پاکستان کا ایران اور اسرائیل کے د رمیان جنگ بندی کا خیر مقدم
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
پاکستان نے ایران اور اسرائیل کے د رمیان جنگ بندی کا خیر مقدم کیا
پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی جوہری پروگرام پر مذاکراتی عمل کی حمایت کرتے ہیں، مذاکرات اور سفارتکاری ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے، اسرائیل نے جوہری مذاکرات سبوتاژ کئے۔
عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایران پر غیر قانونی حملے کئے، ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہئے جس سے کشیدگی بڑھے، تنازع کے پرامن حل کیلئے کئی اجلاس کئے گئے، پاکستان نے موجودہ صورتحال پر واضح پوزیشن لی ہے۔
پاکستانی مندوب کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی قیادت نے کشیدگی کے خاتمے کیلئے کئی ممالک سے رابطے کئے، آئی اے ای اے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے بیس مبینہ جاسوس گرفتار، ایران کا سخت انتباہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 اگست 2025ء) ایرانی عدلیہ کے ترجمان اصغر جہانگیری نے ہفتے کے روز صحافیوں کو بتایا کہ گرفتار کیے گئے ان افراد پر جاسوسی کے الزامات عائد ہیں اور عدلیہ ان کے ساتھ کسی قسم کی نرمی نہیں برتے گی۔
اصغر جہانگیری نے کہا کہ ان افراد کو عبرت کی علامت بنایا جائے گا تاکہ 'صیہونی حکومت‘ کے لیے کام کرنے والے ایجنٹوں کو واضح پیغام دیا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد مزید تفصیلات منظر عام پر لائی جائیں گی۔اس اعلان سے چند روز قبل، ایران نے ایک جوہری سائنسدان روزبہ وادی کو سزائے موت دی تھی، جن پر اسرائیل کے لیے جاسوسی اور ایک ساتھی سائنسدان کی معلومات فراہم کرنے کا الزام تھا۔
(جاری ہے)
یہ واقعہ جون میں اسرائیل کے فضائی حملوں کے تناظر میں سامنے آیا، جن میں ایران کے جوہری تنصیبات، اعلیٰ جرنیلوں اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
ایرانی ردعمل میں میزائل اور ڈرون حملے شامل تھے، جن کے نتیجے میں اسرائیل کے مطابق 28 افراد ہلاک ہوئے۔دوسری جانب، ایرانی انسانی حقوق گروپ HRANA کے مطابق 12 روز جاری رہنے والے اسرائیلی حملوں میں 1,190 ایرانی شہری مارے گئے، جن میں 436 عام شہری اور 435 سکیورٹی اہلکار شامل تھے۔
ایران میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں سزائے موت پانے والوںکی تعداد میں حالیہ مہینوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
یاد رہے کہ جون میں اسرائیل کے فضائی حملوں میں ایران کے کم از کم 12 جوہری سائنسدان ہلاک ہوئے تھے، جس کے فوری بعد ایران نے موساد سے منسلک یا مشتبہ افراد کے خلاف ایک بڑے آپریشن کا آغاز کیا۔ اس کارروائی میں متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا، جن پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کا الزام ہے۔ایرانی عدلیہ کے مطابق، ان افراد میں سے کئی کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔ ایران نے واضح کیا ہے کہ وہ 'صیہونی حکومت‘ کے ایجنٹوں کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتے گا اور انہیں عبرت کا نشان بنایا جائے گا۔
یہ کارروائی ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری خفیہ جنگ اور جوہری تنازع کے تناظر میں ایک اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔
ادارت: افسر اعوان/ شکور رحیم