ایران کا ایٹمی پروگرام دوبارہ شروع کرنے کا اعلان، ’اب کوئی پیچھے نہیں ہٹے گا‘
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
ایران نے واضح اعلان کر دیا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام کسی صورت نہیں رکے گا۔ ایرانی ایٹمی توانائی ایجنسی نے کہا ہے کہ ملک کا جوہری پروگرام کسی رکاوٹ کے بغیر دوبارہ شروع کیا جائے گا، اور یورینیم افزودگی کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔
ایرانی ایٹمی توانائی ایجنسی کے مطابق، ایران کی ایٹمی تنصیبات کی تعمیر نو کا کام تیزی سے جاری ہے، اور جلد ہی یہ تمام تنصیبات مکمل فعالیت کے ساتھ دوبارہ کام شروع کر دیں گی۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے دوٹوک انداز میں کہا ہے کہ بارہ روزہ اسرائیلی جارحیت نے ایرانی قوم کے عزم کو مزید مضبوط کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم نے جوہری ٹیکنالوجی حاصل کرنے کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ ہمارے سائنسدانوں نے اپنی جانیں تک قربان کیں، ہماری عوام نے ناقابل برداشت مشکلات برداشت کیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی، مگر ہم نے پیچھے ہٹنے کے بجائے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا۔‘
عباس عراقچی کا مزید کہنا تھا کہ اب یہ بات یقینی ہے کہ ایران میں کوئی بھی فرد یا ادارہ جوہری ٹیکنالوجی سے دستبردار نہیں ہوگا۔ ’ہم پُرعزم ہیں، متحد ہیں اور اپنے قومی مفاد کے تحفظ کے لیے ہر سطح پر تیار ہیں۔‘
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حکومت کا ایک لاکھ ٹن چینی امپورٹ کرنے کا ٹینڈر منسوخ کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 اگست 2025ء ) وفاقی حکومت نے ایک لاکھ ٹن چینی امپورٹ کرنے کا ٹینڈر منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اعلیٰ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ ٹن چینی امپورٹ کرنے کا ٹینڈر منسوخ کیا جا رہا ہے کیوں کہ اس کے ٹینڈر میں چینی کا ریٹ معیار کے مطابق نہیں ملا، جس کی وجہ سے ایک لاکھ ٹن چینی کی امپورٹ کی بولی دینی والی تینوں کمپنیوں سے ڈیل فائنل نہیں ہوسکی، حکومت امپورٹڈ چینی کے حصول میں کوئی خلاف ضابطہ اقدام نہیں کرے گی اور چینی کی درآمد میں قیمت اور سائز پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ذرائع نے کہا ہے کہ ایک لاکھ ٹن باریک چھوٹی چینی کے لیے 539 اور 567 ڈالر فی ٹن کا ریٹ ملا جو قابل قبول نہیں، درمیانی سائز کی چینی کے لیے 599 ڈالر فی ٹن کا ریٹ ملا جس کو مسترد کردیا گیا، اس کے علاوہ ایک لاکھ ٹن چینی کے کراچی پورٹ پہنچنے پر کارگو ہینڈلنگ چارجز بھی دینا ہوں گے، چینی کی اَن لوڈنگ اور پھر ٹرکوں پر لوڈنگ کے اخراجات بھی آئیں گے اور پورٹ سے مارکیٹس تک پہنچانے کے لیے ترسیلی اخراجات الگ سے ہوں گے۔(جاری ہے)
بتایا گیا ہے کہ 2 روزہ وقفے کے بعد چینی کی ایکس مل اور تھوک قیمتوں میں دوبارہ اضافہ ہوگیا ہے جب کہ حکومتی کریک ڈاون سمیت دیگر اقدامات دھرے کے دھرے رہ گئے، چیئرمین ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن روف ابراہیم نے کہا کہ فی کلو ایکس مل چینی کی قیمت 165روپے سے بڑھ کر 172 تا 173روپے ہوگئی، فی کلو گرام چینی کی تھوک قیمت 170روپے سے بڑھ کر 176 تا 177روپے ہوچکی ہے، ریٹیل میں فی کلو چینی 190 سے 195روپے کے درمیان فروخت کی جارہی ہے، سخت مانیٹرنگ نہ کی گئی تو ریٹیل میں فی کلو چینی دوبارہ 200 روپے سے تجاوز کرسکتی ہے۔ اسی طرح پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ لاہور میں چینی کا بحران بڑھ رہا ہے، پرچون دکاندار چینی نہیں بیچ رہے، ضلعی انتظامیہ کے میجسٹریٹ بسا اوقات بغیر خریداری دکانداروں کے خلاف چالان کاٹ رہے ہیں، دکانداروں کا مؤقف ہے کہ 190 روپے کلو چینی خرید کر 173 روپے پر بیچنا ممکن نہیں چنانچہ انہوں نے چینی رکھنا بند کر دیی ہے، اس صورتحال میں شوگر مافیا کو لگام ڈالنا ہوگی اور انتظامیہ اس کا کوئی مستقل حل نکالے۔