اسلام آباد(نیوز ڈیسک)تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی تک ہماری رسائی ناممکن بنائی جا رہی ہے۔

بیرسٹر گوہر علی اور اسد قیصر کے ہمراہ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ بلاول بھٹو کی تقریر کے بعد مجھے موقع نہیں دیا گیا، پیپلز پارٹی اور اسپیکر یہ سب ملے ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا نے جس طرح ایران پر حملہ کیا اس کی مذمت کرتے ہیں۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ اس بجٹ کے بعد ہماری معیشت برباد ہو جائے گی، بینکوں سے قرضہ لے کر یہ ملک چلایا جا رہا ہے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو مائیک ملا، جب بات شروع کی تو مائیک بند کر دیا گیا۔
مزیدپڑھیں:بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: عمر ایوب نے کہا

پڑھیں:

حکومت ٹرمپ کیلئے نوبل انعام کی سفارش واپس لے، مولانا فضل الرحمان

مری:  جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل انعام کے لیے نامزدگی کی سفارش واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم امریکا سے دوستی چاہتے ہیں لیکن غلامی نہیں چاہتے ہیں۔
پھگواڑی کے مقام پر جمعیت علماء اسلام پنجاب کی جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نہ ماضی کی اسٹیبلشمنٹ نے مدارس کو قبول کیا نہ ہی موجودہ اسٹیبلشمنٹ نے، مدارس کی آزادی اور خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ برصغیر پر جب تک علمائے کرام کی حکومت تھی کوئی فرقہ وارانہ فساد نہیں ہوا جب سے خطہ غیر علما کے ہاتھ آیا مسلسل خون بہہ رہا ہے، تعلیمی دنیا میں دینی اور دنیاوی کی تقسیم انگریز کی ایجاد ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت ٹرمپ کے لیے نوبل انعام کی سفارش واپس لے، ٹرمپ کے ہاتھ سے فلسطینیوں، عراقیوں اور افغانوں کا خون رس رہا ہے اور ایران پر حملہ کرکے ٹرمپ نے قومی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایران کی تائید نہ کریں تو کیا اسرائیل کی حمایت کریں، ہم ایران کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں، ملک میں فرقہ واریت علما اور مدارس کی نہیں اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت ہے، ریاست اور سیاست کے درمیان تعلق کو ختم کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام سب سے بڑی عوامی قوت ہے اس کا راستہ روکنا عوام کا راستہ روکنے مترادف ہے، ملک میں نکاح کے بجائے زنا بالرضا کا راستہ ہموار کیا جارہا ہے، ملک میں غیر شرعی اور خلاف آئین قانون سازی کی جارہی ہے۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ فرقہ پرست عناصر کی سرپرستی کرکے فرقہ وارانہ فساد کی راہ ہموار کرتی ہے، ہم امریکا کے ساتھ دوستی کے حامی ہیں لیکن غلامی کے حامی نہیں ہیں، امریکا کے ساتھ تعلقات میں قومی خودمختاری، عوام کے حق حکمرانی اور معاشی آزادی کو برقرار رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین ماہ میں امریکی وفد تین بار میرے پاس آیا جس کے بعد میں نے ان کی سفارتی تقریب میں شرکت کی۔
بھارت سے کشیدگی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی کا دور ختم ہوچکا ہے اب ہندوستان کو سوچنا ہوگا، گزشتہ جنگ مودی پاکستان جنگ تھی، جس میں پاکستان متحد اور مودی تنہا تھا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایران پر حملہ چین کے معاشی فروغ کو روکنے کی کوشش ہے، خطے میں سب سے زیادہ پاکستان کی معاشی قوت متاثر ہوئی، تاہم معاشی توازن یورپ کے بجائے ایشیا کی طرف منتقل ہورہا ہے جو ایشیا کے لیے خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کے کارکن مقامی مسائل کے بجائے ملکی اور بین الاقوامی مسائل کے حل پر سوچیں، بلا تفریق عوام کی خدمت کا جذبہ پیدا کریں۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • ایران پر امریکہ کا حملہ عالم اسلام پر حملہ ہے، سراج الحق
  • پہلے وہ لبنان، پھر یمن آئے اور اب ایران، ہم نہ بولے تو اگلی باری ہماری ہوگی، بلاول بھٹو
  • ملت جعفریہ کی کراچی میں عظیم الشان مردہ باد اسرائیل ریلی، شیعہ سنی علماء و رہنماؤں کی شرکت
  • ہماری جنگ ایران کے جوہری پروگرام سے ہے، نائب امریکی صدر
  • حکومت ٹرمپ کیلئے نوبل انعام کی سفارش واپس لے، مولانا فضل الرحمان
  • سید عباس عراقچی کی کینیڈین وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک گفتگو
  • آیت اللہ خامنہ ای ہماری ریڈ لائن ہیں، ایران پر اسرائیلی جارحیت کیخلاف کراچی میں خواتین کا احتجاج
  • گلگت میں شیعہ سنی عوام کی یکجہتی ایران ریلی
  • عطا تارڑ کی ثناء یوسف قتل کیس میں مکمل تعاون کی یقین دہانی