ایران نے واضح اعلان کر دیا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام کسی صورت نہیں رکے گا۔ ایرانی ایٹمی توانائی ایجنسی نے کہا ہے کہ ملک کا جوہری پروگرام کسی رکاوٹ کے بغیر دوبارہ شروع کیا جائے گا، اور یورینیم افزودگی کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

ایرانی ایٹمی توانائی ایجنسی کے مطابق، ایران کی ایٹمی تنصیبات کی تعمیر نو کا کام تیزی سے جاری ہے، اور جلد ہی یہ تمام تنصیبات مکمل فعالیت کے ساتھ دوبارہ کام شروع کر دیں گی۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے دوٹوک انداز میں کہا ہے کہ بارہ روزہ اسرائیلی جارحیت نے ایرانی قوم کے عزم کو مزید مضبوط کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم نے جوہری ٹیکنالوجی حاصل کرنے کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ ہمارے سائنسدانوں نے اپنی جانیں تک قربان کیں، ہماری عوام نے ناقابل برداشت مشکلات برداشت کیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی، مگر ہم نے پیچھے ہٹنے کے بجائے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا۔‘

عباس عراقچی کا مزید کہنا تھا کہ اب یہ بات یقینی ہے کہ ایران میں کوئی بھی فرد یا ادارہ جوہری ٹیکنالوجی سے دستبردار نہیں ہوگا۔ ’ہم پُرعزم ہیں، متحد ہیں اور اپنے قومی مفاد کے تحفظ کے لیے ہر سطح پر تیار ہیں۔‘

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

امریکا: تین دہائیوں بعد ایٹمی تجربات کا آغاز، بین البراعظمی بیلسٹک میزائل فائر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم کے بعد امریکا نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

عالمی میڈیا کے مطابق امریکی ائیر فورس نے  خبر دی ہے کہ یہ میزائل کیلیفورنیا کے وینڈن برگ اسپیس فورس بیس سے فائر کیا گیا اور تقریباً 4,200 میل کا فاصلہ طے کرنے کے بعد مارشل جزائر میں موجود رونالڈ ریگن بیلسٹک میزائل ڈیفنس ٹیسٹ سائٹ پر کامیابی سے ہدف پر جا لگا۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ تجربہ GT 254 سیریز کا حصہ ہے، جو امریکا کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے دفاعی نظام کی درستگی اور کارکردگی کو جانچنے کے لیے کیا جاتا ہے، میزائل غیر مسلح تھا اور اس میں ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے ری انٹری وہیکل نصب کیا گیا تھا۔

یہ تجربہ اس وقت عالمی توجہ کا مرکز بنا جب صدر ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے فوج کو تین دہائیوں بعد جوہری ہتھیاروں کی ٹیسٹنگ دوبارہ شروع کرنے کا حکم دیا۔

ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ امریکا کو اپنی دفاعی طاقت کو برقرار رکھنے کے لیے فوری طور پر ایٹمی ٹیسٹنگ دوبارہ شروع کرنی ہوگی۔

امریکی میڈیا کے مطابق Minuteman III میزائل امریکا کے نیوکلئیر ڈیٹرنس سسٹم کا بنیادی حصہ ہے اور اسے صرف اس صورت میں استعمال کیا جائے گا جب امریکا پر کسی دشمن ملک کی جانب سے جوہری حملہ کیا جائے۔

دوسری طرف روس کے صدر ولادیمیر پیوتن نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکا نے جوہری تجربات کیے تو روس بھی ایسا ہی کرے گا۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • امن کے خواہاں ہیں، خودمختاری اور جوہری پروگرام پر سمجھوتا نہیں  ہوگا، ایرانی صدر
  • امن چاہتے ہیں لیکن کسی کے دباؤ کے آگے نہیں جھکیں گے، ایرانی صدر
  • بھارت اور اسرائیل کا پاکستان کے ایٹمی مرکز پر حملے کا خفیہ منصوبہ کیا تھا؟ سابق سی آئی اے افسر کا انکشاف
  • ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی حملوں کی مذمت سے گروسی کا ایک بار پھر گریز
  • یمم
  • امریکا: تین دہائیوں بعد ایٹمی تجربات کا آغاز، بین البراعظمی بیلسٹک میزائل فائر
  • چین اور ایران کا ایرانی جوہری مسئلے پر تفصیلی تبادلہ خیال
  • اگر امریکا نے جوہری تجربات دوبارہ شروع کیے تو روس بھی جوابی اقدامات کریگا، ولادیمیر پیوٹن
  •  نیوکلیئر ٹیسٹ کے امریکی اعلان پر روس کا سخت ردِعمل، جوابی تیاریوں کا آغاز
  • شمالی کوریا جلد ایٹمی تجربہ کرسکتا ہے: دفاعی خبر ایجنسی کا دعویٰ