Express News:
2025-08-07@18:19:29 GMT
ایران اسرائیل جنگ؛ وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم ترین اجلاس جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی میں ایران اسرائیل تنازع کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
چیئرمین جوائنٹ چیف آف آرمی اسٹاف، تینوں سروسز چیف اور وفاقی وزراء اجلاس میں شریک ہیں۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں عسکری اور سول قیادت شرکت کرے گی جبکہ فیلڈ مارشل عاصم منیر اپنا حالیہ دورہ امریکہ پر شرکاء کو اعتماد میں لیں گے۔
اجلاس میں ملکی داخلی اور سرحدی سیکیورٹی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے قبل پاکستان میں ایرانی سفیر کی وزیراعظم شہباز شریف سے اہم ملاقات بھی ہوئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قومی سلامتی کمیٹی
پڑھیں:
رانا ثنا اللہ کی زیرصدارت اجلاس ،سیاحت کے فروغ اور ایوی ایشن سیکٹر کی ترقی بارے جائزہ لیاگیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2025ء)ہوا بازی سیاحت کی لائف لائن ہے،پاکستان کی قدرتی خوبصورتی، ثقافتی ورثہ، اور مہمان نوازی سیاحوں کے لئے پرکشش ہے۔ فضائی رابطوں اور دیگر اقدامات سے ملک میں سیاحت کا فروغ ممکن ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثنااللہ نے ورلڈ ایوی ایشن ڈے کے موقع پر ایک اعلی سطحی گول میز اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔وزارت بین الصوبائی رابطہ،اسلام آباد میں ایوی ایشن ڈے پر ’’ایوی ایشن سیکٹر کی ترقی اور سیاحت‘‘کے عنوان سے ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا جس میں قومی کوآرڈینیٹر برائے سیاحت سردار یاسر الیاس، سیکرٹری آئی پی سی محی الدین احمد وانی، سیکرٹری وزارت دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ)محمد علی، ایم ڈی گرین ٹورازم لیفٹیننٹ جنرل (ر)حسن اظہر حیات، سی ای او پی آئی اے ایئر وائس مارشل عامر حیات، صدر الپائن کلب میجر جنرل عرفان ارشد، اور ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی، پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی، ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس، وزارت دفاع، وزارت بین الصوبائی رابطہ، وزارت خارجہ کے ایڈیشنل و جوائنٹ سیکرٹریز، اسلام آباد ایئرپورٹ مینیجر، پاکستان ایمبیسی اسپین، ایم ڈی پی ٹی ڈی سی، گرین ٹورازم کے ڈائریکٹر پالیسی، وزارت منصوبہ بندی اور بی آئی او کے نمائندگان، اور این ایل سی ایوی ایشن، اسٹار ایوی ایشن، شنگریلا، اے کے ایف، ایف ڈبلیو او، عسکری ایوی ایشن، پیٹرونیٹ، پی اے ٹی او، پرنسلی جیٹس، ٹی اے اے پی، ایئر بلیو، ایرو ورلڈ سمیت دیگر سینئر سرکاری و نجی شعبے کے ماہرین نے شرکت کی۔(جاری ہے)
اس موقع پر وفاقی سیکرٹری برائے بین الصوبائی رابطہ، محی الدین احمد وانی نے سیاحت کے فروغ میں ایوی ایشن کے اہم کردار پر روشنی ڈالی اور کلیدی اسٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کے لیے گرین ٹورازم کی کوششوں کو سراہا۔ اس کے بعد ایم ڈی گرین ٹورازم لیفٹیننٹ جنرل (ر)حسن اظہر حیات نے اجلاس کے مقاصد بیان کیے، جن میں ایوی ایشن کی استعداد بڑھانے اور سیاحتی رابطہ کاری میں بہتری کے لیے عملی اقدامات کی نشاندہی شامل تھی۔سول ایوی ایشن اتھارٹی اور پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کی جانب سے اپنی اپنی ذمہ داریوں سے متعلق پیش رفت پر جامع بریفنگ دی گئی۔ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی نے لاہور اور سکردو ایئرپورٹس کی اپ گریڈیشن پر پیش رفت سے آگاہ کیا۔اجلاس میں شمالی علاقوں کے لیے اونچی پرواز کرنے والے ہیلی کاپٹرز، سکردو اور چترال ایئرپورٹس کی سہولیات میں بہتری، پروازوں سے متعلق بروقت معلومات، اور لائسنسنگ میں تاخیر جیسے مسائل زیرِ بحث آئے۔ نجی شعبے نے سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا اور بہتر سہولت کاری کا مطالبہ کیا۔ایم ڈی گرین ٹورازم نے غیر فعال ایئرپورٹس کو فعال بنانے، علاقائی روٹس کے لیے چھوٹے طیاروں کے استعمال، پرانے ایوی ایشن قوانین کو جدید بنانے، اور ہوائی اڈوں پر سیاح دوست اقدامات جیسے برانڈنگ اور سووینیئر شاپس قائم کرنے کی تجاویز پیش کیں۔ انہوں نے گلگت بلتستان کے لیے ریسکیو ہیلی کاپٹر، آن لائن ہیلی ٹور بکنگ سسٹم، اور ایئرپورٹ اسٹاف کے لیے سیاحت سے متعلق تربیت کی بھی سفارش کی۔شرکا نے آپریشنز اور سرمایہ کاری پر مشتمل ایوی ایشن ورکنگ گروپس کے قیام پر اتفاق کیا، تاکہ بنیادی ڈھانچے، پالیسی، اور رابطہ کاری میں بہتری لا کر پاکستان کی سیاحت کو فروغ دیا جا سکے۔سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر)محمد علی نے وزارت دفاع کی جانب سے ایوی ایشن سیکٹر میں ریگولیٹری اصلاحات اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔وفاقی مشیر رانا ثنا اللہ خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہہوا بازی سیاحت کی لائف لائن ہے،پاکستان کی قدرتی خوبصورتی، ثقافتی ورثہ، اور مہمان نوازی سیاحوں کے لئے پرکشش ہے۔ فضائی رابطوں اور دیگر اقدامات سے ملک میں سیاحت کا فروغ ممکن ہو گا۔ وفاقی مشیر نے گرین ٹورازم کی کاوش کو سراہتے کہا کہ سفارشات وزیراعظم کو پیش کی جائیں گی اور تین ماہ میں ان پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ قومی سرمایہ کاری فورمز میں ایوی ایشن کو شامل کیا جائے اور لائسنسنگ اصلاحات میں تیزی لائی جائے تاکہ ملک میں سیاحت کو فروغ اور ترقی ملے۔