ایران کے لوگوں، فوجیوں اور لیڈرشپ کی جرات کو سلام کرتی ہوں، محبوبہ مفتی
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
پی ڈی پی کی سربراہ نے کہا کہ امریکہ کے نہ چاہتے ہوئے بھی، اسلامی ممالک میں ایران کا رتبہ بہت اوپر چلا گیا ہے اور عالم اسلام کو لیڈرشپ کا رول ماڈل مل گیا۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلٰی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا کہ میں ایران کے لوگوں، فوجیوں اور لیڈرشپ کی جرات کو سلام کرتی ہوں۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ جس جذبے سے ایرانیوں نے لڑائی لڑی وہ قابل تعریف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے پاس نہ تو کوئی ہتھیار تھا، نہ کوئی جوہری ہتھیار ہے، ان کا سب سے بڑا ہتھیار ایمان اور شہادت کا جذبہ ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ ایران نے امریکہ جیسے سپرپاور کے دوست اسرائیل کو گھٹنے پر لایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے نہ چاہتے ہوئے بھی، اسلامی ممالک میں ایران کا رتبہ بہت اوپر چلا گیا ہے اور عالم اسلام کو لیڈرشپ کا رول ماڈل مل گیا۔ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ امریکہ نے عراق، افغانستان، لیبیا، شام کو تباہ کیا اور پھر جمہوریت کا نام لیتا ہے۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ امریکہ کے صدر کی کافی عزت ہوتی تھی لیکن ڈونالڈ ٹرمپ کے آنے کے بعد اس کی عزت کم ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈونالڈ ٹرمپ دنیا کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی استقامت اور جذبے کو دیکھ کر امریکہ اور اسرائیل چاہتے ہیں کہ سیز فائر ہو۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان بھی جنگ کے دہانے پر تھے، اس کے بعد امریکہ نے سیز فائر میں اہم رول ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ ہی جنگ شروع کراتا ہے، وہی جنگ بندی کراتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین اور روس کا رول مثبت رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محبوبہ مفتی نے کہا کہ نے کہا کہ امریکہ انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
ایران اب بھی امریکی فوجیوں پر حملہ کرنے کی نمایاں حربی صلاحیت رکھتا ہے، امریکی کمانڈر
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق وائس ایڈمرل چارلس کوپر نے بتایا کہ ایران حملوں کے لیے وہ بیلسٹک میزائل بھی استعمال کرسکتا ہے، جو پیر کے روز قطر میں ایک بڑے امریکی فوجی اڈے پر حملے میں استعمال کیے گئے تھے۔ وائس ایڈمرل چارلس بریڈ کوپر، جنہیں ترقی دینے اور یو ایس سینٹرل کمانڈ کی سربراہی سونپنے کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں تمام امریکی فوجی کارروائیوں کی قیادت کے لیے نامزد سینئر فوجی افسر نے قانون سازوں کو بتایا ہے کہ ایران اب بھی امریکی فوجیوں پر حملہ کرنے کی نمایاں حربی صلاحیت رکھتا ہے۔ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق وائس ایڈمرل چارلس کوپر نے بتایا کہ ایران حملوں کے لیے وہ بیلسٹک میزائل بھی استعمال کرسکتا ہے، جو پیر کے روز قطر میں ایک بڑے امریکی فوجی اڈے پر حملے میں استعمال کیے گئے تھے۔ وائس ایڈمرل چارلس بریڈ کوپر، جنہیں ترقی دینے اور یو ایس سینٹرل کمانڈ کی سربراہی سونپنے کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ انہوں نے فٹ بال کی ایک اصطلاح استعمال کرتے ہوئے مزید کہا کہ امریکی فورسز کو روزانہ کی بنیاد پر تین نکاتی پوزیشن میں رہنے کی ضرورت ہے۔
ایران نے پیر کے روز امریکی فضائی حملے کے ردعمل میں قطر میں واقع العدید ایئر بیس پر مختصر اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل داغے تھے۔ ٹرمپ نے اس حملے کو پیشگی معلوم قرار دیا اور اسے امریکی حملوں کے بعد اپنی ساکھ بچانے کے لیے ایک کمزور ردعمل قرار دیا تھا۔ وائس ایڈمرل چارلس بریڈ کوپر کو فور اسٹار ایڈمرل کے عہدے پر ترقی دیے جانے کی توقع ہے اور وہ امریکی سینٹرل کمانڈ (یو ایس سینٹرل کمانڈ) کے سربراہ کا عہدہ سنبھالیں گے۔ وائس ایڈمرل چارلس کوپر فروری 2024 سے سینٹرل کمانڈ کے نائب کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے آرمی جنرل مائیکل ایرک کوریلا کے تحت کام کیا، یہ مدت کافی پُر اضطراب رہی، جس میں حماس کے حملے کے بعد غزہ کی جنگ، امریکی افواج پر حملے، اور گزشتہ ویک اینڈ میں ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی بمباری شامل ہے۔ جب کوپر سے پوچھا گیا کہ امریکا ایرانی حمایت یافتہ گروہوں کو کمزور کرنے کے لیے کیا کرے گا، تو انہوں نے کہا کہ امریکا ایران اور اس کے حمایت یافتہ گروہوں پر گہری نظر رکھے گا، ان کے مطابق، حماس اور لبنان میں قائم حزب اللہ کی طاقت کم ہوئی ہے، لیکن یمن میں موجود حوثی مجاہدین اور دیگر مقامات پر سرگرم ملیشیا تنظیمیں اب بھی تشویش کا باعث ہیں۔ کوپر نے ایئر فورس لیفٹیننٹ جنرل الیکسس گرینکیوچ کے ہمراہ گواہی دی، جو پینٹاگون کی جوائنٹ اسٹاف کے سینئر فوجی افسر ہیں۔