Jasarat News:
2025-08-08@05:10:08 GMT

حکومت کا عوام پر ڈرون حملہ

اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

شہباز حکومت کی جانب سے ٹیکسوں سے بھرا عوام دشمن بجٹ پیش کرنے کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 8 روپے اضافہ کرکے مہنگائی، ظلم ونانصافیوں کے مارے عوام پر ڈرون حملہ کردیا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق حکومت نے آئندہ پندرہ روز کے لیے پٹرول 4 روپے 80 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل فی لیٹر 7 روپے 95 پیسے مہنگا کر دیا ہے۔ پٹرول کی نئی قیمت 258 روپے 43 پیسے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی نئی قیمت 262 روپے 59 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ تیل کی قیمت میں اضافے سے ہر چیز کی قیمت آسمان کو چھو لے گی، غریب عوام جو پہلے ہی غربت، مہنگائی اور بے روزگاری کا عذاب جھیل رہے ہیں ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے، اس اضافے سے عوام پر براہ راست مہنگائی کا بوجھ بڑھنے کے ساتھ ساتھ انہیں بالواسطہ بھی مہنگائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس میں ٹرانسپورٹ اور روز مرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ شامل ہے۔
پی ڈی ایم کے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا تھا کہ اپنے کپڑے بیچ کر بھی آٹا سستا کریں گے مگر آج وہ اپنے دعووں اور وعدوں کے برعکس ٹیکسوں سے بھرا عوام دشمن بجٹ دینے کے بعد اب پٹرول، گیس اور بجلی کی قیمتوں میں ہوش رْبا اضافہ کرکے غریب عوام سے جینے کا حق بھی چھیننا چاہتے ہیں۔ پہلے ہی حکومت فی لیٹر تیل پر کئی قسم کے ٹیکس وصول کر رہی ہے اور اب حالیہ اضافے سے مہنگائی کا ایک نیا طوفان آئے گا۔ گزشتہ دنوں ایک رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ حکومت کی جانب سے شہریوں سے ایک لیٹر پٹرول پر 107 روپے 12 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 104 روپے 59 پیسے ٹیکس، ڈیوٹیز اور مارجنز کے نام پر وصول کیا جاتا ہے، سرکاری دستاویز کے مطابق پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 70 روپے فی لیٹر لیوی عائد ہے، پٹرولیم لیوی کا سب سے زیادہ بوجھ شہریوں پرلاد دیا گیا ہے۔ دستاویز کے مطابق ہائی اسپیڈ کے فی لیٹر میں 15 روپے 78 پیسے کسٹمز ڈیوٹی بھی شامل ہے، پٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 8 روپے 64 پیسے فی لیٹر ڈیلرز کا کمیشن وصول کیا جا رہا ہے۔ یہ بات اپنی جگہ درست ہے کہ ایران۔ اسرائیل جنگ کے دوران عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ایک فطری بات ہے مگر سوال یہ بھی بنتا ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم ہوتی ہیں تو پھر اس کا فائدہ عوام کو کیوں نہیں پہنچایا جاتا؟ اس وقت حکومت اس کمی کو پٹرولیم لیوی یا دیگر ٹیکس بڑھا کر سرکاری خزانے میں ڈال دیتی ہے تاکہ حکومتی آمدنی برقرار رہے، اس کمی کا کوئی فائدہ براہ راست عام صارفین تک پہنچنے نہیں دیا جاتا۔
حکومت صرف فضول خرچی اور مفت خوری بھی ختم کرے تو قومی خزانے کی بچت اور عوام کو بڑا ریلیف مل سکتا ہے۔ 17 جون کو سندھی روزنامہ کاوش، میں شایع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق سندھ کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مختلف محکمہ جات کے لیے پٹرول مد میں 15 ارب 40 کروڑ مختص کیے گئے ہیں جس میں سب سے زیادہ پولیس کو 8 ارب ملیں گے۔ پولیس کی گاڑیاں اور تھانے کیسے چلتے ہیں اس سے پوری قوم واقف ہے! اسی طرح سندھ اسمبلی کے لیے پٹرول کی مد میں 7 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ بیوروکریسی کو حد سے زیادہ پٹرول ملتا ہے جس کا غلط استعمال ہوتا ہے جبکہ صوبائی وزیر کو 600، مشیرکو 500 معاون خصوصی کو 400 لیٹر پٹرول ماہانہ ملتا ہے۔ وزیراعلیٰ کا تو کوئی حساب ہی نہیں ہے۔ پھر اس کوٹے کو پورا کرنے کے لیے کرپشن کے دروازے کھلتے ہیں اور وزراء وبیوروکریسی کے بچے بیگمات فضول اڑاتے رہتے ہیں۔ یہ صرف صوبہ سندھ کی صورتحال ہے وفاق میں تو اس سے بھی زیادہ مراعات وسہولتیں ہوں گی۔ ایک غریب ومقروض ملک میں جس کا آدھا بجٹ سودی قرضوں کی واپسی میں چلا جاتا ہے کے حکمرانوں کے شاہانہ اخراجات دیکھ کردل دہل جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس ملک کے حکمرانوں اور عوام کے حالات پررحم فرمائے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت کے پاس عوام کو ریلیف فراہم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، حکومت کچھ اور نہ سہی کم از کم پٹرولیم لیوی ہی کم کر دے تاکہ عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔ اس لیے عوامی مفاد میں تیل کی قیمتیں کم کی جائیں اور حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنے شاہانہ اخراجات کم کرکے عام آدمی کو ریلیف فراہم کرے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کی قیمتوں میں پیسے فی لیٹر تیل کی قیمت ہائی اسپیڈ کے مطابق جاتا ہے کے لیے

پڑھیں:

مکیش امبانی کا خاندان جس گائے کا دودھ استعمال کرتا ہے، قیمت جان کر حیران رہ جائیں گے

ممبئی: بھارت کے امیر ترین شخص مکیش امبانی اور ان کا پورا خاندان ایک خاص نسل کی گائے کے دودھ کا استعمال کرتا ہے، جس کی قیمت عام مارکیٹ کے دودھ سے کہیں زیادہ ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مکیش امبانی، ان کی اہلیہ نیتا امبانی، بیٹے آکاش اور اننت امبانی، اور بہوئیں شلوکا اور رادھیکا مرچنٹ سب ہولسٹین فریزین نسل کی گائیوں کا دودھ پیتے ہیں، جس کی قیمت تقریباً 152 روپے فی لیٹر ہے۔

یہ گائیں بھارت کے شہر پونے میں ایک جدید ڈیری فارم میں پالی جاتی ہیں، جہاں تقریباً 3000 سے زائد گائیں موجود ہیں۔ ان گائیوں کو نہایت پرتعیش ماحول میں رکھا جاتا ہے — ربڑ سے بنے نرم گدے، پینے کے لیے آر او پانی، اور خاص خوراک دی جاتی ہے تاکہ دودھ کی پیداوار اور معیار بہترین ہو۔

رپورٹ کے مطابق، ہولسٹین فریزین نسل کی ہر گائے روزانہ 25 سے 30 لیٹر دودھ دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، جبکہ سالانہ پیداوار 8,000 سے 12,000 لیٹر تک ہو سکتی ہے۔ کچھ گائیں بہتر نگہداشت میں 15,000 لیٹر سے زیادہ دودھ بھی دیتی ہیں۔

یہ دودھ صرف مہنگا ہی نہیں بلکہ انتہائی غذائیت بخش بھی ہے۔ اس میں A1 اور A2 بیٹا کیسین پروٹین کے ساتھ ساتھ پروٹین، مائیکرو نیوٹرینٹس، میکرونیوٹرینٹس، ضروری چکنائیاں اور کاربوہائیڈریٹس موجود ہوتے ہیں، جو انسانی صحت کے لیے نہایت مفید سمجھے جاتے ہیں۔


 

متعلقہ مضامین

  • ایڈجسٹمنٹ: بجلی ماہانہ 78 پیسے، سہ ماہی 1.89 روپے یونٹ سستی
  • نیپرا نے 3 ماہ کیلئے بجلی سستی کردی
  • عوام کیلئے خوشخبری، نیپرا نے بجلی کی قیمت میں کمی کردی
  • پٹرول پمپ بنانے کے خواہشمند افراد کیلئے بڑی خوشخبری
  • ارب پتی بھارتی بزنس مین مکیش امبانی کا خاندان کس خاص گائے کا دودھ کتنا پیتا ہے؟
  • بہاولنگر: جولائی میں 2 ہزار لیٹر ملاوٹی دودھ و دیگر اشیاء تلف
  • آپریشن سندور میں شکست کے بعد مودی سرکار کا جنگی جنون بے قابو
  • امریکی ڈالر کے مقابل پاکستانی روپے کی قدر میں مسلسل 10ویں روز اضافہ
  • مکیش امبانی کا خاندان جس گائے کا دودھ استعمال کرتا ہے، قیمت جان کر حیران رہ جائیں گے
  • روپیہ مضبوط، ڈالر کمزور! قیمتوں میں مزید کمی کی پیشگوئی