جنوبی وزیرستان اپنی زرخیز وادیوں اور خوش ذائقہ پھلوں کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ آڑو، خوبانی، الوچے اور سیب جیسی منفرد اقسام اپنی رنگت اور ذائقے کی بدولت مقامی اور عالمی مارکیٹ میں اپنی پہچان رکھتی ہیں۔ تاہم رواں سال موسمیاتی تبدیلیوں، زیر زمین پانی کی کمی اور چھوٹے ڈیم نہ ہونے کی وجہ سے پھلوں کی پیداوار شدید متاثر ہوئی ہے۔

مقامی کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ موسم کی غیر متوقع تبدیلیوں نے پھلوں کے باغات کو نقصان پہنچایا ہے جس کے باعث پھل کی مقدار اور معیار دونوں متاثر ہوئے ہیں۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ پانی کی قلت کی وجہ سے زمین کی زرخیزی کم ہوئی اور چھوٹے ڈیم نہ ہونے کی وجہ سے انہیں بارش کا پانی ذخیرہ کرنے میں دشواری پیش آئی۔

یہ صورتحال نہ صرف مقامی کسانوں کی معاشی حالت کو متاثر کر رہی ہے بلکہ اس کا برا اثر قومی معیشت پر بھی پڑ رہا ہے کیونکہ جنوبی وزیرستان کے پھل ملکی اور بین الاقوامی منڈیوں میں اہم مقام رکھتے ہیں۔

ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر زیر زمین پانی کے انتظام اور ڈیموں کی تعمیر پر توجہ نہ دی گئی تو یہ بحران مزید سنگین ہو سکتا ہے۔ مزید تفصیل جانیے اس ویڈیو رپورٹ میں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جنوبی وزیرستان جنوبی وزیرستان کے پھل موسمیاتی تبدیلی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جنوبی وزیرستان جنوبی وزیرستان کے پھل موسمیاتی تبدیلی جنوبی وزیرستان کی وجہ سے

پڑھیں:

ہر 15 سال بعد تباہ کن سیلاب یا خشک سالی؟ پاکستان کے لیے مصنوعی ذہانت کی چونکا دینے والی پیش گوئی

پاکستان کے مستقبل سے متعلق ایک نئی سائنسی تحقیق نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ جنوبی کوریا کی پوسٹیک یونیورسٹی (Pohang University of Science and Technology) کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان آئندہ برسوں میں باقاعدگی سے “سپر فلڈز” یعنی شدید سیلاب اور سنگین خشک سالی کا سامنا کرے گا — اور یہ سلسلہ تقریباً ہر 15 سال بعد دہرایا جا سکتا ہے۔
  یہ تحقیق معروف بین الاقوامی سائنسی جریدے Environmental Research Letters میں شائع ہوئی ہے، جس کی قیادت پروفیسر جونگہُن کام کر رہے ہیں۔ ان کے ساتھ اس تحقیق میں پاکستانی پی ایچ ڈی طالب علم حسن رضا، اور چین کی سن یات سین یونیورسٹی کے پروفیسر داگانگ وانگ اور ان کی ٹیم بھی شامل ہے۔
 پاکستان تحقیق کا مرکز کیوں؟
 تحقیقی ٹیم نے پاکستان پر فوکس اس لیے کیا کیونکہ یہاں کی بقاء بڑی حد تک دریاؤں، خصوصاً دریائے سندھ پر منحصر ہے۔ مگر موسمیاتی تبدیلیوں نے ان دریاؤں کے بہاؤ کو غیر یقینی بنا دیا ہے، جس کے باعث پانی کی مؤثر منصوبہ بندی اور انتظامی حکمتِ عملی ایک چیلنج بن چکی ہے۔
 پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک، جو گلوبل ساؤتھ کا حصہ ہیں، نہ صرف موسمیاتی تبدیلیوں سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں بلکہ ان کے پاس ان مسائل سے نمٹنے کے لیے درکار معاشی اور تکنیکی وسائل بھی محدود ہوتے ہیں۔
 مصنوعی ذہانت سے موسمیاتی پیش گوئیوں میں انقلاب
 اس تحقیق کی خاص بات یہ ہے کہ ماہرین نے روایتی موسمی ماڈلز پر انحصار کرنے کے بجائے مصنوعی ذہانت (AI) کا استعمال کیا۔ عام ماڈلز پہاڑی علاقوں، جیسے گلگت بلتستان یا شمالی خیبرپختونخوا میں بارش اور دریا کے بہاؤ کی درست پیش گوئی کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ AI کی مدد سے ماہرین نے دریا کے ماضی کے ڈیٹا اور زمینی مشاہدات کو استعمال کرتے ہوئے ایسے موسمیاتی رجحانات دریافت کیے جو پہلے چھپے ہوئے تھے۔

نتائج کے مطابق بالائی دریائے سندھ میں ہر 15 سال کے لگ بھگ ایک بڑا سیلاب یا خشک سالی متوقع ہے۔
 دیگر قریبی دریا تقریباً 11 سال کے وقفے سے ایسے ہی شدید موسمی حالات کا سامنا کریں گے۔
 حکومت کے لیے ایک واضح انتباہ
یہ تحقیق پاکستان کے پالیسی سازوں کے لیے ایک واضح پیغام ہے:
  تمام دریاؤں کے لیے ایک جیسی حکمت عملی کارگر نہیں۔ ہر دریا کی بنیاد پر الگ، سائنسی اور مقامی حالات کے مطابق منصوبہ بندی ناگزیر ہے۔
پروفیسر جونگہُن کام کا کہنا ہے کہ یہ نئی AI ٹیکنالوجی نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کے ان خطوں کے لیے بھی مفید ہے جو موسمیاتی لحاظ سے کمزور اور ڈیٹا کے فقدان کا شکار ہیں۔ ان کے مطابق اگر صحیح طریقے سے استعمال کیا جائے، تو AI موسمیاتی خطرات سے نمٹنے میں انقلابی کردار ادا کر سکتی ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں سیلاب سے نقصانات؛ اموات کی تعداد 134 ہوگئی، 47لاکھ سے زائد افراد اور 24 اضلاع متاثر
  • انڈے اُبالنے کے درست وقت میں ذائقہ اور بہترین صحت کا راز پوشیدہ
  • چین کی موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے محفوظ آلو کی نئی قسم بنانے کی کوشش کتنی کامیاب ہوئی؟
  • مقبوضہ کشمیر میں آتشزدگی کے واقعے میں تین رہائشی مکانات جل کر خاکستر
  • جنوبی وزیرستان میں سیلاب متاثرین کی بحالی، ایف سی ساؤتھ اور انتظامیہ کے مشترکہ اقدامات  
  • جنوبی وزیرستان، سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے ایف سی ساؤتھ اور انتظامیہ کے مشترکہ اقدامات
  • ہر 15 سال بعد تباہ کن سیلاب یا خشک سالی؟ پاکستان کے لیے مصنوعی ذہانت کی چونکا دینے والی پیش گوئی
  • جنوبی وزیرستان میں سیلاب متاثرین کی بحالی، ایف سی ساؤتھ کے ہنگامی اقدامات
  • سیلاب: اوچ شریف، احمد پور شرقیہ میں تباہی، 6 لاکھ ایکڑ چاول کی فصل متاثر
  • جنوبی پنجاب میں لوگوں کے وارننگ سنجیدہ نہ لینے پر زیادہ نقصان ہوا: سربراہ پی ڈی ایم اے