میزبان و اداکار یاسرنواز کے بھائی وقار نواز انتقال کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24جون 2025)پاکستانی میزبان اور اداکار یاسر نواز کے بھائی وقار نواز انتقال کر گئے، یاسر نواز نے انسٹاگرام اسٹوری کے ذریعے یہ خبردیتے ہوئے بتایاکہ ان کے بھائی وقار نواز انتقال کر گئے ہیں جن کی نماز جنازہ آج ادا کی جائیگی،اداکار یاسر نوازنے اپنے چھوٹے بھائی دانش نواز اور ڈاکٹر فراز نواز کو بھی اپنی انسٹا اسٹوری پر ٹیگ کیا۔
(جاری ہے)
مشہور میزبان و اداکارہ ندا یاسر کے شوہر یاسر نواز نے غم کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بھائی کی مغفرت کی دعا کی اور مداحوں سے ان کی مغفرت کی دعا کرنے کی اپیل کی ہے لیکن ان کی جانب سے بھائی کے انتقال کی وجہ بتانے سے گریز کیا گیا ہے۔ مداح یاسر نواز کے بھائی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے گھر والوں کیلئے صبر کی دعا کر رہے ہیں۔اداکاریاسر نواز پاکستانی فلمساز، پروڈیوسر، سکرین رائٹر، اداکار اور سابق ماڈل ہیں جنہوں نے فلم ’رانگ نمبر‘ اور اس کے سیکوئل کی ہدایت کاری کی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یاسر نواز کے بھائی
پڑھیں:
نورا فتیحی کو دیکھ کر پاکستانی آئٹم نمبرز یاد نہیں رہتے، یاسر حسین
معروف اداکار و ہدایتکار یاسر حسین نے پاکستانی فلموں میں آئٹم نمبرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب وہ نورا فتیحی کو اسکرین پر دیکھتے ہیں تو پاکستانی آئٹم نمبرز ان کے ذہن سے نکل جاتے ہیں۔
حالیہ انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے یاسر حسین نے آئٹم نمبرز پر کھل کر بات کی اور ان کی ثقافتی حیثیت پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پہلے یہ طے کرنا ہوگا کہ ہمارا کلچر کیا ہے؟ کیا یہ تقسیم سے پہلے والا ہے یا بعد کا؟ عورتوں کے رقص دیکھنے کی روایت برصغیر میں پرانی ہے اور یہ مغلیہ دور سے جاری ہے۔ ہیرا منڈی ہمیشہ سے رہی ہے، صرف 80 کی دہائی میں ان سب چیزوں پر پابندی لگادی گئی، جو اب دوبارہ مختلف انداز میں سامنے آ رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: آئٹم گرل نورا فتیحی کا نماز کی ادائیگی سے متعلق حیران کن انکشاف
یاسر حسین نے بتایا کہ ماضی کی پاکستانی فلموں میں بھی ایسی مثالیں موجود ہیں۔ پرانی فلمیں دیکھیں، نور جہاں گانے گا رہی ہیں، اداکارائیں رقص کر رہی ہیں۔ تب یہ سب عام بات تھی۔ اب یہ اچانک ہمارے کلچر سے کیسے باہر ہو گیا؟
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے پاکستان میں آئٹم نمبرز پسند نہیں کیونکہ جب میں نورا فتیحی کو دیکھتا ہوں، تو ہمارے گانے بے معنی لگتے ہیں۔ میں اپنا معیار اتنا نیچا نہیں کر سکتا۔
مزید پڑھیں: نورا فتیحی اور آریان خان چہ میگوئیاں کے درمیان
یاسر حسین نے فلم سازوں کو مشورہ دیا کہ اگر وہ آئٹم نمبرز کو فلموں کا حصہ بنانا چاہتے ہیں تو ان کا معیار بھی بلند کریں۔ آپ ایک طرف ثقافتی اقدار کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف خواتین کے رقص دیکھنا چاہتے ہیں۔ یہ دہرا معیار ہے۔
انہوں نے حکومت کو تجویز دی کہ آئٹم نمبرز پر بھاری ٹیکس عائد کیا جائے تاکہ اس سے کچھ فائدہ تو ہو۔ یہ بند تو نہیں ہوں گے، کم از کم ریاست کو فائدہ ہو۔ اگرچہ آئٹم نمبرز پر عوامی سطح پر تنقید ہوتی ہے، مگر حقیقت یہ ہے کہ یوٹیوب پر ان گانوں کے کروڑوں ویوز ہوتے ہیں، جو ان کی مقبولیت کا ثبوت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئٹم نمبرز معروف اداکار و ہدایتکار نور جہاں نورا فتیحی یاسر حسین