اگلے ہفتے ایرانی قیادت سے ملاقات ہوگی، امریکی صدر کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایرانی قیادت سے اگلے ہفتے ملاقات طے ہے تاہم اس ملاقات میں اب کسی معاہدے کی ضرورت نہیں رہی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیٹو سربراہی اجلاس کے میں خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ہم شاید کوئی معاہدہ کریں، لیکن میرے نزدیک یہ ضروری نہیں ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ معاہدہ ہوتا ہے یا نہیں۔ اہم یہ ہے کہ ایران نے جنگ لڑی لیکن اب جنگ بندی ہے اور وہ بات چیت کے لیے راضی ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ہم نے ایران کا نیوکلیئر (پروگرام) تباہ کر دیا۔ جوہری مراکز مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔ اس لیے مجھے اب اس بارے میں کوئی خاص فکر نہیں۔
ٹرمپ کے اس بیان کو بعض مبصرین مذاکرات سے عدم دلچسپی اور طاقت کے مظاہرے کے طور پر دیکھ رہے ہیں، جبکہ کچھ حلقے اسے غیر روایتی سفارت کاری کا تسلسل قرار دے رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ممکنہ ملاقات کا خوف؛ مودی ٹرمپ سے ملنے نہیں گئے، بلومبرگ
معروف امریکی جریدے بلومبرگ نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ممکنہ ملاقات کے خدشے کے پیش نظر امریکی صدر کی دعوت قبول کرنے سے انکار کر دیا۔
جریدے بلوم برگ کے مطابق 17 جون کو امریکی صدر نے بھارتی وزیراعظم مودی کو عشائیے پر مدعو کیا تھا تاہم مودی نے معذرت کرلی۔
رپورٹ کے مطابق مودی کو اندیشہ تھا کہ امریکی صدر ممکنہ طور پر فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ان کی ملاقات کرا سکتے ہیں جس سے وہ گریز کر رہے تھے۔
بلومبرگ کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسی روز مودی اور امریکی صدر کے درمیان 45 منٹ طویل ٹیلی فونک گفتگو ہوئی تھی جس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان کشیدگی کا آغاز ہوا۔
اسی تناؤ بھرے پس منظر کے بعد بھارت اور امریکا کے تعلقات میں سرد مہری آنے لگی۔ اس کا اثر اُس وقت واضح نظر آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی معیشت کو "مردہ" قرار دے دیا۔
بعد ازاں، اسی گفتگو کے بعد ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی مصنوعات پر عائد ٹیرف کو 50 فیصد تک بڑھا دیا۔ جس کا اطلاق 17 اگست ہوگا۔