اداکار یاسر نواز کے بھائی انتقال کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
پاکستان شوبز کے اداکار یاسر نواز کے بھائی وقار نواز انتقال کر گئے ہیں۔
یاسر نواز نے انسٹاگرام اسٹوری کے ذریعے یہ خبر دی ہے کہ ان کے بھائی وقار نواز انتقال کر گئے ہیں جن کی نماز جنازہ بعد نمازِ ظہر ادا ہوگی۔
مشہور میزبان و اداکارہ ندا یاسر کے شوہر یاسر نواز نے غم کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بھائی کی مغفرت کی دعا کی اور مداحوں سے ان کی مغفرت کی دعا کرنے کی اپیل کی۔
View this post on InstagramA post shared by All Pakistan Drama Page (@allpakdramapageofficial)
اداکار نے اپنے چھوٹے بھائی دانش نواز اور ڈاکٹر فراز نواز کو بھی اپنی انسٹا اسٹوری پر ٹیگ کیا۔
تاہم ان کی جانب سے بھائی کے انتقال کی وجہ بتانے سے گریز کیا گیا ہے۔ مداح یاسر نواز کے بھائی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے گھر والوں کیلئے صبر کی دعا کر رہے ہیں۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
10 سال سے بطور گائناکولوجسٹ تعینات’’منا بھائی ایم بی بی ایس‘ ‘ گرفتار
بھارت کی ریاست آسام میں ایک ایسا شخص گرفتار کر لیا گیا جو خود کو ماہر امراضِ نسواں ظاہر کر کے درجنوں خواتین کے سی سیکشن آپریشن کر چکا تھا۔ جعلی ڈاکٹر نے مشہور فلم منا بھائی ایم بی بی ایس سے متاثر ہو کر یہ دھوکہ دہی شروع کی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پلوک ملاکرنامی یہ شخص گزشتہ تقریباً 10 سال سے ریاست کے شہر سلچرکے دو نجی اسپتالوں میں بطور گائناکولوجسٹ کام کر رہا تھا، اور اب تک 50 سے زائد آپریشن کر چکا ہے۔
پولیس نے اسے اُس وقت رنگے ہاتھوں گرفتار کیا جب وہ ایک خاتون کا سی سیکشن آپریشن کر رہا تھا۔ ایک سینئر پولیس افسر کے مطابق تحقیقات کے دوران اس کے تمام دستاویزات اور سرٹیفکیٹس جعلی نکلے۔ وہ کئی برسوں سے بغیر کسی مستند ڈگری یا تربیت کے میڈیکل پریکٹس کر رہا تھا۔
پلوک ملاکر کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں اسے پانچ روزہ پولیس حراست میں بھیج دیا گیا۔
واضح رہے کہ آسام کی حکومت نے جعلی ڈاکٹروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے۔ وزیراعلیٰ ہمانتا بسوا سرما کی قیادت میں رواں سال جنوری میں ایک خصوصی یونٹ تشکیل دیا گیا تھا، جو ریاستی پولیس کے ساتھ مل کر کارروائیاں کر رہا ہے۔
اس یونٹ کی اب تک کی کارروائیوں میں 10 سے زائد جعلی ڈاکٹروں اور غیر قانونی پریکٹیشنرز کے خلاف مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔
یہ واقعہ بھارت میں صحت کے شعبے میں نگرانی اور شفافیت کی ضرورت پر ایک بار پھر توجہ دلاتا ہے۔
Post Views: 8