ایران کا اسرائیل پر بڑا حملہ: جنوبی اسرائیل کا پاور پلانٹ میزائلوں کی زد میں، بجلی کی فراہمی متاثر
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
ایران نے اسرائیل کی مسلسل جارحیت کے جواب میں ایک اور شدید میزائل حملہ کرتے ہوئے جنوبی اسرائیل کے اہم پاور پلانٹ کو نشانہ بنایا ہے، جس کے باعث کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی ہے اور شہریوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔
الجزیرہ اور اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اسرائیل الیکٹرک کارپوریشن نے تصدیق کی ہے کہ ایک میزائل اسٹریٹجک انفراسٹرکچر کے قریب گرا، جس کے بعد بجلی کی ترسیل میں خلل آیا۔ حملے کے بعد نہاریا، حیفا، میعیلیا اور دیگر شمالی علاقوں میں خطرے کے سائرن بجائے گئے، جس پر شہریوں نے طویل وقت پناہ گاہوں میں گزارا۔
#BREAKING
IRGC:
???? The 21st wave of Operation “True Promise 3” was launched in response to the ongoing atrocities of the Zionist apartheid regime, employing solid and liquid-fueled missiles alongside a combined operation of smart drones.
— Tehran Times (@TehranTimes79) June 23, 2025
یہ بھی پڑھیں سنگین نتائج کے حامل طاقتور جوابی اقدامات امریکا کے منتظر ہیں، ایرانی کمانڈر
رائٹرز کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کے آسمان پر میزائلوں کو پرواز کرتے ہوئے دیکھا گیا اور اس کے فوراً بعد دھماکوں کی شدید آوازیں سنی گئیں۔ اب تک کم از کم 4 مختلف مقامات پر میزائل گرنے کی تصدیق ہوئی ہے، جن میں اشدود اور مغربی بیت المقدس شامل ہیں۔
اسرائیلی حکام کی جانب سے فوجی سنسر شپ نافذ کردی گئی ہے، جس کے تحت متاثرہ تنصیبات یا علاقوں کی تفصیل بتانا یا متعلقہ ویڈیوز اور معلومات شیئر کرنا سختی سے ممنوع قرار دیا گیا ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی فضائیہ نے ایرانی دارالحکومت تہران اور اس کے نواحی علاقے ’کرج‘ پر آج دوپہر کے قریب بڑے پیمانے پر شدید حملے کیے ہیں۔ دارالحکومت میں کئی مقامات پر دھوئیں کے بڑے بادل اٹھتے دیکھے گئے۔ ان حملوں کے دوران ایرانی ریاستی ٹی وی کی لائیو نشریات چند منٹ کے لیے منقطع ہو گئیں۔ اس کے علاوہ ایک تکنیکی عمارت کو بھی نشانہ بنایا گیا جو کئی چینلز کی براہِ راست نشریات کو سپورٹ کرتی تھی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ایران کی یہ کارروائی اسرائیلی جارحیت کا براہِ راست اور اسٹریٹجک ردعمل ہے۔
واضح رہے کہ 13 جون کو اسرائیلی حملے کے بعد سے ایران اب تک قریباً 450 بیلسٹک میزائل اسرائیل پر داغ چکا ہے، جن میں کئی اہم فوجی و انفرااسٹرکچر اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں اسرائیلی جنگی جہازوں کی تہران اور فردو پر شدید بمباری جاری، متعدد اہم عمارتیں تباہ
صورتحال کے پیش نظر اسرائیل بھر میں ہائی الرٹ ہے، جب کہ عالمی برادری نے خطے میں بڑھتی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایران اسرائیل جنگ ایران کا اسرائیل پر حملہ جنوبی اسرائیل خوف و ہراس عالمی برادری وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایران اسرائیل جنگ ایران کا اسرائیل پر حملہ جنوبی اسرائیل خوف و ہراس عالمی برادری وی نیوز اور اس
پڑھیں:
ایران نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں نیوکلئیر سائنسدان سمیت دو افراد کو پھانسی دے دی
تہرن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 اگست ۔2025 )ایران نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں نیوکلئیر سائنسدان سمیت دو افراد کو پھانسی دے دی ہے ایرانی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ ان دو افراد کو اسرائیل کے لیے جاسوسی، خفیہ سرگرمیوں میں معاونت کرنے اور شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ سے وابستگی کے الزام میں پھانسی دی گئی. رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ سزائے موت پانے والے افراد کے نام روزباہ ویدی اور مہدی اصغر ہیں سزائے موت پانے والے روزباہ ویدی ایران کے اہم اور حساس ادارے میں کام کرتے ہوئے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے کام کر رہے تھے رپورٹ میں یہ نہیں بتایا کہ انہیں کب گرفتارکیا گیا تھا.(جاری ہے)
دوسری جانب ایران کی ”امیر کبیر یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی“ کے مطابق روزباہ ویدی نے نیوکلئیر انجینئیرنگ میں پی ایج ڈی کی تھی نشریاتی ادارے نے یہ نہیں بتایا کہ ویدی کس حساس اور اہم محکمے میں کام کرتے تھے لیکن یونیورسٹی کے نیوز لیٹر کے مطابق ویدی ایران کی اٹیمی انرجی آرگنائزیشن سے منسلک نیوکلئیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے رکن تھے.
یونیورسٹی کے مطابق انہوں نے 2011 میں دو اہم نیوکلئیر سائنسدانوں کے ساتھ ایک ریسرچ آرٹیکل شائع کیا تھا اور وہ دونوں ایرانی نیوکلیئر سائنسدان اسرائیل کے ساتھ ہونے والی حالیہ جنگ میں مارے گئے رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ مہدی اصغر زادہ کو بھی پھانسی دی گئی کیونکہ وہ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ سے وابستہ تھے اور انہوں نے شام اور عراق میں تربیت لی تاکہ ایران میں کارروائیاں کر سکیں. ایران میں انسانی حقوق کے بارے میں رپورٹ شائع کرنے والی تنظیم نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اصغر زادہ سزا یافتہ مجرم تھے اور انہیں تقریباً دس قبل 2016 میں اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ شام سے واپس آ رہے تھے تنظیم کے مطابق اصغر زادہ کو دو سال پہلے پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی، جس پر عمل درآمد اب ہوا ایران کی انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ ’ایران نے 29 جون سے 29 جولائی (ایک ماہ) کے دوران 1404 افراد کو پھانسی دی ہے.