پاکستان کا ایران اور اسرائیل کے د رمیان جنگ بندی کا خیر مقدم
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
پاکستان نے ایران اور اسرائیل کے د رمیان جنگ بندی کا خیر مقدم کیا
پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی جوہری پروگرام پر مذاکراتی عمل کی حمایت کرتے ہیں، مذاکرات اور سفارتکاری ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے، اسرائیل نے جوہری مذاکرات سبوتاژ کئے۔
عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایران پر غیر قانونی حملے کئے، ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہئے جس سے کشیدگی بڑھے، تنازع کے پرامن حل کیلئے کئی اجلاس کئے گئے، پاکستان نے موجودہ صورتحال پر واضح پوزیشن لی ہے۔
پاکستانی مندوب کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی قیادت نے کشیدگی کے خاتمے کیلئے کئی ممالک سے رابطے کئے، آئی اے ای اے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایران نے پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کر دی
ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر محمد باقر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اسرائیلی جارحیت کے دوران جس طرح ایران کا ساتھ دیا کوئی ایرانی اسے بھلا نہیں سکتا۔ ایرانی سپیکر کا کہنا تھا کہ پاکستان امت مسلمہ کیلئے ایک بہترین اثاثے کی مانند ہے، پاکستان اور ایران مشترکہ چیلنج کا سامنا کر رہے ہیں، ان کا مل کر مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران نے پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کر دی ہے۔ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر محمد باقر نے نجی ٹی وی چینل ’’جیو نیوز‘‘ کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے میں ایران کو بھی شامل کیا جانا چاہیے۔ ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر کا کہنا تھا کہ او آئی سی کو نیٹو کی طرز پر اسلامی ممالک کی مشترکہ فوج تشکیل دینی چاہیے۔ ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر کا کہنا تھا پاکستان سمیت دیگر اسلامی ممالک کو صرف فلسطینیوں کے تحفظ اور مدد کیلئے اپنی فوج غزہ بھیجنی چاہیے، کوئی ایسا قدم نہیں اٹھانا چاہیے جس سے اسرائیلی تسلط مزید مضبوط ہو۔
اس سے قبل صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ اور وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر محمد باقر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اسرائیلی جارحیت کے دوران جس طرح ایران کا ساتھ دیا کوئی ایرانی اسے بھلا نہیں سکتا۔ ایرانی سپیکر کا کہنا تھا کہ پاکستان امت مسلمہ کیلئے ایک بہترین اثاثے کی مانند ہے، پاکستان اور ایران مشترکہ چیلنج کا سامنا کر رہے ہیں، ان کا مل کر مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈیکل، توانائی اور بینکنگ سمیت دیگر شعبوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون بڑھانےکے وسیع مواقع ہیں۔