ایرانی حملے: پہلی بار تباہ حال تل ابیب کا دورہ، امریکی صحافی نے ویڈیو جاری کردی
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
تل ابیب (اوصاف نیوز)امریکی بمباری کے بعد ایران کی جانب سے اسرائیل کے معاشی حب تل ابیب پر کیے جانے والے حملے کے نتیجے میں ہونے والا نقصان اب سامنے آرہا ہے۔
صحافیوں کو پہلی بار تل ابیب میں ایرانی حملے سے تباہ ہونے والے ایک علاقے کا دورہ کرنے کی اجازت دی گئی۔ اسی کے پیشِ نظر امریکی صحافی نِک رابرٹ سن نے یہ ویڈیو ریلیز کی جس میں اسرائیل میں ہونے والی تباہی دیکھی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ اتوار 22 جون کی علی الصبح امریکا نے ایران کی فردو، نطنز اور اصفہان جوہری سائٹس کو نشانہ بنایا جس سے متعلق ٹرمپ نے سوشل میڈیا سائٹ ٹرتھ سوشل پر بیان جاری کیا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ان تینوں جوہری سائٹس کو تباہ کردیا گیا ہے۔
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ امریکی حملے سے قبل ہی جوہری تنصیات کو خالی کرالیا گیا تھا۔
بعدازاں ایران نے اسرائیلی شہر تل ابیب پر حملے کیے جس کا اسرائیلی میڈیا نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ 10 مقامات پر ایرانی میزائل حملوں سے نقصانات ہوئے ہیں۔
Iran’s response following US strikes – first reporter taken in pic.
— Nic Robertson (@NicRobertsonCNN) June 22, 2025
خیال رہے کہ منگل کی علی الصبح امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا گیا جس کی تصدیق صدر ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم نے بھی کی۔
“آخر یہ سب ہنگامہ کس بات کا ہے؟”:امریکی نائب صدر وینس اورٹرمپ جونیئر کے درمیان نوک جھونک
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: تل ابیب
پڑھیں:
ایران نے پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کر دی
ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر محمد باقر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اسرائیلی جارحیت کے دوران جس طرح ایران کا ساتھ دیا کوئی ایرانی اسے بھلا نہیں سکتا۔ ایرانی سپیکر کا کہنا تھا کہ پاکستان امت مسلمہ کیلئے ایک بہترین اثاثے کی مانند ہے، پاکستان اور ایران مشترکہ چیلنج کا سامنا کر رہے ہیں، ان کا مل کر مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران نے پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کر دی ہے۔ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر محمد باقر نے نجی ٹی وی چینل ’’جیو نیوز‘‘ کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے میں ایران کو بھی شامل کیا جانا چاہیے۔ ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر کا کہنا تھا کہ او آئی سی کو نیٹو کی طرز پر اسلامی ممالک کی مشترکہ فوج تشکیل دینی چاہیے۔ ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر کا کہنا تھا پاکستان سمیت دیگر اسلامی ممالک کو صرف فلسطینیوں کے تحفظ اور مدد کیلئے اپنی فوج غزہ بھیجنی چاہیے، کوئی ایسا قدم نہیں اٹھانا چاہیے جس سے اسرائیلی تسلط مزید مضبوط ہو۔
اس سے قبل صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ اور وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر محمد باقر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اسرائیلی جارحیت کے دوران جس طرح ایران کا ساتھ دیا کوئی ایرانی اسے بھلا نہیں سکتا۔ ایرانی سپیکر کا کہنا تھا کہ پاکستان امت مسلمہ کیلئے ایک بہترین اثاثے کی مانند ہے، پاکستان اور ایران مشترکہ چیلنج کا سامنا کر رہے ہیں، ان کا مل کر مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈیکل، توانائی اور بینکنگ سمیت دیگر شعبوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون بڑھانےکے وسیع مواقع ہیں۔