امریکی حملے نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے، چین کا ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
BEIJING:
چین نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی تنصیبات عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی نگرانی تھیں جبکہ امریکی حملے نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے پر ردعمل میں کہا کہ امریکی حملے نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی سنگین خلاف ورزی کی ہے اور مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چین جلد از جلد جنگ بندی کی اپیل کرتا ہے تاکہ شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے اور مذاکرات کا آغاز کیا جائے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ چین عالمی برادری کے ساتھ مل کر انصاف برقرار رکھنے اور مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کی بحالی کے لیے کام کرنے کوتیار ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: امریکی حملے
پڑھیں:
امریکہ کے ایران پر حملے: آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی جانب سے محتاط ردعمل
امریکہ کے ایران پر تازہ حملوں کے بعد دنیا بھر سے ردِعمل آنا جاری ہے۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے بھی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سفارت کاری اور مذاکرات کی حمایت کی ہے۔
آسٹریلوی حکومت نے اگرچہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدام کی براہ راست حمایت نہیں کی، تاہم ایران کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام کو عالمی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا: "ہم صدر ٹرمپ کے اس بیان کو نوٹ کرتے ہیں کہ اب امن کا وقت ہے، اور ہم کشیدگی میں کمی، مکالمے اور سفارتی راستہ اپنانے پر زور دیتے ہیں۔"
دوسری جانب، نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرز نے حملوں پر فکرمندی ظاہر کی، تاہم انہوں نے امریکہ کی مذمت نہیں کی۔
ونسٹن پیٹرز نے کہا: "یہ نہایت اہم ہے کہ مزید کشیدگی سے بچا جائے۔ نیوزی لینڈ سفارت کاری کی ہر کوشش کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور تمام فریقین سے مذاکرات میں واپسی کی اپیل کرتا ہے۔ سفارتی حل ہی پائیدار راستہ ہے، فوجی کارروائیاں نہیں۔"
یہ محتاط اور متوازن ردعمل اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ مغربی اتحادی ممالک بھی خطے میں مزید بگاڑ سے بچنا چاہتے ہیں۔