قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان کا پاک افواج کو خراج تحسین
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب خان نے جنوبی وزیرستان میں دہشتگردوں کے خلاف فورسز کی بڑی کارروائی میں 11 دہشتگردوں کی ہلاکت پر پاک افواج کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میجر معیز عباس شاہ کی قربانی نہ صرف ان کی ذاتی بہادری کی نشانی ہے بلکہ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان کے بیٹے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرتے۔ عمر ایوب خان نے میجر معیز شہید کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ “میجر معیز شہید جیسے بہادر سپوتوں کو پوری قوم کا سلام ہے۔”
انہوں نے لانس نائیک جبران کی شہادت پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “شہید کی جو موت ہے، وہ قوم کی حیات ہے۔” عمر ایوب خان نے میجر معیز عباس شاہ کے اہل خانہ کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ “اللہ تعالیٰ میجر معیز شہید کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل دے۔”
عمر ایوب خان نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ “ہم اپنے بہادر فوجیوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اپنی جانوں کی قربانی دے کر پاکستان کی سرحدوں کو محفوظ بنایا۔ ان کی قربانیاں ہمیشہ تاریخ کا حصہ رہیں گی۔”
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عمر ایوب خان نے کہا کہ
پڑھیں:
اسرائیل کو عالمی قوانین کا پاس نہیں ، اسے لگام ڈالی جائے،ترک صدر
ترک صدر نے مطالبہ کیا ہے اسرائیل کو عالمی قوانین کا پاس نہیں ہے اسے لگام دی جائے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے جذباتی خطاب میں صدر طیب اردوان نے کہا غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر خاموش رہنے والے بھی اس گھنائوںے جرم میں برابر کے شریک ہیں،عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر طیب اردوان نے اسرائیل کی غزہ پر مسلط کردہ جنگ کو انسانیت کیلئے سیاہ ترین باب قرار دیاہے ،غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا اسرائیل بے قابو ہوچکا ہے، ہم اس کے جنون کو مزید برداشت نہیں کرسکتے،فلسطینی نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے صدر اردوان نے مزید کہا ہے اسرائیل بمباری روک کر انسانی امداد کو بلا رکاوٹ غزہ میں داخل ہونے دے ،ترک صدر نے عالمی برادری کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس جارحیت، قحط اور نسل کشی پر خاموش رہے تو یہ سنگین جرم کے مترادف ہوگا،اسرائیل کے قطر میں حماس کی قیادت کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دوحہ پر یہ حملہ ثابت کرتا ہے کہ اسرائیل قابو سے باہرہوچکا ہے،انہوں نے کہا ہے اسرائیل کے غزہ اور شام، ایران یمن اور لبنان پر حملے پورے خطے کے امن کیلئے خطرہ ہیں ،انہوں نے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے عالمی قیادت سے کہا اپنے ضمیر سے پوچھیں، یا 2025میں اس بربریت کا کوئی جواز ہو سکتا ہے؟ یہ شرمناک مناظر گزشتہ 23ماہ سے دہرائے جا رہے ہیں،غزہ میں صحافیوں اور امدادی کارکنوں کے قتل پر مذمت کرتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا اسرائیل کی بمباری میں اب تک 250سے زائدصحافی جان کی بازی ہار چکے ہیں
Post Views: 1