ماسکو ایئرپورٹ پر وحشی اسرائیلی آبادکار کا کمسن ایرانی بچے پر "قاتلانہ حملہ"
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
ماسکو کے شیرمیٹیوو بین الاقوامی ہوائی اڈے پر سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے حاصل کی گئی دل دہلا دینے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بیلاروس کیساتھ تعلق رکھنے والے غاصب اسرائیلی آبادکار نے 18 ماہ کے کمسن ایرانی بچے کو قتل کر ڈالنے کی نیت سے اٹھا کر زمین پر دے پٹخا ہے! اسلام ٹائمز۔ روسی دارالحکومت ماسکو کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر 18 ماہ کے ایرانی بچے کو بے دردی کے ساتھ زمین پر پٹخ دینے والے غاصب اسرائیلی عفریت کی شناخت بیلاروس سے تعلق رکھنے والے 31 سالہ ولادیمیر وٹکوف کے نام سے ہوئی ہے۔ ایرانی خبررساں ایجنسی فارس نیوز کے مطابق اس اسرائیلی یہودی کو حملے کے فوراً بعد گرفتار کر لیا گیا ہے۔
بچوں کے قاتل صیہونی آبادکار کے اس وحشیانہ تشدد کا نشانہ بننے والا کمسن بچہ، ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد اپنی حاملہ ماں کے ساتھ روس پہنچا تھا جبکہ اس حملے کے باعث اس کی کھوپڑی میں شدید فریکچر اور ریڑھ کی ہڈی میں شدید چوٹیں آئی ہیں جو اس وقت کوما کی حالت میں اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہا ہے۔
ماسکو ریجن میں بچوں کے امور کی کمشنر کیسنیا مشونووا نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے وٹکوف کو "عفریت" قرار دیا اور اس امید کا اظہار کیا ہے کہ اسے کڑی سے کڑی سزا دی جائے گی۔ ادھر ٹائمز آف انڈیا نے بھی لکھا ہے کہ وٹکوف پر فی الحال "اقدام قتل" کے الزام میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے جبکہ روسی حکام اس بات کی تحقیقات بھی کر رہے ہیں کہ کیا یہ حملہ "نسل پرستی" کی بنیاد پر کیا گیا تھا یا اس کے دیگر عوامل ہیں۔
-
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایران پر امریکا اسرائیل حملہ خطے میں امن پر کاری وار تھا، صدر مسعود پیزشکیان
ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے بدھ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے جون میں ایران پر امریکا اور اسرائیل کے حملوں کو عالمی اعتماد اور خطے میں امن کے امکانات پر سنگین ضرب قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات، قطر سے یکجہتی کا اظہار
یہ ان کا عالمی فورم پر پہلی بار خطاب ہے جو اس سال گرمیوں میں 12 روزہ ایران اسرائیل جنگ اور اسلامی جمہوریہ کے اعلیٰ عسکری و سیاسی رہنماؤں کی ہلاکت کے بعد سامنے آیا ہے۔
صدر پیزشکیان نیویارک میں موجود ہیں جہاں اقوام متحدہ کی جانب سے ایران پر شنیئر پابندیاں عائد کرنے کا خدشہ ہے اگر ایران نے یورپی رہنماؤں کے ساتھ ہفتے تک کوئی معاہدہ نہ کیا۔
تاہم تہران کی اعلیٰ قیادت علی خامنہای نے امریکا کے ساتھ براہ راست جوہری مذاکرات کو مسترد کر دیا ہے جس سے پیزشکیان اور ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کی سفارتی کوششیں متاثر ہوئی ہیں۔
اپنے خطاب میں پیزشکیان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کا خواہاں نہیں۔
مزید پڑھیے: یورپ پابندیاں ہٹائے، عالمی جوہری نگرانی تسلیم کرنے کو تیار ہیں، ایرانی وزیر خارجہ
انہوں نے کہا کہ میں اس اسمبلی کے سامنے دہراتا ہوں کہ ایران نے کبھی جوہری بم بنانے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی کرے گا۔
صدر نے برطانیہ، جرمنی اور فرانس پر بھی تنقید کی جنہوں نے ایران پر پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کے لیے ’اسنیپ بیک‘ میکانزم کو سرگرم کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ تینوں ممالک جنہیں ای تھری کہا جاتا ہے بے ایمان طریقے سے ایران کو پابندیوں کی پابندی پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں حالانکہ امریکا نے سنہ 2018 میں اس معاہدے کو ترک کر دیا تھا۔
مزید پڑھیں: قطر پر اسرائیلی حملہ: پاکستان، سعودی عرب اور ایران کی شدید مذمت
مسعود پیزشکیان نے کہا کہ یہ ممالک اپنے آپ کو معاہدے کے اچھے فریق کے طور پر پیش کرتے ہیں جبکہ ایران کی مخلصانہ کوششوں کو ناکافی قرار دیتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ ایران ایرانی صدر مسعود پزیشکیان