وزیراعظم برطانیہ سر کیئر اسٹارمر نے سلطان عمان کے سلطان، معظم المقام ہیثم بن طارق السعید سے ٹیلیفون پر بات چیت کی۔

دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ میں حالیہ پیش رفت پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور ایران کے جوہری پروگرام کو علاقائی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ قرار دیا۔

انہوں نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر مذاکرات کی میز پر واپس آئے تاکہ کشیدگی کو مزید بڑھنے سے روکا جا سکے۔

وزیراعظم اور سلطان عمان نے اس بات پر اتفاق کیا کہ خطے میں مزید کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں ہے اور موجودہ حالات میں تمام فریقین کو کشیدگی کم کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔

غزہ کی موجودہ صورتحال کو دونوں رہنماؤں نے ناقابل برداشت قرار دیا اور فوری جنگ بندی کے لیے کوششیں جاری رکھنے پر زور دیا۔

دریں اثنا وزیراعظم برطانیہ کی شاہ عبداللّٰہ دوم سے بھی مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ گفتگو کے دوران، وزیراعظم نے ایران کے جوہری پروگرام کو عالمی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ ایران کو کسی صورت جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

غزہ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے، دونوں رہنماؤں نے سویلین آبادی کو درپیش ناقابل برداشت حالات پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور فوری جنگ بندی کی حمایت کی۔

وزیراعظم اسٹارمر نے شاہ عبداللّٰہ کو برطانیہ کی مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں وسیع تر علاقائی استحکام کو ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو: ٹک ٹاک اور تجارتی معاہدے زیر بحث

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان جمعے کو ایک اہم ٹیلیفونک گفتگو ہوئی جس میں ویڈیو ایپ ٹک ٹاک کے مستقبل اور چین امریکا تجارتی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک کی ملکیت کا معاملہ، امریکا اور چین میں فریم ورک ڈیل طے پاگئی

چینی سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی اور خبر رساں ایجنسی شنہوا نے تصدیق کی کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت کا آغاز ہو چکا ہے۔

ٹک ٹاک کا معاملہ

صدر ٹرمپ نے جمعرات کو فاکس نیوز کو بتایا تھا کہ وہ شی جن پنگ سے ٹک ٹاک اور تجارت دونوں معاملات پر بات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ان تمام معاملات پر معاہدے کے قریب ہیں اور میرا چین کے ساتھ تعلق بہت اچھا ہے۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ ٹک ٹاک کے حوالے سے جلد کوئی حتمی فیصلہ کرنا چاہتے ہیں۔

مزید پڑھیے: امریکا اور چین کے تجارتی مذاکرات، ٹک ٹاک ڈیڈلائن بھی ایجنڈے میں شامل

یہ ایپ امریکا میں مقبول ترین ویڈیو پلیٹ فارمز میں سے ایک ہے لیکن قومی سلامتی کے خدشات کے باعث امریکی قانون کے تحت چینی کمپنی بائٹ ڈانس کو اس کی امریکی شاخ فروخت کرنے پر دباؤ ڈالا گیا ہے۔

ٹرمپ کے مطابق اس ممکنہ معاہدے کے تحت ٹک ٹاک کی امریکی ملکیت امریکی سرمایہ کاروں، امیر افراد اور کمپنیوں کے ہاتھ میں ہو گی۔

ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ٹک ٹاک نے نوجوان ووٹروں میں ان کی مقبولیت بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا، اور اسی کی بدولت انہوں نے 2024 کا صدارتی انتخاب جیتا۔

وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق اس معاہدے میں امریکی ٹیک کمپنی اوریکل اور 2 بڑی سرمایہ کاری کمپنیاں سلور لیک اور آندریسن ہورووٹز شامل ہو سکتی ہیں۔

تجارتی تنازع اور ٹیرف

یہ بات چیت ایسے وقت پر ہوئی ہے جب دنیا کی 2 بڑی معیشتیں چین اور امریکا ٹیرف پر جاری تنازع کو حل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: چین کی فوجی پریڈ متاثر کن تھی، صدر شی کی تقریر میں امریکا کا ذکر ہونا چاہیے تھا، ٹرمپ کا شکوہ

یاد رہے کہ سال کے آغاز میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر بھاری تجارتی ٹیرف عائد کیے جس سے عالمی سپلائی چین متاثر ہوئی۔

بعد ازاں دونوں نے ٹیرف میں نرمی کا معاہدہ کیا جو نومبر میں ختم ہو رہا ہے۔

امریکا نے چینی مصنوعات پر 30 فیصد ٹیرف لگایا جبکہ چین نے امریکی مصنوعات پر 10 فیصد ٹیرف عائد کیا۔

 عالمی سیاست پر تبادلہ خیال

ٹیلیفونک گفتگو ایسے وقت پر ہوئی جب صدر شی نے حال ہی میں روس و بھارت کے رہنماؤں کے ساتھ ایک بڑا اجلاس منعقد کیا اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کو بیجنگ میں ایک فوجی پریڈ میں شرکت کی دعوت دی۔

صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر طنزیہ انداز میں لکھا کہ امریکا کے خلاف سازشیں کرنے کے دوران ولادیمیر پیوٹن اور کم جونگ اُن کو میری تسلیمات۔

ٹرمپ نے بھارت پر روسی تیل کی خریداری پر سزا دینے والے ٹیرف عائد کیے ہیں اور یورپی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چین پر روسی تیل خریدنے پر پابندیاں لگائیں حالانکہ امریکا نے خود چین پر ایسی کوئی پابندی نہیں لگائی

انہوں نے مزید کہا کہ اگر چین پر ایسی پابندیاں لگائی جاتیں، تو شاید یوکرین کی جنگ ختم ہو چکی ہوتی۔

ممکنہ دورے

یہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹرمپ کے دوسرے صدارتی دور میں دوسری بات چیت تھی۔

5 جون کو ٹرمپ نے بتایا تھا کہ شی جن پنگ نے انہیں چین کے دورے کی دعوت دی ہے۔

ٹرمپ نے بھی چینی صدر کو امریکا آنے کی دعوت دی تھی تاہم ابھی تک کوئی حتمی سفری منصوبہ سامنے نہیں آیا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شی جن پنگ اس بات چیت میں دوبارہ دعوت دے سکتے ہیں کیونکہ ٹرمپ کو بین الاقوامی سطح پر پروٹوکول اور شاندار استقبال پسند آتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ٹیرف حملے: چین کا امریکا کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کا اعلان

ٹک ٹاک کے مستقبل اور چین امریکا تجارتی تعلقات پر جاری کشیدگی کے درمیان یہ ٹیلیفونک رابطہ دونوں ممالک کے تعلقات میں اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر یہ مذاکرات کامیاب ہوتے ہیں تو ٹک ٹاک کے کروڑوں صارفین اور عالمی مارکیٹس دونوں کے لیے مثبت اشارہ ہو گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ٹرمپ شی جن پنگ گفتگو ٹک ٹاک مسئلہ چین امریکا تجارت چینی صدر شی جن پنگ صدر ڈونلڈ ٹرمپ

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ کی جانب سے آج فلسطین کو باضابطہ طور پر ریاست تسلیم کیے جانے کا امکان
  • ممکنہ روسی حملے کا خطرہ، برطانوی جنگی طیاروں نے پولینڈ پر پروازیں شروع کردیں
  • مشرقِ وسطیٰ کا نیا دفاعی منظرنامہ
  • روس کا یوکرین کے مشرق میں واقع گاﺅں بریزووے پر قبضہ کا دعویٰ
  • مشرقِ وسطی میں دو ریاستی حل کیلئے 142 ممالک کی قرارداد سنگِ میل ہے، میکرون
  • ایران پر پابندیوں کی بحالی سے مشرقِ وسطیٰ میں عدم استحکام کا خطرہ ہے، پاکستان
  • مشرق وسطیٰ کی سلامتی اور اسرائیلی خطرات : پاکستان کی ایٹمی قوت کا نیا کردار
  • ’’پاک سعودی دفاعی معاہدے میں مشرق وسطیٰ کی سلامتی کےلئے ایٹمی تحفظ شامل‘‘ عالمی میڈیا کی رپورٹ
  • ’’پاک سعودی دفاعی معاہدے میں مشرق وسطیٰ کی سلامتی کیلیے ایٹمی تحفظ شامل‘‘ عالمی میڈیا کی رپورٹ
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو: ٹک ٹاک اور تجارتی معاہدے زیر بحث