اور ایران کو بھی اپنے وعدے پورے کرنے چاہیئں۔ امریکی نمائندے نے کہا کہ یورپی ٹرائیکا اور امریکہ نے سلامتی کونسل کو ایران کی عدم تعمیل کے بارے میں رپورٹ دی، ایران نے برجام میں طے شدہ مقدار سے زیادہ افزودگی کی ہے۔ برطانوی نمائندے نے کہا کہ یورپی ٹرائیکا قانونی طور پر ایران پر پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کی پابند تھی۔

متعلقہ مضامین

  • حد سے بڑھے مطالبات کے آگے ہتھیار نہیں ڈالیں گے،  ایرانی صدر کا دو ٹوک اعلان 
  • حد سے بڑھتے مطالبات کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے، ایرانی صدر
  • ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کیجانب سے آئی اے ای اے کیساتھ معاہدے کو معطل کرنیکا اعلان
  • حالات بدلنے کی طاقت ہے، حد سے بڑھے مطالبات کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے، ایرانی صدر
  • پابندیوں کی واپسی ہوئی تو ایران ان پر قابو پا لے گا، ایرانی صدر
  • 12 روزہ جنگ عظیم ایرانی قوم کی طاقت اور یکجہتی کا مظہر تھی، عزیز ناصر زادہ
  • 12 روزہ جنگ عظیم ایرانی قوم کی طاقت اور یکجہتی کا مظہر تھی،
  • ایران یکطرفہ پسندی اور جبر کی سیاست کی مخالفت میں چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا، ایرانی صدر
  • پرتگال کا بھی فلسطین کو باضابطہ ریاست تسلیم کرنے کا اعلان، صہیونی ریاست کو دھچکا
  • اقوام متحدہ، ایران کیخلاف پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد منظور نہ ہو سکی