27ویں آئینی ترمیم پر اتفاق رائے کیلئے حکومتی اتحاد کا اہم اجلاس کچھ دیر بعد ہو گا
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
—فائل فوٹو
ستائیسویں آئینی ترمیم پر اتفاق رائے کے لیے حکومتی اتحاد کا اہم اجلاس کچھ دیر بعد ہو گا۔ وزیراعظم پیپلز پارٹی کے اہم رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔
پیپلز پارٹی کے اہم رہنما سی ای سی اجلاس سے پہلے وزیراعظم سے خصوصی ملاقات کریں گے، پیپلز پارٹی کے رہنما اسلام آباد سے 11 بجے کراچی جانے والی پرواز میں نہیں گئے۔
وزیراعظم ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی کے ارکان کو اپنےخصوصی طیارے میں کراچی بھجوائیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف اور ایم کیو ایم قیادت کی آج ملاقات متوقع ہے۔
پیپلز پارٹی کے ارکان آج شام کراچی میں ہونے والے سی ای سی کے اجلاس میں شریک ہوں گے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف اور ایم کیو ایم کی قیادت کے درمیان آج دوپہر 12 بجے اسلام آباد میں ملاقات ہوگی، جس میں 27ویں آئینی ترمیم پر گفتگو ہوگی۔
ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور ایم کیو ایم کی قیادت کے درمیان ملاقات آج وزیراعظم ہاؤس میں ہوگی، ایم کیو ایم کے وفد میں چیئرمین خالد مقبول، مصطفیٰ کمال، فاروق ستار، امین الحق، جاوید حنیف و دیگر شامل ہوں گے، ملاقات میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری بھی شریک ہوں گے۔
ذرائع ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ وزیراعظم 27ویں ترمیم کے حوالے سے ایم کیو ایم کو اعتماد میں لیں گے، ملاقات میں ترمیم کی مختلف شقوں پر تفصیلی بات چیت ہوگی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی کے ایم کیو ایم ایم کی
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کا 27ویں ترمیم میں اٹھارویں ترمیم کے رول بیک کی کسی شق پر بھی سمجھوتا نہ کرنے کا فیصلہ
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اپنے اراکین سے آئینی ترامیم میں این ایف سی اور صوبائی خود مختاری سے متعلق رائے لے گی اور این ایف سی کے متعلق ترمیم کی مخالفت کرے گی، صوبائی سبجیکٹ واپس لینے کی ترمیم کی مخالفت بھی کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے 27 ویں ترمیم میں اٹھارویں ترمیم کے رول بیک کے کسی شق پر بھی سمجھوتا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے آئینی ماہرین نے 27 ویں آئینی ترامیم پر غور شروع کر دیا ہے، پی پی کو ان ترامیم کی چند شقوں پر اعتراض ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے این ایف سی ایوارڈ اور تعلیم اور پاپولیشن پلاننگ پر سخت مقف اپنانے کا فیصلہ کیا ہے اور آئینی ماہرین کو ہدایت کی گئی ہے کہ پی پی پی کو مجوزہ ترامیم کے خلاف مقف تیار کیا جائے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اپنے اراکین سے آئینی ترامیم میں این ایف سی اور صوبائی خود مختاری سے متعلق رائے لے گی اور این ایف سی کے متعلق ترمیم کی مخالفت کرے گی، صوبائی سبجیکٹ واپس لینے کی ترمیم کی مخالفت بھی کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے 27 ویں ترمیم میں اٹھارویں کے رول بیک کے کسی شق پر بھی سمجھوتا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے حتمی منظوری سی ای سی سے لے جائے گی اور ملکی مفاد میں ہونے والے دیگر بیش تر ترامیم کو سپورٹ کیا جائے گا۔