اسلام آباد:

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کو تھانہ آئی 9 کے مقدمہ سے بری کر دیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ اظہر ندیم نے 2 مقدمات کی سماعت کی۔ اسد قیصر اپنی وکیل عائشہ خالد کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے تھانہ آئی 9 کے مقدمہ سے اسد قیصر کو بری کرتے ہوئے تھانہ مارگلہ کے مقدمے پر سماعت 20 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

اسد قیصر کے خلاف آزادی مارچ کے 2 مقدمات تھانہ مارگلہ اور آئی 9 میں درج ہیں۔

دوسری جانب، ڈسٹرکٹ بار نے امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے منگل کو مکمل ہڑتال کا اعلان کر دیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ امریکا کی جانب سے حملے ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہیں، ایران اپنی جوابی کارروائی کا حق رکھتا ہے۔ ایران پر حملے اقوام متحدہ کے اصولوں کے خلاف ورزی ہے۔

اعلامیہ کے مطابق اسرائیل کی وجہ سے بین الاقوامی امن اور استحکام کو شدید خطرہ ہے، اقوام متحدہ مداخلت کرے اور تنازعات کا پرامن حل نکالے۔ اسلام آباد بار ایسوسی ایشن ایرانی حکومت اور عوام کیساتھ کھڑی ہے، ایران سے یکجہتی کیلئے ڈسٹرکٹ بار 24 جون منگل کو ہڑتال کرے گی۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

بحریہ ٹاؤن نے پراپرٹی کی نیلامی رکوانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا

معروف ہاؤسنگ سوسائٹی بحریہ ٹاؤن نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے اس حالیہ فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی ہے، جس میں 7 اگست کو متوقع جائیدادوں کی نیلامی کے عمل کو رکوانے کی استدعا کی گئی ہے۔

سینیئروکیل فاروق ایچ نائیک کے توسط سے دائر کی گئی اس اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ قانونی طور پر درست نہیں اور اس سے بحریہ ٹاؤن کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ: نیب ملک ریاض کی جائیدادیں 7 اگست کو نیلام کرے گا

اپیل میں عدالتِ عظمیٰ سے استدعا کی گئی ہے کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے اور سپریم کورٹ میں اپیل کے حتمی فیصلے تک پراپرٹی نیلامی کے عمل کو مؤخر کیا جائے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض کی جائیدادوں کی نیلامی کے خلاف دائر تمام درخواستیں خارج کرتے ہوئے نیب کو 7 اگست کو مقررہ نیلامی کی اجازت دے دی ہے۔

عدالت نے واضح کیا ہے کہ جعلی بینک اکاؤنٹس اور نیشنل کرائم ایجنسی کیس میں پبلک فنڈز کی واپسی کے لیے کی جانے والی نیب کی کارروائی قانونی اور درست ہے۔

مزید پڑھیں: ملک ریاض کو عدالتوں میں سنگین مقدمات کا سامنا، اشتہاری قرار، ریڈ وارنٹ جاری

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے 4 اگست کو کیس کی سماعت کی، جہاں بحریہ ٹاؤن کی جانب سے سینیئر وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیے، جبکہ نیب کی نمائندگی اسپیشل پروسیکیوٹر محمد رافع مقصود نے کی، فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا، جو بعد ازاں سناتے ہوئے بحریہ ٹاؤن کی چاروں درخواستیں خارج کر دیں۔

تاہم بحریہ ٹاؤن کا مؤقف ہے کہ یہ نیلامی ان کے قانونی و مالی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور ہائیکورٹ نے ان کے مؤقف کو مناسب طور پر نہیں سنا، بحریہ ٹاؤن نے عدالتِ عظمیٰ سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر اس معاملے کا نوٹس لے تاکہ کمپنی کو ہونے والے ممکنہ نقصان سے بچایا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد ہائیکورٹ بحریہ ٹاؤن سپریم کورٹ فاروق ایچ نائیک ملک ریاض

متعلقہ مضامین

  • سی ڈی اے کا اسلام آباد کو تجاوزات سے پاک کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی
  • جشن آزادی کی آمد: باجوں کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد
  • فیض آباد احتجاج کیس، علی امین گنڈاپور کا اشتہاری کا سٹیٹس ختم نہ ہو سکا
  • ایلون مسک کی کمپنی ایکس نے مودی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا 
  • بحریہ ٹاؤن نے پراپرٹی کی نیلامی رکوانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا
  • پی ٹی آئی کے فردوس شمیم نقوی سمیت 550 افراد پر مقدمہ درج، کراچی میں کتنی گرفتاریاں ہوئیں؟
  • 5اگست احتجاج؛ پی ٹی آئی کے 16 مرد و خواتین کارکنان کیخلاف مقدمہ درج
  • غیرقانونی بھرتیوں کاکیس،چیئرمین پی اے آرسی ڈاکٹر غلام محمد علی کی درخواست غیرموثر قرار
  • ہجوم کو اڈیالہ جیل یا پنجاب کے کسی مقام پر حملے کی اجازت نہیں دیں گے، وزیرمملکت داخلہ