یاسر حسین نے اپنی والدہ کی قبر پر کیا دیکھا؟ آنکھوں دیکھا حال بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
پاکستان شوبز کے معروف اداکار اور ہدایت کار یاسر حسین نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے اپنی مرحومہ والدہ کی قبر پر حاضری دینے کا احوال بیان کیا ہے۔
یاسر حسین نے چند تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے کیپشن میں بتایا کہ انہوں نے شدید گرمی کے دن میں جب والدہ کی قبر پر حاضری دی تو وہاں ایک پانی کی ٹنکی دیکھی جس پر ان کی والدہ، زوجہ خادم حسین، کا نام ایصالِ ثواب کے طور پر درج تھا۔
اداکار نے بتایا کہ یہ ٹنکی پانچ سال قبل ان کے اہل خانہ نے نصب کی تھی، اور آج بھی لوگ اس سے پانی پی رہے تھے۔ انہوں نے بچوں اور راہ گیروں کو پانی پیتے اور بوتلیں بھرتے دیکھا تو ان کا دل خوشی سے بھر گیا۔
https://www.instagram.com/p/DLPFjo_oE_o/
یاسر حسین کا کہنا تھا کہ یہ ایک چھوٹا سا نیکی کا عمل تھا جو وقت کے ساتھ ذہن سے محو ہو گیا تھا، مگر آج اس کے اثرات دیکھ کر انہیں دوبارہ ایسا قدم اٹھانے کی ترغیب ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اب اس طرح کا کام کرتے رہیں گے اور اسے اپنے مداحوں کیساتھ سوشل میڈیا پر شیئر بھی کریں گے۔
سوشل میڈیا صارفین نے یاسر کے اس عمل کو سراہتے ہوئے ان کے لیے دعائیں کیں اور ان سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سعودی عرب پر حملہ ہوا تو اپنی سرزمین کی طرح دفاع کریں گے، خواجہ آصف
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر سعودی عرب کو خطرہ لاحق ہوا تو پاکستان اس کا دفاع ایسے ہی کرے گا جیسے اپنی سرزمین کا کرتا ہے۔ایک نجی خبر رساں ادارہ سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے رویے سے خطرات واضح ہیں، ایسے میں مسلم ممالک کو نیٹو طرز کے اتحاد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 50 سے 60 سال سے دفاعی تعاون جاری ہے، اور نئے دفاعی معاہدے سے سعودی عرب کا مغربی ممالک پر انحصار کم ہوگا۔ معاہدے میں تکنیکی مدد، دفاعی شعبے میں جوائنٹ وینچرز اور فوجی تربیت شامل ہوگی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ دونوں ملک ایک دوسرے کے دفاع میں ہمیشہ پیش پیش رہے ہیں، اور اب بھی کسی بھی خطرے کی صورت میں ساتھ کھڑے ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا وجود حرمین شریفین کی مرہون منت ہے، اور سعودی سرزمین کی حفاظت پاکستانیوں کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب میں 30 لاکھ پاکستانی مقیم ہیں، جو دونوں ممالک کے تعلقات کی گہرائی کا ثبوت ہیں۔ہمارا دفاع سعودی عرب کا دفاع ہے، اور ان کا دفاع ہمارا دفاع ہے۔