Daily Ausaf:
2025-11-06@09:49:52 GMT

امریکہ کی جنگی مداخلتوں کی فہرست اور مغربی منافقت

اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT

دوسری جنگِ عظیم کے بعد جب دنیا نے تباہی سے سبق سیکھنے کی امید باندھی تھی، تبھی ایک نیا عالمی نظام ابھرا جس میں امریکہ نے خود کو ’’امن‘‘، ’’جمہوریت‘‘ اور’’آزادی‘‘ کا علمبردار قرار دیا۔ مگر وقت نے یہ ثابت کیا کہ یہ نعرے محض سیاسی چالیں تھیں، جن کے پردے میں امریکہ نے درجنوں ممالک پر بمباری کی، حکومتیں گرائیں، عوام کا قتلِ عام کیا، اور خطوں کو بدامنی و تباہی کی دلدل میں جھونک دیا۔
حال ہی میں ماسکو میں قائم چینی سفارت خانے نے ایک فہرست جاری کی، جس میں ان تمام ممالک کا ذکر کیا گیا جن پر امریکہ نے جنگِ عظیم دوم کے بعد براہ راست یا بالواسطہ بمباری کی۔ اس فہرست کا مقصد دنیا کو یاد دلانا ہے کہ حقیقی خطرہ کہاں سے ہے، اور انسانی حقوق، عالمی قانون اور بین الاقوامی سلامتی کے نام پر کس نے سب سے زیادہ خون بہایا ہے۔
چینی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ اس فہرست کے مطابق امریکہ نے درج ذیل ممالک پر مختلف ادوار میں فوجی حملے یا بمباری کی۔
جاپان: 6 اور 9 اگست 1945 (ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹمی حملہ)کوریا اور چین: 1950-1953 (جنگِ کوریا) گواتی مالا: 1954،1960، 1967-1969‘ انڈونیشیا: 1958 ء کیوبا: 1959۔1961‘ کانگو: 1964 لائوس:1964-1973ویتنام: 1961-1973 کمبوڈیا: 1969-1970گریناڈا: 1983لبنان و شام: 1983، 1984لیبیا: 1986، 2011، 2015ایل سلواڈور اور نکاراگوا: 1980 کی دہائی ایران: 1987پاناما: 1989عراق: 1991، 1991-2003، 2003-2015کویت: 1991 صومالیہ: 1993، 20072008، 2011بوسنیا: 1994، 1995سوڈان: 1998افغانستان: 1998، 2001-2015یوگوسلاویہ: 1999یمن: 2002، 2009، 2011پاکستان: 2007-2015 شام: 2014-2015یہ ایک لمبی فہرست ہے، جو نہ صرف ریاستی دہشت گردی کا ناقابلِ تردید ثبوت ہے، بلکہ امریکہ کے اس عالمی نظام پر بھی سوالیہ نشان ہے جسے وہ “Rules-Based Order” کہتا ہے۔اس زمرے میں مغرب کا دوہرا معیار پورے عالم انسانیت کے سامنے آئینے کی طرح عیاں ہے ۔
جب ایران نے اسرائیل کے خلاف دفاعی کارروائی کی، تو مغربی دنیا نے فوراً اسے ’’عالمی خطرہ‘‘ قرار دے دیا۔ مگر اسی مغرب نے کبھی بھی امریکہ کی جارحانہ کارروائیوں پر نہ کوئی شدید ردِعمل دیا، نہ پابندیاں لگائیں، نہ بین الاقوامی عدالتوں میں لے کر گئے، اور نہ ہی عوامی سطح پر کوئی بھرپور احتجاج کیا۔کیا کبھی کسی مغربی حکومت نے ہیروشیما و ناگاساکی پر ایٹم بم کے استعمال کو دہشت گردی قرار دیا؟کیا عراق میں جھوٹے الزامات پر حملے کے بعد امریکہ کو کسی بین الاقوامی ٹریبونل میں طلب کیا گیا؟
کیا افغان عوام کی نسل کشی اور ڈرون حملوں پر کبھی کسی امریکی صدر کو انسانیت سوز جرائم کا مجرم قرار دیا گیا؟یہ تمام سوالات اس ’’عالمی ضمیر‘‘ کی خاموشی پر گواہ ہیں، جو صرف اس وقت بیدار ہوتا ہے جب کسی مسلم یا غیر مغربی ریاست کی طرف سے کوئی ردِعمل آتا ہے۔ ورنہ جب امریکہ یا اس کے اتحادی بم برساتے ہیں، بچوں کی لاشیں گرتی ہیں، شہر راکھ میں بدلتے ہیں تو دنیا خاموش تماشائی بنی رہتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ چین نے ماسکو سے اس فہرست کو جاری کر کے صرف ایک تاریخی دستاویز فراہم نہیں کی، بلکہ اسے ایک اخلاقی اور سیاسی چارج شیٹ میں تبدیل کر دیا ہے ایک ایسا بیان جو مغربی دوہرے معیار کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کرتا ہے۔اب وقت آ چکا ہے کہ دنیا امریکہ کے نام نہاد اخلاقی جواز کو چیلنج کرے۔ اب وقت ہے کہ اس فہرست کو بار بار ہر فورم، ہر میڈیا، اور ہر پلیٹ فارم پر نشر کیا جائے تاکہ مغربی معاشرے کا وہ چہرہ سامنے آئے جو انسانی حقوق کا چیمپئن بن کر دنیا کو دھوکہ دے رہا ہے۔
یہ تحریر صرف یاد دہانی نہیں، ایک پکار ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: امریکہ نے اس فہرست

پڑھیں:

غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں کی فائرنگ سے مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

قابض اسرائیلی آبادکاروں اور فوج کی فائرنگ سے مقبوضہ مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے،  19 سالہ احمد ربحی الاَطرش کو الخلیل (ہیبرون) کے شمالی داخلی مقام پر ایک غیر قانونی اسرائیلی آبادکار نے سر میں گولی مار کر شہید کیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق عینی شاہدین  کاکہنا ہےکہ  فائرنگ کے بعد اسرائیلی فوجیوں نے ریڈ کریسنٹ کے طبی عملے کو زخمی نوجوان تک پہنچنے سے روک دیا، جس کے باعث وہ شدید خون بہنے سے موقع پر ہی دم توڑ گیا بعدازاں اس کی میت اہلخانہ کی شناخت کے بعد قبضے میں لے لی گئی۔

ایک اور واقعے میں فلسطینی وزارتِ صحت نے بتایا کہ 17 سالہ جمیل عاطف حنّانی گزشتہ روز اسرائیلی فوج کے چھاپے کے دوران بیت فُریق (مشرقی نابلس) میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا تھا جو صبح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں شہید ہوگیا۔

فلسطینی ریڈ کریسنٹ کے مطابق نوجوان کو سینے میں براہِ راست گولی ماری گئی تھی اور اُسے رافیدیہ گورنمنٹ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔

واضح رہےکہ  اکتوبر 2023 سے مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق، اس عرصے کے دوران 1,063 فلسطینی شہید اور 10,300 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

یاد رہے کہ عالمی عدالتِ انصاف (ICJ) نے جولائی میں اپنے تاریخی فیصلے میں اسرائیلی قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم سے تمام یہودی بستیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • مفتی تقی عثمانی، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، حافظ نعیم دنیا کی با اثر مسلم شخصیات
  • مفتی تقی عثمانی اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر دنیا کے با اثر مسلمانوں کی فہرست میں شامل
  • مدینہ منورہ اور ریاض یونیسکو کے تخلیقی شہروں کی فہرست میں شامل
  • دنیا عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو 1.5 ڈگری کے ہدف تک محدود رکھنے میں ناکام
  • دنیا کی بااثر ترین شخصیات:پاکستانی وزیر اعظم،فیلڈ مارشل،مفتی تقی عثمانی شامل
  • سوڈان میں جنگی جرائم کا خدشہ، عالمی فوجداری عدالت کا سخت انتباہ
  • میر واعظ عمر فاروق ایک بار پھر دنیا کی 500 بااثر ترین مسلم شخصیات کی فہرست میں شامل
  • معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی مسلم دنیا کی بااثر شخصیت قرار
  • پاکستان قابل اعتماد عالمی شراکت دار کے طور پر آبھر : خواجہ آصف : بھارت سازشوں میں مصروف : عطاء تارڑ 
  • غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں کی فائرنگ سے مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید