آپریشن بنیان مرصوص ایک تاریخی فتح سے ہمکنار ہوا، کور کمانڈر لاہور
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
لیفٹینٹ جنرل فیاض حسین شاہ نے یو ایم ٹی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم اور ہنر سے آراستہ نوجوان ہی ملک کے روشن مستقبل کے ضامن ہیں اور اساتذہ کرام قوم کے معمار ہیں، جنہیں سلام پیش کرتا ہوں۔ لیفٹیننٹ جنرل فیاض حسین شاہ نے زور دیا کہ ہم سب نے مل کر وطن عزیز کو محفوظ اور مضبوط تر بنانا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کورکمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل فیاض حسین شاہ نے یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے اساتذہ اور طلباء کیساتھ ایک خصوصی نشست میں شرکت کی۔ اپنے خطاب میں جنرل فیاض حسین شاہ نے معرکۂ حق کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی روشنی ڈالی اور عالمی و علاقائی تناظر میں حالیہ پاک، بھارت جنگ کے اثرات پر سیر حاصل گفتگو کی۔ انہوں نے آپریشن بنیان مرصوص کو پوری قوم کے ایمان، اتحاد اور نظم و ضبط کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے اسے ایک تاریخی فتح کا نام دیا۔
کورکمانڈر نے حاضرین کے سوالات کے مدلل اور مفصل جوابات دیئے اور نوجوانوں کے کردار کو مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے کلیدی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور ہنر سے آراستہ نوجوان ہی ملک کے روشن مستقبل کے ضامن ہیں اور اساتذہ کرام قوم کے معمار ہیں، جنہیں سلام پیش کرتا ہوں۔ لیفٹیننٹ جنرل فیاض حسین شاہ نے زور دیا کہ ہم سب نے مل کر وطن عزیز کو محفوظ اور مضبوط تر بنانا ہے۔ آپریشن بنیان مرصوص نے دنیا پر پاکستانی قوم اور افواج کی طاقت کو نمایاں کر دیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جنرل فیاض حسین شاہ نے
پڑھیں:
اے آئی چشمے فونز اور کمپیوٹرز کی جگہ لے لیں گے، جو لوگ نہیں پہنیں گے وہ۔۔۔زکربرگ نے بڑی پیشگوئی کردی
میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ نے حال ہی میں کہا ہے کہ مستقبل میں انسانوں کا اے آئی کے ساتھ بنیادی رابطہ موبائل فونز یا کمپیوٹرز کے ذریعے نہیں بلکہ اے آئی چشموں کے ذریعے ہوگا۔ اُن کا کہنا ہے کہ جو افراد یہ چشمے استعمال نہیں کریں گے، وہ دوسروں کے مقابلے میں ذہنی لحاظ سے پیچھے رہ جائیں گے اور کمزور تصور کیے جائیں گے۔
یہ بیان انہوں نے میٹا کی Q2 2025 کی آمدنی کانفرنس کے دوران دیا، انہوں نے واضح کیاکہ میرا یقین اب بھی یہی ہے کہ چشمے ہی اے آئی کے لیے بہترین ذریعہ ہوں گے، کیونکہ یہ اے آئی کو وہ دیکھنے، سننے اور سمجھنے کی صلاحیت دیتے ہیں جو آپ خود دیکھتے، سنتے اور محسوس کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ہی ان چشموں میں ڈسپلے فنکشن شامل کیا جائے گا — جیسا کہ مستقبل میں لانچ کیے جانے والے Orion AR Glasses — اس سے ان کی افادیت میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا۔
زکربرگ نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ مستقبل میں اگر آپ کے پاس ایسے چشمے یا آلات نہیں ہوں گے جو اے آئی کے ساتھ مسلسل رابطے کی سہولت دیں، تو آپ دوسروں کے مقابلے میں ذہنی برتری میں پیچھے ہوں گے۔
میٹا کی حکمت عملی اور موجودہ پیش رفت
حالیہ برسوں میں میٹا نے اپنی ریئلٹی لیبز (Reality Labs) ڈویژن میں بھاری سرمایہ کاری کی ہے تاکہ اسمارٹ گلاسز اور اے آر (Augmented Reality) ڈیوائسز تیار کی جا سکیں۔
Ray-Ban Meta چشمے، جو Ray-Ban کے اشتراک سے بنائے گئے، اور اب Oakley کے ساتھ ایک نیا ماڈل بھی مارکیٹ میں آ چکا ہے، اس وقت سب سے زیادہ توجہ حاصل کرنے والی مصنوعات میں شامل ہیں۔ یہ چشمے تصاویر لینے، ویڈیوز ریکارڈ کرنے، میوزک چلانے، اور وائس اسسٹنٹ جیسے فیچرز سے لیس ہیں — صارفین میٹا اے آئی سے براہ راست پوچھ سکتے ہیں کہ وہ کیا دیکھ رہا ہے۔
عینک ساز کمپنی EssilorLuxottica کے مطابق، Ray-Ban Meta چشموں کی فروخت توقعات سے کہیں زیادہ رہی ہے، جن میں سالانہ بنیادوں پر تین گنا اضافہ ہوا ۔اسی کے ساتھ Reality Labs ڈویژن کو بھی اس سہ ماہی میں تقریباً 5 فیصدترقی حاصل ہوئی ہے۔
تاہم ریئلٹی لیبز اب بھی میٹا کے لیے سب سے بڑا مالی بوجھ ہے۔ اس سہ ماہی میں 4.53 ارب ڈالر کا خسارہ ہوا، جبکہ 2020 سے اب تک مجموعی نقصان 70 ارب ڈالر کے قریب پہنچ چکا ہے۔
اے آئی چشمے: صرف میٹا ہی نہیں
میٹا واحد کمپنی نہیں جو اے آئی آلات کو مستقبل سمجھ رہی ہے۔ اس سال OpenAI نے مشہور ڈیزائنر جونی آئیو کے اسٹارٹ اپ کو 6.5 ارب ڈالر میں خریدا، تاکہ اے آئی کے ساتھ انٹرایکشن کے لیے نئی نسل کی کنزیومر ڈیوائس بنائی جا سکے۔
مگر زکربرگ کے مطابق اس وقت “چشمے” ہی سب سے معقول اور مؤثر ذریعہ ہیں جو ڈیجیٹل اور فزیکل دنیا کے درمیان پُل بن سکتے ہیں۔
میٹا کی تیزرفتار اے آئی جنگ میں شمولیت
اے آئی کی دوڑ میں سبقت لینے کے لیے میٹا نے حالیہ برسوں میں ٹیلنٹ ہنٹ میں بھی جارحانہ حکمتِ عملی اپنائی ہے۔ مالی رپورٹس کے مطابق میٹا نے Scale AI میں15 ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کی، جس کے نتیجے میں اس کے سی ای او الیگزینڈر وانگ کو اپنی ٹیم میں شامل کیا اور OpenAI کے کم از کم چار اہم ملازمین کو بھی اپنی طرف راغب کیا — جن میں سے ایک ChatGPT کا شریک بانی بھی ہے۔
کیا اے آئی چشمے واقعی مستقبل کی حتمی ڈیوائس بنیں گے؟
یہ تو وقت ہی بتائے گا، مگر ایک بات واضح ہے کہ میٹا ایک بار پھر ٹیکنالوجی کی دنیا میں بازی لے جانے کے لیے تیار ہے — جیسے کبھی فیس بک نے سوشل میڈیا کی دنیا بدل دی تھی، ویسے ہی اب یہ کمپنی چاہتی ہے کہ لوگ ٹیکنالوجی سے جُڑنے کے طریقے کواے آئی چشموں کے ذریعے مکمل طور پر نئی شکل دے۔