data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

میرپورماتھیلو(نمائندہ جسارت)محرم الحرام کے دوران ضلع گھوٹکی میں سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کرنے کا فیصلہ، مجالس و جلوس مقرر کردہ وقت اور روٹس پر منعقد کرنے کی ہدایت، ضابطہ اخلاق پر مکمل عمل کروانے کا عزم، عوام سے رواداری کو فروغ دینے کی اپیل، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی۔تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر گھوٹکی ڈاکٹر سید محمد علی کی زیر صدارت ان کے دفتر میں محرم الحرام کے سلسلے میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ایس ایس پی ڈاکٹر سمیع ? سومرو سمیت تمام اسسٹنٹ کمشنرز، پاک آرمی و رینجرز کے افسران، ڈی ایس پیز، تحیصلداروں، ڈی ایچ او، محکمہ میونسیپل، سیپکو اور متعلقہ افسران سمیت مختلف مکتبہ فکر کے علماء نے شرکت کی۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام کے دوان امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے سخت حفاظتی انتظام کیے جائیں گے اس سلسلے میں کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہوگی، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سخت قانونی کارروائی کریں گے.

ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ اجلاس منقعد کرنے کا بنیادی مقصد مختلف مکتبہ فکر کے علماء کے مسائل معلوم کرکے حل کرنا ہے تا کہ عاشوروں کے دوران ضلع میں کسی بھی قسم کا ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہوسکے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: محرم الحرام کے

پڑھیں:

باجوڑ: خوارج اور قبائل کے درمیان بات چیت سے متعلق ابہام پیدا کرنے کی کوشش بے نقاب

باجوڑ میں قبائل اور خوارج کے حوالے سے کی جانے والی بات چیت میں جان بوجھ کر ابہام پیدا کرنے کی کوشش کی جانے لگی، جبکہ زمینی حقائق اس کے بالکل مختلف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: باجوڑ میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن، علی امین گنڈاپور کی مخالفت، ڈی سیز سے کرفیو کا اختیار واپس

سیکورٹی ذرائع کے مطابق خوارج باجوڑ میں عام آبادی کے درمیان چھپ کر دہشتگردانہ اور مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ خیبرپختونخوا حکومت، وزیر اعلیٰ اور سیکیورٹی حکام نے مقامی قبائل کے سامنے تین واضح نکات رکھے۔

ایک یہ کہ ان خارجی عناصر کو جن کی اکثریت افغان شہریوں پر مشتمل ہے، علاقے سے نکالا جائے۔ دوسرا یہ کہا گیا ہے کہ اگر قبائل خود ان خوارج کو نکالنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں تو وہ ایک یا دو دن کے لیے علاقہ خالی کردیں تاکہ سیکیورٹی فورسز آزادانہ کارروائی کر کے ان دہشتگردوں کو ان کے انجام تک پہنچا سکیں۔

تیسرا ان سے یہ کہا گیا کہ اگر ان دونوں اقدامات پر عمل ممکن نہیں تو پھر کم از کم اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کسی بھی قسم کے جانی نقصان سے بچا جا سکے، کیونکہ دہشتگردوں کے خلاف کارروائی ہر صورت جاری رہے گی۔

سیکورٹی ذرائع نے واضح کیا ہے کہ خوارج اور ان کے سہولت کاروں کے ساتھ حکومتی سطح پر کسی قسم کی بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، جب تک کہ وہ ریاست کے سامنے مکمل طور پر سر تسلیم خم نہ کر دیں۔

قبائلی جرگہ ایک منطقی اور عوام دوست قدم ہے تاکہ کسی بھی آپریشن سے قبل عوام کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے، تاہم سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام اور ریاست دشمن خوارج کے ساتھ کسی بھی قسم کے سمجھوتہ کی نہ دین اجازت دیتا ہے، نہ ریاست اور نہ ہی خیبرپختونخوا کے بہادر عوام کی اقدار اس کی اجازت دیتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ‘ہم اپنی مٹی پر امن چاہتے ہیں،’ باجوڑ میں امن مہم کے دوران دہشتگردی کا نشانہ بننے والے مولانا خان زیب کون تھے؟

سیکورٹی ذرائع نے یہ بھی کہا ہے کہ کسی بھی مسلح کارروائی کا اختیار صرف اور صرف ریاست کے پاس ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ابہام پیدا کرنے کی کوشش افغان شہری باجوڑ خوارج دہشتگردی قبائل وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • صدر میں خلاف ضابطہ خطرناک عمارت تعمیر
  • اسلام آباد میں امن و امان کی مزید بہتری اور سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کو یقینی بنانے سے متعلق ایک اعلی سطحی اجلاس کا انعقاد
  • 17 کروڑ روپے رشوت لینے پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو سیالکوٹ گرفتار
  • برٹش ڈپٹی ہائی کمشنر لانس ڈوم کا یونیسیف کے ایمرجنسی سپلائیز ویئر ہاؤس کا دورہ
  • باجوڑ: خوارج اور قبائل کے درمیان بات چیت سے متعلق ابہام پیدا کرنے کی کوشش بے نقاب
  • پٹوار خانوں میں پرائیویٹ افراد کا غیرقانونی طور پر کام کرنے کا انکشاف
  • اسلام آباد میں باجوں کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد
  • اسلام آباد، باجوں کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی
  • جنوبی وزیرستان کے لوئر وانا بازار میں بم دھماکا، 2 افراد جاں بحق، 14 زخمی
  • اسلام آباد، باجوں کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد