الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ میں قانونی مقدمات کے نظام کا افتتاح
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ میں قانونی مقدمات کے نئے نظام سے عوام اور وکلا کو فوری معلومات میسر آئیں گی، مقدمات کی فہرست اور تفصیل عوامی رسائی کے لیے دستیاب ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ میں قانونی مقدمات کے نظام کا افتتاح کر دیا گیا۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں سیکرٹری، اعلیٰ افسران اور منصوبہ ڈائریکٹر الیکشن کمیشن نے شرکت کی۔ ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق مقدمات کے نئے نظام سے عوام اور وکلا کو فوری معلومات میسر آئیں گی، مقدمات کی فہرست اور تفصیل عوامی رسائی کے لیے دستیاب ہوگی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق استقبالیہ پر جدید معلوماتی سکرین نصب کر دی گئی، مقدمات کی فہرست، فیصلے اور حکم نامے فوری دیکھے جا سکیں گے۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق مقدمات کی مکمل تفصیل چند لمحات میں حاصل کی جا سکے گی، چیف الیکشن کمشنر نے نظام کو اہم پیش رفت قرار دیا۔منصوبہ ڈائریکٹر نے نئے نظام پر تفصیلی بریفنگ دی، انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے عوامی سہولت کے لیے بڑا قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء اور فریقین کو مقدمات سے متعلق فوری راہنمائی ملے گی، اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے منصوبہ ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن کے مطابق مقدمات کے مقدمات کی
پڑھیں:
جمشید دستی کو جعلی ڈگری کیس میں 7 سال قید کی سزا سنا دی گئی
ملتان( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 ستمبر2025ء ) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ ملتان نے سابق رکن قومی اسمبلی جمشید احمد دستی کے خلاف جعلی ڈگری کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں 7 سال قید کی سزا سنا دی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر کئے گئےمقدمے میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ جمشید دستی نے 2008 کے عام انتخابات میں مدرسے کی بی اے کی ڈگری کاغذات نامزدگی کے ساتھ جمع کروائی تھی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق متعلقہ سند کا ریکارڈ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے پاس موجود نہیں تھا۔ استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ جمشید دستی نے مظفرگڑھ کے حلقہ این اے 178 سے انتخاب میں حصہ لیا اور کاغذات نامزدگی کے ساتھ مبینہ طور پر مدرسے کی ڈگری منسلک کی، تاہم ان ڈگریوں کا کوئی ریکارڈ کسی بھی ادارے میں موجود نہیں ہے۔(جاری ہے)
الیکشن کمیشن نے مؤقف اپنایا کہ ملزم نے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حقائق چھپائے، اس بنیاد پر انہیں نااہل قرار دیا جانا چاہیے۔
عدالت نے گواہوں کے بیانات اور پیش کردہ ثبوتوں کا جائزہ لینے کے بعد جمشید دستی کو مجرم قرار دے دیا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن بھی اسپیکر قومی اسمبلی کے ریفرنس پر جمشید دستی کو نااہل قرار دے چکا ہے۔ ان کے خلاف یہ مقدمہ کئی سال سے زیرِ سماعت تھا جس میں آج فیصلہ سنا دیا گیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ عوامی نمائندوں کا فرض ہے کہ وہ شفافیت کے تقاضے پورے کریں اور اگر وہ ایسا نہ کریں تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی،ادھر جمشید دستی نے سزا کے فیصلے کو سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔ سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ جمشید دستی کی سزا آئندہ عام انتخابات میں ان کے سیاسی مستقبل پر گہرے اثرات ڈال سکتی ہے، ایک وقت میں عوامی حمایت رکھنے والے یہ رہنما اب قانونی مشکلات کے باعث شدید دباؤ کا شکار ہیں۔