فیلڈ مارشل عاصم منیر بہترین اور انتہائی متاثر کن شخصیت ہیں، امریکی صدر ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فیلڈ مارشل کی تعریفوں کے گن گانے لگے ہیں اور انہوں نے سید عاصم منیر کو بہترین و انتہائی متاثر کن شخصیت قرار دیا ہے۔
دی ہیگ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں جوہری طاقتوں کے حامل ممالک ہیں اور ان کے درمیان جنگ کو امریکا نے رکوایا۔
انہوں نے کہا کہ میری موجودہ دور کی بڑی کامیابی پاکستان اور بھارت کی جنگ رکوانا ہے، میں نے دونوں ممالک کو فون کر کے کہا تھا کہ جنگ ختم کرو ورنہ امریکا آپ کے ساتھ تجارت نہیں کرے گا۔
مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر امریکی حملوں کو ہیروشیما پر ایٹمی بمباری سے تشبیہ دیدی
ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان کے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے گزشتہ ہفتے میری ملاقات ہوئی، فیلڈ مارشل بہترین اور انتہائی متاثر کن شخصیت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہے کہ اپنی زندگی میں امن معاہدے کروں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل نے کہا کہ
پڑھیں:
سید عاصم منیر نے کاروباری شخصیات کو کالے قوانین سے بچا لیا، گوہر اعجاز
ایکس پر اپنے بیان میں سابق وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ ٹیکس گزاروں کو آج بڑی کامیابی ملی ہے، فیلڈ مارشل نے کاروباری شخصیات کی عزت کو محفوظ کر لیا ہے، ایف بی آر نے کاروباری برادری کے مطالبے پر فنانس ایکٹ میں ترمیم کردی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق نگران وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کاروباری شخصیات کو ایف بی آر کے کالے قوانین سے بچا لیا ہے۔ ایکس پر اپنے بیان میں گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ ٹیکس گزاروں کو آج بڑی کامیابی ملی ہے، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کاروباری شخصیات کی عزت کو محفوظ کر لیا ہے، ایف بی آر نے کاروباری برادری کے مطالبے پر فنانس ایکٹ میں ترمیم کردی ہے۔ گوہر اعجاز کا کہنا ہے کہ فنانس ایکٹ کے سیکشن 37 اے میں ترمیم کردی گئی ہے، کاروباری برادری کی مشاورت کے بغیر کسی تاجر کو گرفتار نہیں کیا جا سکے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملک بھر کے 18 چیمبرز آف کامرس نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے سامنے کاروباری شخصیات کی گرفتاری کا معاملہ اٹھایا تھا، کاروباری شخصیات کی گرفتاری سے قبل سیف گارڈز یقینی بنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ سابق وفاقی وزیر نے بتایا کہ ایف پی سی سی آئی، چیمبرز آف کامرس اور دیگر سٹیک ہولڈرز ایف بی آر کی کمیٹی کا حصہ ہوں گے، کاروباری شخصیات کے خلاف انکوائری اور انوسٹی گیشن سے قبل کمیٹی کی منظوری لازمی ہے۔