ایران کا اسرائیل پر پھر تباہ کن حملہ، متعدد ہلاک و زخمی
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
ایران نے آج علی الصبح جنوبی اسرائیل کے علاقے بیئر شیبہ پر بیلسٹک میزائل سے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں متعدد ہلاکتیں ہوئی ہیں تاہم اسرائیلی حکام اب تک 3 ہلاکتوں کی تصدیق کر رہے ہیں۔
اسرائیلی اخبار ’دی یروشلم پوسٹ‘ کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری کی گئی ایک ویڈیو میں وہ لمحہ دکھایا گیا جب ایک ایرانی میزائل نے جنوبی اسرائیل کو نشانہ بنایا۔
Footage circulating on social media shows the moment an Iranian ballistic missile impacted in southern Israel, causing the deaths of three and wounding at least eight more.
— The Jerusalem Post (@Jerusalem_Post) June 24, 2025
ابتدائی اطلاعات کے مطابق، بیئرشیبہ میں ہونے والے تازہ ترین حملے کے نتیجے میں کم از کم 3 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔ یہ حملہ ایران اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ جنگ بندی سے چند گھنٹے قبل ہوا۔
تاحال اسرائیلی حکام کی جانب سے واقعے کی مکمل تفصیلات جاری نہیں کی گئیں، تاہم صورتحال کشیدہ ہے اور خطے میں مزید تناؤ کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل ایران جنگذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل ایران جنگ
پڑھیں:
گوگل نے اسرائیل کے جرائم کی ویڈیو دستاویزات حذف کر دیں
شواہد سے انکشاف ہوا ہے کہ گوگل کمپنی نے انٹرنیٹ سے 700 سے زائد ویڈیوز حذف کر دی ہیں، جو صہیونی رجیم کے جنگی جرائم کو دستاویزی انداز میں پیش کر رہی تھیں۔ اسلام ٹائمز ۔ امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی صہیونی مظالم کی حمایت — غزہ جنگ کی وڈیو دستاویزات حذف کر دی گئیں۔ امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف صہیونی جرائم کی حمایت کے سلسلے میں اب یہ اطلاع ملی ہے کہ غزہ جنگ سے متعلق ویڈیو شواہد کو حذف کیا جا رہا ہے۔ میڈیا ادارے مڈل ایسٹ اسپیکٹیٹر (Middle East Spectator) نے جمعرات کی صبح اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ امریکی حکومت، خاص طور پر ٹرمپ انتظامیہ کے دباؤ پر، کمپنی گوگل نے اکتوبر کے آغاز سے اب تک 700 سے زائد ویڈیوز حذف کر دی ہیں، جن میں اسرائیلی جنگی جرائم کی دستاویزی شہادتیں موجود تھیں۔ رپورٹ کے مطابق، حذف کی گئی ویڈیوز میں الجزیرہ کی مقتول صحافی شیرین ابو عاقلہ سے متعلق مناظر بھی شامل تھے، جو امریکی شہریت رکھتی تھیں اور امریکی حکام کے مطابق انہیں اسرائیلی فوج نے جان بوجھ کر گولی ماری تھی۔مڈل ایسٹ اسپیکٹیٹر نے لیک شدہ دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ گوگل نے 45 ملین ڈالر کا ایک معاہدہ بھی کیا ہے، جس کے تحت غزہ میں قحط کے دوران اسرائیلی اشتہارات چلائے گئے تاکہ اسرائیلی جارحیت اور ایران کے خلاف بیانیے کو جواز فراہم کیا جا سکے۔رپورٹ کے اختتام میں کہا گیا ہے کہ اندرونی ای میلز سے ظاہر ہوتا ہے کہ گوگل نے بارہا انکار کیا کہ قحط سے انکار کرنے والے اسرائیلی اشتہارات اس کی پالیسیوں کی خلاف ورزی ہیں، حالانکہ حقیقت میں وہ انسانی المیے کو جھٹلانے اور جارحیت کو درست ثابت کرنے کی کوشش ہیں۔