پاکستانی طالبہ علینا اظہر کو عالمی ادارے نے گلوبل ایڈووکیٹ آف پیس ایوارڈ” سے نواز دیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
لاہور:
پاکستان کی ہونہار طالبہ اور کم عمر سماجی کارکن علینا اظہر کو بنکاک میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام منعقدہ ایک تقریب کے دوران "گلوبل ایڈووکیٹ آف پیس ایوارڈ” سے نوازا گیا۔
یہ اعزاز انہیں عالمی تنظیم "وائس فار رائٹس” کی جانب سے ان کی غیر معمولی سماجی خدمات اور پسے ہوئے طبقات کی آواز بننے کے عزم کے اعتراف میں دیا گیا۔
علینا اظہر نے محض 11 سال کی عمر میں فلاحی خدمات کا آغاز کیا۔ وہ "آسرا پاکستان” اور "آسرا ترکی” کی بانی ہیں، یہ تنظیمیں جھونپڑیوں اور کچی آبادیوں میں مقیم خواتین کی مدد، اسکول اور یونیورسٹی کی سطح پر تعلیم کے فروغ، غریب خاندانوں اور پسماندہ علاقوں کے لیے فنڈز جمع کرنے، بزرگ شہریوں اور استنبول میں مقیم شامی مہاجرین کے خاندانوں کی معاونت جیسے اہم کام انجام دے رہی ہیں۔
علینا کو ان کی اثر انگیز خدمات کے صلے میں 2019 میں معروف لیڈی ڈیانا ایوارڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے، جبکہ انہیں آسٹریلین ہائی کمیشن اور لِٹل آرٹ آرگنائزیشن کی جانب سے "25 انڈر 25” کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا۔ وہ استنبول بلگی یونیورسٹی سے انٹرنیشنل ریلیشنز میں بیچلر ڈگری حاصل کر چکی ہیں۔
ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے علینا اظہر نے کہا کہ میرے لیے یہ ایک اعزاز کی بات ہے کہ مجھے گلوبل ایڈووکیٹ آف پیس تسلیم کیا گیا۔ پاکستان کا پرچم پہن کر یہ ایوارڈ وصول کرتے ہوئے میں دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتی ہوں کہ میں امن کی عالمی سفیر ہوں کیونکہ میں ایک ایسے ملک سے تعلق رکھتی ہوں جو جرأت اور امن کا علمبردار ہے۔ یہ اعزاز میں اپنے وطن کے عوام کے نام کرتی ہوں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان علینا اظہر
پڑھیں:
کیا فخرزمان کو غلط آؤٹ دیا گیا؟ پاکستانی شائقین کا شدید ردعمل
دبئی:بھارت کے خلاف ایشیا کپ سپر فور میچ میں قومی ٹیم کے تجربہ بیٹر فخر زمان کو صاحبزادہ فرحان کے ساتھ اوپنر کے طور پر بیٹنگ کے لیے بھیج دیا گیا تاہم ان کو کیچ آؤٹ قرار دیے جانے پر تنازع کھڑا ہوا۔
فخر زمان نے بھارت کے خلاف پراعتماد آغا کرتے ہوئے 3 چوکوں کی مدد سے 15 رنز بنائے اور ان کی بیٹنگ میں جارحیت نظر آرہی تھی، ایسا لگ رہا تھا وہ بڑا اسکور کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
پاکستان کا اسکور جب تیسرے اوور میں 21 رنز تھا تو ہردک پانڈیا کی گیند پر کھیلتے ہوئے وکٹ کیپر کے ہاتھوں آؤٹ قرار دیے گئے، جس کو پاکستانی شائقین غلط قرار دیا۔
قومی ٹیم کے سابق عظیم بولر وقار یونس نے کمنٹری کے دوران اس کو مشکوک قرار دیا اور کہا کہ مجھے یقین نہیں ہے کہ وکٹ کیپر سیمسن نے گیند کو کیچ کیا ہے اور میں ایک دفعہ پھر ری پلے دیکھنا چاہوں گا۔
اسی طرح فخر زمان نے بھی آؤٹ ہونے کے بعد ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے قدرے سخت رویے کا اظہار کیا اور ڈریسنگ روم کی طرف چل دیے۔
فخر زمان نے ڈریسنگ روم کی طرف جاتے ہوئے بیٹ اٹھا کر کسی کی جانب غصے کا اظہار بھی کیا۔
سوشل میڈیا پر پاکستانی شائقین نے بھی غصے کا اظہار کرتے ہوئے اس سے غلط آؤٹ قرار دیا اور کہا کہ یہ کیچ واضح نہیں تھا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک صارف نے کہا کہ اس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں کی تھرڈ امپائر کون تھا اور کس نے یہ خطرناک فیصلہ دیا حالانکہ فخر زمان واضح طور پر ناٹ آؤٹ تھے۔
ایک اور صارف نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) اور آئی سی سی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فخر زمان آؤٹ نہیں تھے۔
بھارتی وکٹ کیپر کی جانب سے کیے گئے کیچ کی تصویر کے ساتھ کہا گیا کہ بالکل فخر ناٹ آؤٹ تھے اور انہیں آؤٹ قرار دینے کا فیصلہ غلط ہے۔