Daily Ausaf:
2025-08-08@19:16:03 GMT

دھاندلی کا الزام، سابق چیف الیکشن کمشنر گرفتار

اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT

بنگلہ دیش(نیوز ڈیسک)بنگلہ دیش میں سابق چیف الیکشن کمشنر کے ایم نورالہدیٰ کو شیخ حسینہ کے حق میں مبینہ انتخابی دھاندلی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا، مشتعل عوام کے ہاتھوں تشدد کے بعد انہیں پولیس کے حوالے کیا گیا۔

نجی اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیشی عدالت نے سابق چیف الیکشن کمشنر کو وزیرِاعظم شیخ حسینہ کے حق میں مبینہ انتخابی دھاندلی میں کردار ادا کرنے کے الزام میں حراست میں لے لیا ہے۔

77 سالہ کے ایم نورالہدیٰ کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیا گیا ہے تاکہ اُن سے مزید تفتیش کی جاسکے۔

یہ کارروائی اس واقعے کے ایک دن بعد عمل میں آئی جب ایک مشتعل ہجوم نے اُن کے گھر پر دھاوا بول دیا، انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں پولیس کے حوالے کر دیا۔

اتوار کے روز اپوزیشن کی طاقتور جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) نے نورالہدیٰ اور دیگر سابق الیکشن کمشنرز کے خلاف مقدمہ درج کروایا، جن پر ماضی کے انتخابات میں شیخ حسینہ کے حق میں دھاندلی کرنے کا الزام ہے۔

واضح رہے کہ حسینہ واجد کا 15 سالہ اقتدار اگست 2024 میں ایک عوامی بغاوت کے نتیجے میں ختم ہوگیا تھا۔

مقدمہ درج ہونے کے چند گھنٹوں بعد ایک ہجوم نے ڈھاکا میں نورالہدیٰ کے گھر پر حملہ کیا، وہ انہیں گھسیٹ کر سڑک پر لائے، ان کے گلے میں جوتوں کا ہار ڈالا اور تشدد کے بعد انہیں پولیس کے حوالے کر دیا۔

نگراں حکومت نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں۔

جاری کردہ سرکاری بیان میں کہا گیا کہ کسی ملزم پر حملہ کرنا اور اسے جسمانی تشدد کا نشانہ بنانا نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ قانون کی حکمرانی کے منافی اور ایک فوجداری جرم ہے۔

بعد ازاں پولیس نے کے ایم نورالہدیٰ کو عدالت لے جاتے ہوئے ان کی حفاظت کے لیے انہیں ہیلمٹ پہنایا۔

دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی نورالہدیٰ پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیم ’آئین و سلیش کیندر‘ سے وابستہ ابو احمد فیض القبر نے ایک بیان میں کہا کہ یہ قانون کی حکمرانی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

جنوبی وزیرستان: ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر کی گاڑی پر فائرنگ، 2 پولیس اہلکار زخمی

فائل فوٹو 

جنوبی وزیرستان اپر کے علاقے لدھا میں ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) عصمت اللّٰہ اور اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر (اے ڈی سی) کی گاڑی پر فائرنگ ہوئی ہے۔

فائرنگ کے نتیجے میں گاڑی کا شیشہ ٹوٹنے سے 2 پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوگئے۔ 

ڈپٹی کمشنر عصمت اللّٰہ وزیر نے جیو نیوز کو بتایا کہ ٹانک سے لدھا آتے ہوئے نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پر حملہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ووٹ چوری معاملے پر الیکشن کمیشن جانچ کیوں نہیں کرا رہا ہے، پرینکا گاندھی
  • ن لیگی ایم پی اے چوہدری نعیم اعجاز کے گھر سی سی ڈی کا چھاپہ، 5 کروڑ روپے لے جانے کا الزام
  • 17 کروڑ روپے رشوت لینے پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو سیالکوٹ گرفتار
  • دورانِ چیکنگ کار سوار خاتون کی تلخ کلامی، لیڈی اہلکار کے سر پر لوہے کی بوتل دے ماری
  • موٹروے پولیس بھی بدمعاش بن گئی ، اہلکار کی بچے کے سرمیں جوتیاں مارنے کی ویڈیو وائرل 
  • پاکپتن میں خاتون پر تشدد کرنیوالا پولیس اہلکار گرفتار
  • امریکہ، روس کو حساس معلومات فراہم کرنے کی کوشش کے الزام میں امریکی فوجی گرفتار
  • جنوبی وزیرستان کے لوئر وانا بازار میں بم دھماکا، 2 افراد جاں بحق، 14 زخمی
  • جنوبی وزیرستان میں ڈپٹی کمشنر کے قافلے پر حملہ، دو پولیس اہلکار زخمی
  • جنوبی وزیرستان: ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر کی گاڑی پر فائرنگ، 2 پولیس اہلکار زخمی