اگلے ہفتے ایرانی قیادت سے ملاقات ہوگی، امریکی صدر کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایرانی قیادت سے اگلے ہفتے ملاقات طے ہے تاہم اس ملاقات میں اب کسی معاہدے کی ضرورت نہیں رہی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیٹو سربراہی اجلاس کے میں خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ہم شاید کوئی معاہدہ کریں، لیکن میرے نزدیک یہ ضروری نہیں ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ معاہدہ ہوتا ہے یا نہیں۔ اہم یہ ہے کہ ایران نے جنگ لڑی لیکن اب جنگ بندی ہے اور وہ بات چیت کے لیے راضی ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ہم نے ایران کا نیوکلیئر (پروگرام) تباہ کر دیا۔ جوہری مراکز مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔ اس لیے مجھے اب اس بارے میں کوئی خاص فکر نہیں۔
ٹرمپ کے اس بیان کو بعض مبصرین مذاکرات سے عدم دلچسپی اور طاقت کے مظاہرے کے طور پر دیکھ رہے ہیں، جبکہ کچھ حلقے اسے غیر روایتی سفارت کاری کا تسلسل قرار دے رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
27 ویں ترمیم پر کوئی جلد بازی نہیں، تمام معاملے پر بات چیت ہوگی: بیرسٹر عقیل
لاہور (ویب ڈیسک) وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ 27 ویں ترمیم پر کوئی جلد بازی نہیں ہے، تمام معاملے پر بات چیت ہو گی، یہ کام کافی وقت سے آن اینڈ آف چل رہا تھا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل کا کہنا تھا کہ یہ غلط بات ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے وقت کسی کی ریٹائرمنٹ کی وجہ سے جلد بازی کی جا رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ آئین آسمانی صحیفہ نہیں، جس میں تبدیلی نہیں کی جا سکتی ہو، 27 ویں ترمیم میں قومی مفاد کے ایشوز ہیں، کسی سیاسی جماعت کے فائدے نقصان کی بات نہیں، اپوزیشن نے کچھ دیکھے اور بات چیت کئے بغیر سیاسی بیان بازی شروع کر دی ہے، اپوزیشن سٹینڈنگ کمیٹی اور پارلیمنٹ کے فلور پر اپنی رائے دے، آئین وقانون میں جو بہتری ہوتی ہے وہ وقت کے ساتھ ساتھ لاتے رہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی کا جو مؤقف ہوگا اسے دیکھا جائے گا، وقت کے ساتھ ساتھ قانون میں بہتری لانا ضروری ہوتا ہے، وفاق این ایف سی کا 57 فیصد شیئر صوبوں کو دے دیتا ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ وفاق پر پنشن کا بوجھ ہے، وفاق نے ڈیفنس اخراجات کرنا ہوتے ہیں، وفاق نے سوشل پروٹیکشن اور قرضوں کی ادائیگی بھی کرنا ہوتی ہے، وفاق اخراجات برداشت کرے اور صوبوں کا احتساب نہ ہو، یہ دیکھنے کی ضرورت ہے۔
بیرسٹر عقیل ملک کا مزید کہنا تھا کہ دیکھنا چاہیے کہ وفاق کے بوجھ میں کس طرح کمی لائی جا سکتی ہے، وفاق کے اخراجات میں کمی لانے کیلئے صوبوں کو برابر کا حصہ ڈالنا چاہیے۔