چائنا میڈیا گروپ اور بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کا اسپورٹس پروگراموں کی جدید نشریات کو فروغ دینے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
لوزان :چائنا میڈیا گروپ کے صدر شین ہائی شیونگ اور ان کے وفد نے سوئٹزرلینڈ کے شہر لوزان میں آئی او سی کے اعزازی تاحیات صدر تھامس باخ اور آئی او سی کی نئی صدر کرسٹی کوینٹری سے ملاقات کی۔ فریقین نے جامع اسٹریٹجک تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور اسپورٹس پروگراموں کی جدید نشریات کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔شین ہائی شیونگ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں، تھامس باخ کی حمایت سے، چائنا میڈیا گروپ اور بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے کاپی رائٹ معاہدوں، ایونٹ براڈکاسٹنگ، سگنل پروڈکشن، اور ثقافتی تبادلوں سمیت دیگر شعبوں میں اہم نتائج حاصل کیے ہیں، اور شراکت داری مسلسل گہری ہوتی جا رہی ہے۔ آج ہی، سی ایم جی نے اطالوی اولمپک کمیٹی اور میلان اولمپک تنظیم کمیٹی کے ساتھ تعاون پر دستخط کرتے ہوئے 2026 میلان-کورٹینا ڈی امپیزو سرمائی اولمپکس کا نشریاتی ادارہ بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ 2026 میلان سرمائی اولمپکس کے ” 8k سگنل پروڈکشن” میں شامل دنیا کی واحد میڈیا تنظیم کی حیثیت سے ،سی ایم جی نومنتخب صدر کرسٹی کوینٹری کی رہنمائی میں بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کا منتظر ہے تاکہ عالمی ناظرین کو سرمائی کھیلوں کا ایک شاندار آڈیو ویژول تجربہ فراہم کیا جا سکے۔باخ نےسی ایم جی اور سربراہ شین ہائی شیونگ کو اولمپک تحریک کی طویل مدتی حمایت اور شاندار شراکت پر خراج تحسین پیش کیا ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں تعاون کو مزید فروغ ملے گا، تاکہ اولمپک تحریک اور ثقافت کو آگے بڑھانے میں مشترکہ کوششیں کی جا سکیں اور ایک زیادہ متحد دنیا کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالا جا سکے۔کرسٹی کوینٹری نے کہا کہ آئی او سی ہمیشہ سی ایم جی کو ایک اہم شراکت دار کے طور پر دیکھتی ہے، اور دونوں فریقوں کے حاصل کردہ شاندار نتائج اولمپک تحریک کی ترقی کو فروغ دیتے رہیں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مستقبل چین میں ہے” غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اتفاق رائے بن گیا ، چینی میڈیا
مستقبل چین میں ہے” غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اتفاق رائے بن گیا ، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 22 June, 2025 سب نیوز
بیجنگ : حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والی ملٹی نیشنل کارپوریشنوں کے رہنماؤں کی چھٹی چھنگ ڈاؤ سمٹ میں اٹلی کے ای این آئی گروپ کے چین میں چیئرمین جیووانی نے کہا “چینی مارکیٹ نہ صرف مواقع سے بھری ہوئی ہے بلکہ قابل اعتماد اور غیر متزلزل بھی ہے۔ میرے خیال میں مستقبل چین میں ہے۔” اجلاس میں بہت سے غیر ملکی کاروباری اداروں کے ایگزیکٹوز کا خیال تھا کہ چینی مارکیٹ کے “بے مثال فائدے” ہیں۔
ملٹی نیشنل کمپنیوں کے لئے چین کے پہلے قومی سطح کے اقتصادی اور تجارتی ایونٹ کے طور پر ، اس سمٹ میں 465 ملٹی نیشنل کمپنیوں کے 570 مہمانوں نے شرکت کی ، جو ایک ریکارڈ بلند سطح ہے۔ سمٹ میں دستخط کیے گئے معاہدوں کی مجموعی رقم 5.93 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی۔
سمٹ میں شرکت کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں کا خیال ہے کہ “چینی آر اینڈ ڈی” عالمی ترتیب میں ناگزیر ہے۔ یہاں مارکیٹ، ٹیلنٹ اور جدت طرازی کے وسائل کا بھرپور استعمال کرکے ہی اپنی عالمی مسابقتی صلاحیت کو مستحکم کیا جا سکتا ہے۔ ان کا ماننا تھا کہ قابل تجدید توانائی، سمندری پانی کی ڈی سیلینیشن، اور ہائیڈروجن توانائی کے شعبوں میں چین کی سبز تبدیلی تیزی سے ترقی کر رہی ہے.
آج، سرمایہ کاری کی سہولت اور ٹارگٹڈ خدمات کے ذریعے، چین غیر ملکی کمپنیوں کے لئے ایک وسیع گنجائش فراہم کر رہا ہے. غیر ملکی کمپنیاں چین میں اپنی سرمایہ کاری میں تیزی لا رہی ہیں۔ رواں سال کے پہلے پانچ ماہ میں چین کی ہائی ٹیک صنعتوں میں ای کامرس سروسز، ایرو اسپیس اینڈ ایکوپمنٹ مینوفیکچرنگ، کیمیکل مینوفیکچرنگ اور طبی سازوسامان کی مینوفیکچرنگ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے حقیقی استعمال میں بالترتیب 146 فیصد، 74.9 فیصد، 59.2 فیصد اور 20 فیصد اضافہ ہوا۔ افراتفری اور تبدیلیوں کے دور میں، غیر ملکی کمپنیوں کا عمل ظاہر کرتا ہے کہ چین کے ساتھ جڑ کر ہی دنیا کے ساتھ بہتر طور پر جڑا جا سکتا ہے۔ چین میں سرمایہ کاری ہی مستقبل کی سرمایہ کاری ہے.
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایران نے اسرائیل پر خیبر شکن میزائل داغنے کی ویڈیو جاری کردی تنخواہ دار طبقے کے ٹیکس سلیب اور نان فائلر کے کیش نکلوانے کی حد میں تبدیلی منظور سنگاپورچین کے ساتھ مزید تعاون کا خواہاں ہے، وزیر اعظم سنگاپور تہذیبوں کے مابین باہمی سیکھنے کے عمل کو جاری رکھنا چاہئے، چینی نائب وزیر اعظم چائنہ ساؤتھ ایشیا ایکسپو میں شرکت کیوں ضروری ہے؟ ملک میں ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کا پارہ صفر اعشاریہ 27فیصد بڑھ گیا حکومت کا 5سال پرانی گاڑیوں کی کمرشل امپورٹ کی اجازت دینے کا فیصلہ