دھاندلی کا الزام، سابق چیف الیکشن کمشنر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
بنگلہ دیش(نیوز ڈیسک)بنگلہ دیش میں سابق چیف الیکشن کمشنر کے ایم نورالہدیٰ کو شیخ حسینہ کے حق میں مبینہ انتخابی دھاندلی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا، مشتعل عوام کے ہاتھوں تشدد کے بعد انہیں پولیس کے حوالے کیا گیا۔
نجی اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیشی عدالت نے سابق چیف الیکشن کمشنر کو وزیرِاعظم شیخ حسینہ کے حق میں مبینہ انتخابی دھاندلی میں کردار ادا کرنے کے الزام میں حراست میں لے لیا ہے۔
77 سالہ کے ایم نورالہدیٰ کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیا گیا ہے تاکہ اُن سے مزید تفتیش کی جاسکے۔
یہ کارروائی اس واقعے کے ایک دن بعد عمل میں آئی جب ایک مشتعل ہجوم نے اُن کے گھر پر دھاوا بول دیا، انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں پولیس کے حوالے کر دیا۔
اتوار کے روز اپوزیشن کی طاقتور جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) نے نورالہدیٰ اور دیگر سابق الیکشن کمشنرز کے خلاف مقدمہ درج کروایا، جن پر ماضی کے انتخابات میں شیخ حسینہ کے حق میں دھاندلی کرنے کا الزام ہے۔
واضح رہے کہ حسینہ واجد کا 15 سالہ اقتدار اگست 2024 میں ایک عوامی بغاوت کے نتیجے میں ختم ہوگیا تھا۔
مقدمہ درج ہونے کے چند گھنٹوں بعد ایک ہجوم نے ڈھاکا میں نورالہدیٰ کے گھر پر حملہ کیا، وہ انہیں گھسیٹ کر سڑک پر لائے، ان کے گلے میں جوتوں کا ہار ڈالا اور تشدد کے بعد انہیں پولیس کے حوالے کر دیا۔
نگراں حکومت نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں۔
جاری کردہ سرکاری بیان میں کہا گیا کہ کسی ملزم پر حملہ کرنا اور اسے جسمانی تشدد کا نشانہ بنانا نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ قانون کی حکمرانی کے منافی اور ایک فوجداری جرم ہے۔
بعد ازاں پولیس نے کے ایم نورالہدیٰ کو عدالت لے جاتے ہوئے ان کی حفاظت کے لیے انہیں ہیلمٹ پہنایا۔
دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی نورالہدیٰ پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم ’آئین و سلیش کیندر‘ سے وابستہ ابو احمد فیض القبر نے ایک بیان میں کہا کہ یہ قانون کی حکمرانی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بچیوں سے زیادتی کے ملزم پر عدالت کے احاطے میں تشدد
کراچی کے علاقے قیوم آباد میں کمسن بچیوں سے زیادتی کے ملزم کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کیا گیا تو احاطہ عدالت میں ہنگامہ برپا ہوگیا۔ متاثرہ بچی کی والدہ اور دیگر سائلین نے ملزم کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں:100 سے زائد بچوں سے زیادتی کا مرتکب شخص گرفتار، ویڈیوز برآمد، این سی آر سی کا شدید ردعمل
میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس ملزم کو اعترافی بیان ریکارڈ کرانے کے لیے عدالت لائی تھی۔
جج کی طبیعت ناساز ہونے پر سماعت میں وقفہ کیا گیا، اسی دوران متاثرہ بچی کی والدہ نے ملزم پر حملہ کر دیا، جس کے بعد موجود دیگر افراد بھی مشتعل ہوگئے۔
پولیس کا ردعملتشدد کے باعث ملزم کی حالت خراب ہوگئی، جس پر پولیس نے فوری طور پر اسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
یہ بھی پڑھیں:درجنوں بچوں سے زیادتی کے مرتکب شخص سے متعلق نئے انکشافات سامنے آگئے
حکام کا کہنا ہے کہ ملزم اس وقت جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے۔
یاد رہے کہ پولیس ریکارڈ کے مطابق ملزم کے خلاف بچیوں سے زیادتی کے 7 مقدمات درج ہیں۔ اس سے قبل متاثرہ بچیوں نے بھی عدالت میں ملزم کو شناخت کیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بچیوں سے زیادتی کراچی کورٹ ملزم پر تشدد