امریکی ایوانِ نمایندگان کے واٹس ایپ استعمال کرنے پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی ایوانِ نمایندگان کی تمام سرکاری ڈیوائسوں میں میٹا کی میسجنگ سروس واٹس ایپ استعمال کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ دفتر سائبر سیکورٹی نے واٹس ایپ کو صارفین کے لیے ایک اعلیٰ خطرہ قرار دیا ہے، کیونکہ یہ صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ کے طریقہ کار میں شفافیت فراہم نہیں کرتا اور اس کے استعمال سے سیکورٹی خدشات پیدا ہوتے ہیں۔دوسری جانب میٹا نے اس کی مذمت کی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
خوارج باجوڑ میں دہشت گردی اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں،سیکورٹی ذرائع
اسلام آباد (صغیر چوہدری)باجوڑ میں غیر ملکیوں کا جھوٹ بے نقاب،سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے۔
باجوڑ میں قبائل اور غیر ملکیوں کی بحث میں جان بوجھ کر ابہام پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
جبکہ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق زمینی حقائق کچھ یوں ہیں۔
خوارج باجوڑ میں آبادی کے درمیان رہتے ہوئے دہشت گردی اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ خیبرپختونخوا حکومت بشمول وزیراعلیٰ اور سیکیورٹی حکام نے وہاں کے قبائل کے سامنے تین نکات رکھے۔ پہلا نکتہ ان غیر ملکیوں کو نکال باہر کرنا ہے جن میں سے زیادہ تر افغان ہیں۔
دوسرا نکتہ یہ ہے کہ اگر قبائل خود خوارج کو بے دخل نہیں کر سکتے تو ایک دو دن کے لیے علاقہ خالی کر دیں تاکہ سکیورٹی فورسز ان خوارج کو ان کے انجام تک پہنچا سکیں، جبکہ تیسرا نکتہ یہ ہے۔
اگر یہ دونوں کام نہیں ہو سکتے تو ممکنہ حد تک کولیٹرل ڈیمیج سے بچیں کیونکہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی ہر صورت جاری رہے گی۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ خوارج اور ان کے سہولت کاروں کے ساتھ اس وقت تک حکومتی سطح پر بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا جب تک وہ مکمل طور پر ریاست کے سامنے ہتھیار نہ ڈال دیں۔ جاری کیا گیا قبائلی جرگہ ایک منطقی اقدام ہے تاکہ کارروائی کرنے سے پہلے عوام کے تحفظ کو زیادہ سے زیادہ یقینی بنایا جا سکے۔ تاہم، نہ تو مذہب، نہ ریاست اور نہ ہی خیبر پختونخوا کے بہادر عوام کی اقدار خوارج، اسلام اور ریاست کے ننگے دشمنوں سے سمجھوتہ کرنے کی اجازت دیتی ہیں، جب کہ کسی بھی قسم کی مسلح کارروائی کا اختیار صرف اور صرف ریاست کے پاس ہے۔