گلگت بلتستان کا 1 کھرب 48 ارب 63 کروڑ 20 لاکھ روپے کا بجٹ اسمبلی میں پیش
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
سٹی 42: گلگت بلتستان کابجٹ ایوان میں پیش کر دیا گیا۔
مالی سال 2025۔26 کے لئے صوبے کا 1 کھرب 48 ارب 63 کروڑ 20 لاکھ روپے کا بجٹ اسمبلی میں پیش کر دیا گیا۔ بجٹ میں 6 ارب روپے خسارہ بھی شامل ہے۔ غیر ترقیاتی بجٹ کی مد میں 88 ارب 19 کروڑ 20 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے ترقیاتی بجٹ کے لئے 37 ارب روپے،وفاقی پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لئے 11 ارب روپے ،وفاقی پی ایس ڈی پی کے تحت وزیر اعظم پروگرام کے لئے 4 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی
یوٹیوب ویڈیوز کو اے آئی ٹولز کی تربیت کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے
آئندہ مالی سال کے لئے نان ٹیکس ریونیو ہدف 7 ارب 89 کروڑ 20 لاکھ مقرر کیا گیا ہے۔ گندم سبسڈی کی مد میں 20 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کرنے کی تجویز کی گئی
وزیر خزانہ انجینئر محمد اسماعیل ایوان میں بجٹ پیش کر رہے ہیں ،
بجٹ میں تعلیم کے لئے 1 ارب 47 کروڑ روپے ،صحت کے شعبے 1 ارب 25 کروڑ جس میں ہیلتھ انڈومنٹ فنڈ کے لیے 62 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ،
3ہزار سکول و مدارس میں واٹر فلٹریشن پلانٹس لگانے کی منظوری
زراعت، حیوانات اور ماہی پروری کے شعبے کے لئے 35 کروڑ روپے ،سیاحت کے شعبے کے لئے 9 کروڑ روپے ،انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کے لئے 10 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: روپے مختص کرنے کی تجویز کروڑ 20 لاکھ کروڑ روپے ارب روپے کے شعبے کے لئے
پڑھیں:
حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن، 494 ملزمان گرفتار
ڈی جی ایف آئی اے رفعت مختار راجا کی ہدایت پر حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے جب کہ رواں سال غیر قانونی کرنسی ایکسچینج اور حوالہ ہنڈی میں ملوث نیٹ ورک کے خلاف 384 چھاپے مارے گئے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق حوالہ ہنڈی اور کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزمان کے خلاف 396 مقدمات درج کیے گئے، ملک گیر کارروائیوں میں 494 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان سے مجموعی طور پر 1 ارب 49 کروڑ روپے ریکور کیے گئے۔
بیان کے مطابق برآمد کی گئی کرنسی میں 4 لاکھ 66 ہزار سے زائد امریکی ڈالر شامل ہیں، برآمد شدہ کرنسی میں 23 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی دیگر غیر ملکی کرنسی بھی شامل ہے۔
ترجمان کے مطابق برآمد شدہ کرنسی میں 1 ارب 13 کروڑ پاکستانی روپے شامل ہے، ملک گیر چھاپوں کے دوران متعدد دکانوں کو بھی سیل کیا گیا، ملوث نیٹ ورکس کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت کارروائیاں جاری رہیں گی۔